لاہور : مرکزی جماعت اہلسنت کے امیر پیر عبد الخالق قادری ،ناظم اعلیٰ پیر سید عرفان مشہدی موسوی ،ایوان ِ اتحاد پاکستان کے چیئر مین مفتی صاحبزادہ نعمان قادر مصطفائی اور خورشید گیلانی فائونڈیشن کے چیئر مین سید احسا ن احمد گیلانی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ کیونکہ ملک ممتازحسین قادری شہید نے نا موس رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حفاظت قانون سے نہیں بلکہ اپنے خون سے کر کے ثابت کر دکھایا کہ دھرتی ابھی بانجھ نہیں ہوئی بے شک یہاں پر ”غامدیت ” اور ”روشن خیالی ” کے پیرو کار بھی مو جود ہیں مگر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کمی بھی نہیں ہے کیونکہ مسلمان کہکشاں کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں کی دھول تصور کرتے ہیں اربابِ عشق کلی کی چٹک کو تبسم رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا صدقہ سمجھتے ہیں صاحبانِ نظر کے عقیدے میں آبِ حیات آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تلووں کا دھوون ہے ، دیارِ حبیب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کوچے جنت کے باغیچے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ غازی ممتاز قادری نے فردِ واحد کی حیثیت سے کا م کیا مگر اس کی انفرادیت میں 18 کڑور غیور اور باحمیت قوم کی تائید شامل تھی اور ہے جس کا واضع ثبوت اسلام آباد، لاہور اور کراچی کی سڑکیں ہیں جن پر انسانیت کے ٹھاٹھیں مارتے جلسے اور جلوس ہیںہمیں اس چیز سے غرض نہیں ہے کہ دنیا ہمارا موقف تسلیم کرتی ہے یا نہیں؟ ہماری غرض وغایت توفقط اتنی ہے کہ مدینہ کے تاجدار اور امت کے غم خوار رسولِ رحمت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم گنہگاروں سے راضی ہو جائیں۔ ہمیں دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ غلامانہ بنیادوں پر نہیں بلکہ برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھنے چاہیں اور پاکستان کو اپناتشخص عالمی سطح پرایک آزادانہ اور جمہوری حوالے سے منوانا چاہیے۔
‘شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے”کے فارمولے پر عمل کرناہو گا تب ہم عالمی سطح پر ایک باوقار اور ترقی یافتہ قوم بن سکتے ہیں ہمارے حکمرانوں کو اور نام نہاد غامدیت کے سانچے میں ڈھلے اورذہنی طور پر کھِسکے ہوئے ”سکالرز ”کوامریکہ کی غلامی کا طوق اپنے گلے سے اُتار کر غلامی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پٹہ اپنے گلے میں ڈالنا ہو گا جس سے دنیا بھی کامیاب اور آخرت بھی کامیاب ٹھہرے گی آج پیر عبد الخالق قادری کی قیادت میں مرکزی جماعت اہلسنت کا قافلہ ممتاز قادری شہید کے جنازہ میں شرکت کے لیے روانہ ہو گا۔