پیرمحل (نامہ نگار) اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کا گورنمنٹ گرلز ایلمنٹری سکول پیرمحل، پاسکو سنٹر، سول ہسپتال پیرمحل کا ہنگامی دورہ سکول میں بچیوں کے ٹھنڈے پانی کے انتظامات سمیت پاسکو سنٹرمیںباردانہ کی سرکاری طورپر فراہمی کسانوں کے لیے ٹھنڈے پانی کا انتظام اور سول ہسپتال پیرمحل میں صحت صفائی رنگ وروغن کے کام کو چیک کیا باردانہ کی وصولی کے موقع پر کسانوں زمینداروں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرتے ہوئے باردانہ کی فراہمی کو منظم طورپر جاری کیاجائے حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل تفصیل کے مطابق حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے گورنمنٹ گرلز ایلمنٹری سکول پیرمحل میں بچیوں کے لیے پانی کے نایاب ہونے کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے سکول کا ہنگامی دورہ کرکے سکول میں بچیوں کو ٹھنڈے پانی کے کولر کی موقع پر فراہمی اور طالبات کو دستیاب سہولیات کا موقع پر جائزہ لے کر ہدایات جاری کی کسی بھی کسی قسم کی کوتاہی غفلت پر ذمہ داران کے خلا ف کاروائی کا عندیہ دیا اس موقع پر محمد قاسم بھٹی نائب صدر کی نشاندہی پر سکول کونسل فنڈ سے بچوں کو روزانہ کی بنیاد پر ٹھنڈے پانی کی سپلائی کا حکم دیا گندم خرید اری مرکز پیرمحل میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے ممکنہ دورہ کے پیش نظر پیر محل خرید اری مرکز کو مثالی سنٹر حاصل ہونے پر پاسکو سنٹرمیںباردانہ کی سرکاری طورپر فراہمی کے لیے کسانوں کے لیے دستیاب سہولیات سایہ اور ٹھنڈے پانی کے انتظامات اور یکارڈ کو چیک کرتے ہوئے ہدایات جاری کی کسی بھی قسم کی بدنظمی کی صور ت میں سخت ایکشن لینے کا عندیہ دیا سول ہسپتال پیرمحل میں صحت صفائی رنگ وروغن کے کام کو چیک کرتے ہوئے ادویات کے سٹاک اور ان ڈور اور آئوٹ ڈور مریضوں کو فراہم کی گئی ادویات کا ریکارڈ چیک کرتے ہوئے ہسپتال میں مثالی اقدامات کی ہدایات جاری کی پیرمحل ( نامہ نگار ) اساتذہ انبیاء کی میراث کے حقیقی وارث ہے جنہوںنے عملی طور پرنونہالوں کی تربیت کرکے طرز کہن کوعملی جامہ پہنانا ہے تعلیم قوموں کی سوچوں میں تبدیلی پیداکرتی ہے تعلیم سے ہی انقلاب برپا کرکے ملک کوناقابل تسخیر بنایاجاسکتاہے جس کا فریضہ اساتذہ کے سرہے ان خیالات کا اظہار فاروق زاہد ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر پیرمحل نے صحافیوں سے گفتگومیں کیا انہوںنے کہا انبیاء کرام نے جہالت کے اندھیروں کو ختم کرنے کیلئے مصائب و تکالیف کا سامنا کیا اور دور جدید کے اساتذہ کو نبیوں کی سنت پر عمل کرتے ہوئے شاگردوں کیلئے مثالی نمونہ پیش کرناچاہیے پاکستان کو حقیقی ترقی کے لیے سیاسی معاشرتی فکری زندگی کی ضرورت ہے جو تعلیم کے شعبہ میں ترقی کے باعث ہی حاصل کی جاسکتی ہے اساتذہ اپنے فرائض منصبی دیانتداری کے ساتھ سرانجام دیں تو شرخ خواندگی میں حوصلہ افزاء اضافہ ہو سکتا ہے انہوںنے کہا کہ موجودہ دور میں اساتذہ ٹمٹماتے ہوئے ستارے ہیں جن کی خدمات کے باعث آنے والے دور میں نئی نسل کو علم کے ہتھیاروں سے لیس کرکے ترقی کی منزلیں حاصل کی جاسکتی ہے جوقومیں جنگ سے تباہ ہوگئی مگر تعلیم کے دامن کو پکڑے رکھنے سے تمام دنیا ان کی تابع ہوگئی تعلیم کو مقدم نہ رکھنے کے باعث ہماری سوسائٹی اور ہمارا معاشرہ مسائل سے دوچار ہوا تعلیم کے میدان میں خاطر خواہ اقدامات سے ملک کواستحکام بخشا جاسکتاہے پیرمحل (نامہ نگار ) حکمرانوں کو حضرت عمر فاروق کے دورمیں زیب تن کیے گئے کرتا پر صحابی کے اظہار رائے اور احتساب کو مشعل راہ بناتے ہوئے میڈیا اور صحافیوں کو اپنے انتقام کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے احتساب رائے صحافت کا پہلا قدم ہے حکمرانوں اور حکومتی اداروں کو اپنی بے عزتی تصور کرنے کی بجائے ملک و قوم کے سامنے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کرنا چاہیے ان خیالات کا اظہار غلام شبیر وڑائچ ضلعی صدر پاکستان عوامی تحریک نے عالمی صحافت کے دن کے موقع منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا نعیم اخترجانباز نے کہا سیاسی مذہبی جماعتوں اورسوشل میڈیا پر اپنے تنخواہ دار ملازمین کے لیے منفی اور جھوٹا پراپیگنڈہ کرکے میڈیا کی آزادی کو سلب کرنے کے درپے ہیں جس کو صحافتی برادری مکمل طورپر مسترد کرتی ہے خان شوکت علی بلوچ نے کہا صحافت کا لفظ صحیفہ سے مشتق ہے جواسے مقدس پیشہ بنارہا ہے تمام صحافی ذاتی مفاد سے بالاتر ہوکر اجتماعی مفاد کے حصول کے لیے کام کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ ہم کامیاب کامران نہ ہوں صحافیوں کو فروعی اختلافات بھلاکر متحدہ کاز کے لیے مشترکہ جدوجہد کرناہوگی خالد محمود چوہدری نے کہا آزادی صحافت منانے کا عالمی دن کا مقصد پیشہ ورانہ فرائض کی بجاآوری کے لیے پرنٹ اورالیکٹرانکس میڈیا کو درپیش مشکلات مسائل دھمکی آمیز رویہ اور صحافیوں کی زندگیوں کو درپیش خطرات سے متعلق قوم اور دنیا کو آگاہ کرنا ہے اس دن کو منانے کا مقصد سوسائٹی کو یہ باور کروانا ہے کہ عوام کو حقائق پر مبنی خبریں مہیا کرنے کے لیے کتنے ہی صحافی پیشہ ورانہ خدمات انجام دیتے ہوئے اس دنیا کو خیر باد کہہ گئے عبدالجبار جٹ ایڈوکیٹ سابق صدر پیرمحل بار کونسل نے کہا یہ دن ان صحافیوں کی یاد دلاتاہے جنہوںنے ادائیگی فرائض انجام دیتے ہوئے جانوں کے نذرانے پیش کیے اور قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں عالمی یوم صحافت ایسے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے آزادی اظہار رائے ایسی آزادی جوپاکستان جیسے آزاد ملک میں ناپید ہوتی جارہی ہے کبھی مسلک اور فرقے کا دبائو کہیں سیاسی جماعتوں کا خوف لب سی لیتا ہے پاکستان کے 1973کے آئین آرٹیکل 14کے مطابق اسلام کی عظمت یا پاکستان یا اس کے کسی حصے کی سالمیت سلامتی یا دفاع غیر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات امن عامہ تہذیب یا اخلاق کے مفاد کے پیش نظر یا توہین عدالت کسی جرم کے ارتکاب یا اس کی ترغیب سے متعلق قانون کے ذریعہ عائد کردہ مناسب پابندیوں کے تابع ہرشہری کو تقریر اور آزادانہ اظہار خیال کی آزادی کا حق حاصل ہے رانا محمد اشرف جنرل سیکرٹری پریس کلب پیرمحل نے کہا پریس سے وابستہ کارکنوںاداروں کا ضابطہ اخلاق جاری کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے میڈیا پر پابندیاں قوم کو کسی صورت گوارانہیں کیونکہ صحافیوں اور صحافتی اداروںنے اظہار رائے کی آزادی جانیں قربان کرکے حاصل کی جمہوریت اور آزادی لازم ملزوم ہے اس موقع پر صحافیوں سیاسی سماجی فلاحی شخصیات سمیت کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی پیرمحل ( نامہ نگار ) کارڈ صحافت نے ورکر صحافیوں کے حقوق کو پامال کررکھا ہے صحافی کا قلم تاریخ بدل کر رکھ دیتا ہے مگر صحافی اپنے مسائل میں الجھ کر رہ گیا ہے جس وجہ سے معاشرے کے حقوق کی آواز بلند کرنے والا صحافی اپنے مسائل کا شکار ہے رانا عبدالوحید خان نسیم چیئرمین جرنلسٹ ایکشن کونسل نے عالمی یوم صحافت کے موقع پر ان خیالات کااظہار پریس کلب پیرمحل میں منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا رانا غلام سرور بابرمرکزی صدر جرنلسٹ ایکشن کونسل نے کہا کہ صحافی کی مثال مزدور کی سی ہے جوکہ بڑی خوبصورت عمار ت بنواتا ہے مگر اس عمارت کا سنگ بنیاد کسی بڑے شخص سے کروالیا جاتاہے صحا فی معاشرے میں ہونے والی برائیوں کی نشاندہی کرکے کلمہ حق کا فریضہ انجام دیتا ہے مگر اس کو پھر بھی رسوائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے رانا وحید نسیم سرپرست اعلٰی جرنلسٹ ایکشن کونسل نے کہا کہ صحافت پھولوں کی سیج نہیں بلکہ کانٹوں کا تاج ہے مقامی صحافی کم وسائل کے باوجو د اپنی جانوں پر کھیل کر اپنا فریضہ انجام دیے ہوئے ہے راناشاہد الرحمن وائس چیئرمین جرنلسٹ ایکشن کونسل نے کہا کہ پاکستان کے قیام کو اٹھاون برس ہوچکے ہیں ہر شعبہ زندگی کے لیے لیبر قانون اور بنیادی ضروریا ت کا تعین کیا گیا ہے حتیٰ کہ بھٹہ مزدور وں تک کے لیے بھی بنیادی مراعات کا قانون موجود ہے مگر صحافی بنیادی مراعات سے بھی محروم ہے کیونکہ ان کی جدوجہد ناکام بنانے میں بڑے لمبے ہاتھ ملوث ہے جن کی وجہ سے یہ طبقہ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہے رانامحمد اشرف جنرل سیکرٹری جرنلسٹ ایکشن کونسل نے قراداد پیش کی جس میں ہر چھوٹے شہروں کے مقامی صحافیوں کو بھی بڑے شہروں کی طرح بنیادی سہولتیں دینے کا مطالبہ کیا،قاسم بھٹی نائب صدر پریس کلب پیرمحل نے کہا کہ علاقائی نمائندوں نے اپنی اپنی سمتیں بنالیں جس کی وجہ سے ان کے درمیان اتحاد کا فقدان پیدا ہونے کے باعث ان کی زندگی میں مسائل کھڑے ہوگئے صحافیوں کے آپس کے اختلافات نے انہیں کمزور کردیا جبکہ اتحاد اتفاق وقت کی اہم ضرورت ہے اگر صحافی متحد ہوتوان کے حقوق کی پامالی کوئی بھی شخص نہیں کرسکتا مگر افسوس کہ اگر ایک صحافی کلمہ حق ادا کرتے ہوئے کسی جابر کے خلا ف آواز اٹھاتا ہے تو دس صحافی اس جابرکو تحفظ دینے کے لیے اس جابر کے پاس پہنچ جاتے ہیں یہ ہمارے دور کا سخت المیہ ہے رانا ارشاد احمد نائب صدر نے اپنے خطاب میں کہا قیام پاکستان سے قبل جو جذبہ صحافیوں میں موجود تھا وہ آج نہیں ان کی بوئی ہوئی کھیتی سے فائدہ اٹھارہے ہیں ویجز ایوارڈ ہر شعبہ ہائے زندگی پر لاگو ہے مگر ساری ساری زندگی صحافت کے میدان میںاپنی زندگیا ں وقف کرنے والے کالم نویس اور صحافی جنکا طوطی بولتا تھاآج کسمپرسی کی زندگی گذار رہے ہیں آج وہ ہسپتالوں کی سیڑھیوں پر ایڑیاں رگڑ رگڑکر زندگیاں گذارنے پرمجبورہے صحافیوں نے مشن سے جدائی کرکے مفادات کی چادر اوڑھ لی ٹھیکیدارانہ صحافت کی بدولت یہ پیشہ بدنام ہوا غیرجانبدار انہ صحافت ہی اصل مشن ہونا چاہیے طارق محمو دچوہدری آف رجانہ ، نے اپنے خطاب میں کہا صحافیوں نے اتحاد کا دامن چھوڑا تو رسوائیاں ان کا مقدر بنی