پیرمحل (نامہ نگار) اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کاعلی الصبح سبزی منڈی پیرمحل کا دورہ سیکورٹی کی صورتحال اور سبزی اورپھلوں کے سٹاک اورنیلامی کے عمل کاجائزہ لیا۔ سبزمنڈی کے اندر صفائی ستھرائی سمیت آڑھتیوں کوہرممکن سہولیات فراہم کرنے کا حکم تفصیل کے مطابق حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل علی الصبح سبزی منڈی پیرمحل سبزی وفروٹ کی نیلامی کے عمل کی نگرانی کے لیے پہنچ گئے مارکیٹ کمیٹی کے افسران کو سبز منڈی کی صفائی ستھرائی کابھرپورخیال رکھنے اورآڑھتیوں کوہرممکن سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریٹ لسٹ مرتب کرکے فوری طور پردکانداروں کوفراہم کرنے کا حکم دیا تاکہ عوام کوحکومتی مقررکردہ نرخوں پراشیاء خورونوش میسرآسکیں۔انہوںنے کہاکہ نیلامی کے لئے آنے والی سبزی اورپھل کے معیارکاخاص خیال رکھاجائے اس موقع پر سجاد احمد سیکرٹری ، محمد جاوید صدر انجمن آڑھتیاں پیرمحل بھی موجود تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (نامہ نگار ) سول ہسپتال پیرمحل میں الٹرا سائوند مشین سرے سے نایاب شہری بازار سے مہنگے داموں الٹر اسائونڈ کروانے پر مجبور تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری ہسپتالوں میں کروڑوں روپے کے فنڈ عوام کو علاج معالجہ کی سہولت کے مختص کیے گئے جس کے تحت ضلع بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں جدیدسہولیات مہیاکی گئی مگر سول ہسپتال پیرمحل میں اپ گریڈنگ کے باوجود تمام سہولیات کا فقدان ہے جس میں ہرقسم کے آپریشن بند کردیے گئے الٹر اسائونڈ مشین سرے سے نایاب ہونے کے باعث مریض بازار سے مہنگے داموں الٹراسائونڈکروانے پرمجبور ہے ڈینٹل یونٹ سمیت سے مریضوں کی سہولت کے لئے کوئی بھی ضروری ادویات موجود نہ ہے جس سے وزیراعلیٰ پنجاب کا عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنے کاوعدہ خواب بن گیاسماجی فلاحی حلقوںنے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ،کمشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا کہ فی الفور سول ہسپتال پیرمحل میں آپریشن سمیت الٹراسائونڈ کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) سبزی منڈی پیرمحل کے اردگرد کے مکینوں نے سٹرکوں کوکرایہ پردے کر پورے شہر کو سبزمنڈی بنادیا ہائی سیکورٹی رسک کے باعث سیکورٹی ادارے سبزمنڈی پیرمحل میں کسی قسم کی سیکورٹی دینے سے قاصر ،، فی الفور پیرمحل سبزمنڈی کو نوٹیفائیڈ ایریا کے اندر کروایاجائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق سبزمنڈی پیرمحل جس کے اردگرد قبضہ مافیانے سڑکوں اور سرکاری جگہوں پر قبضہ کرکے اصل نوٹیفائیڈ ایر یا کے اندر کی سبزمنڈی کو بند کرکے سبزمنڈی کے اردگرد کی سڑکوں پرسبزی وفروٹ فروخت کرنے کے لیے سڑکوں کو کرایہ پر دے کر روزانہ لاکھوں روپے کمائے جانے لگے جبکہ تحصیل انتظامیہ کی غفلت اور نااہلی کے باعث سبزمنڈی پیرمحل جوکہ ہائی سیکورٹی رسک بن کر رہ گئی ہے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ اور ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کے سبزمنڈی پیرمحل کے دورہ کے دوران ان کے علم میں لایا گیا مگر سڑکوں کو کرایہ پر دے کر غیر قانونی طورپر سبزمنڈی منعقد کرکے کسی بھی وقت کوئی بڑے سانحہ کے لیے ہائی سیکورٹی رسک بنانے والے قبضہ گروپ کے خلا ف کوئی کاروائی نہ کرنا غفلت اور لاپرواہی کی واضح مثال ہے سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے پورے شہرکویرغمال بناکر سڑکوں کو کرایہ پر دینے والے قبضہ گروپ کے خلاف کاروائی کرنے اور انتظامیہ کو قبضہ مافیا سے نمٹنے کیلئے حقیقی آہنی ہاتھ کااستعمال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انتظامیہ ان کی منہ زوری کے توڑ کیلئے انہیں گرفتارکرکے جیلوں میں ڈالے اورسٹرکوں پر سجایاگیا ان کامال ضبط کرے تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (نامہ نگار )محکمہ تعلیم پنجاب کا گرمی کی شدت کے باعث پرائیویٹ سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران سمر کیمپ لگانے پر پابندی عائد پیرمحل اور گردونواح میں پرائیویٹ سکول کالجز میں پابندی کے باوجود سمر کیمپ جاری تفصیل کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب کا گرمی کی شدت کے باعث پرائیویٹ سکولوں میں گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران سمر کیمپ لگانے پر پابندی عائدکررکھی ہیں سکولوں کی مانیٹرنگ کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو خصوصی ٹیموں کے ذریعے مانیٹرنگ کے اختیارات دے رکھے ہے مگر ضلع بھرکے پرائیویٹ سکولز وکالجز میں شدید گرمی کے باوجود سمر کیمپ کے نام پر طلبہ کو سکول میں آنے پر مجبورکیاجارہاہے سکولز کالجز کے سربراہان کا کہنا ہے کہ اچھے نتائج کے لیے طلبہ کی تیار ی کروارہے ہیں طلبہ کے والدین کا کہنا ہے کہ تین ماہ کی فیسوں کے لیے طلبہ کو زبردستی سکول وکالجز میں بلایاجارہاہے ایجوکیشن اتھارٹی تمام صورتحال سے باخبر ہونے کے باوجود کسی قسم کی کاروائی سے گریزاں ہے والدین اور سماجی حلقوںنے صوبائی وزیر تعلیم سے کاروائی کامطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) ضلعی وتحصیل انتظامیہ رمضا ن بازار کی مانیٹرنگ پر ،پیرمحل شہر میں پانی بھرے مضر صحت گوشت کی مہنگے داموں فروخت جاری ماہ رمضان’ میں روزانہ کی بنیاد پر قصابوں کے ناپ تول کے پیمانوں اور گوشت کوچیک کیاجائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہراور گردونواح کے قصاب مبینہ طور پربلا خوف و خطرہ بیمار اور لاغر جانوروں کا پانی بھرا گوشت فروخت کر کے کھلم کھلا انسانی زندگیوں سے کھیلنے کا گھنائونا دھندہ کر رہے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں اور بعض قصاب اپنے جانوروں کو ذبح کرنے کے لئے سلاٹر ہائوس لے جانا بھی گوارہ نہیں کرتے ضلعی وتحصیل انتظامیہ رمضا ن بازار کی مانیٹرنگ پر لگی ہوئی ہے تحصیل انتظامیہ کی مصروفیت سے فائدہ اٹھاکر قصاب مہنگے داموں مضرصحت گوشت فروخت کرکے شہریوں کی کھال ادھیڑ رہے ہیں شہریوں محمدیٰسین رحمانی ، رانامحمد جمیل ، حاجی اللہ دتہ ودیگرنے بتایا کہ شہر کے ہر قصاب کا الگ ریٹ ہے اگر کوئی صارف مضر صحت گوشت مہنگے داموں فروخت کرنے پر احتجاج کرتا ہے تو قصاب اسے بے عزت کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے مضر صحت اور مہنگے داموں گوشت کی فروخت پر شہریوں نے متعدد بار اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا مگر کسی بھی ذمہ دار کے کانوں پر جوں نہ رینگنا لمحہ فکریہ سے کم نہیں ۔پانی بھرے اور بیمار جانوروں کا گوشت کھانے سے سینکڑوں شہری پیٹ کی موذی امراض میں مبتلا ہو چکے ہیںجبکہ قصابوں کے پھٹوں کے ارد گرد لوہے کی جالیاں نہ ہونے کی وجہ سے تمام دن مکھیاں گوشت پر بھن بھناتی رہتی ہیں اور ٹریفک کی وجہ سے اڑنے والی زہریلی گرد بھی گوشت سے چمٹی رہتی ہے۔ جو قصاب جانوروں کو سلاٹر ہائوس لیجانے سے گریز نہیں کرتے ان کے مارکیٹ میں فروخت کے لئے لائے جانے والے گوشت کو چیک کرنا ویٹرنری ڈاکٹر اور تحصیل انتظامیہ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے روزانہ کی بنیاد پر شہر میں قصابوں کے پھٹوں اور فروخت کے لئے رکھے گئے گوشت اور ناپ تول کے پیمانوں کو چیک کرنے سے شہری موذی امراض اور مہنگے داموں گوشت خرید کرنے سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔شہریوں نے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے اصلاح احوال کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار )پیرمحل سمیت ضلع بھر میں غیر قانونی و بغیر لائسنس کام کرنے والی ٹریول ایجنسیز کے خلاف کریک ڈائون کیاجائے انسانی سمگلر بیرون ملک بھجوانے کاجھانسہ دے کر شہریوں کو لاکھوں روپے کی جمع پونجی سے محروم کررہے ہیں تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر سمیت ضلع بھر میں غیر قانونی اور بلالائسنس کام کرنے والی ٹریول ایجنسیز اور ان کے ایجنٹ معصوم شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر فراڈ کے ذریعے رقوم بٹور رہے ہیں ٹریول ایجنسیز کی طرف سے بلا لائسنس اور بلا اجازت حج پیکج کے تحت بکنگ کرنے اورعمرہ ویزہ سمیت دوبئی اور سعودی عرب وغیرہ میں کام دلوانے کا جھانسہ دے کر پانچ سے چھ لاکھ روپے تک ہتھیاکر انسانی سمگلنگ میں ملوث ہے جبکہ بعض ٹریولز ایجنٹ یورپی ممالک میں بھجوانے کے لیے پر خطر طریقے استعمال کرکے انسانی سمگلنگ کے مرتکب ہورہے ہیں سماجی فلاحی حلقوںنے ایسی نام نہاد اور جعلی ٹریول ایجنسیز کے تشہری بینرز قبضہ میں لیکر ان کیخلاف دھوکہ دہی کے الزام میں مقدمات درج کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار) ”پارٹ ٹائم سیاستدانوں” کا مقصد جمہوریت کی بساط لپیٹنا ہے’ ترقی انقلاب سے نہیں سیاسی استحکام سے آتی ہے ملکی تاریخ کے نازک وقت میں احتجاج سے انتشار پیدا کرنے والے قومی مجرم ہیں نازک وقت میں دہشت گردی کو سپورٹ کرنا اور آپریشن کو ڈسٹرب کرنا غیرملکی ایجنڈا ہے جب پاک فوج اور قوم حالت جنگ میں ہیں۔ اس وقت احتجاجی سیاست اور عوام کے جذبات کو مشتعل کرنا دانشمندانہ اقدام نہیں ان خیالات کا اظہارعبدالشفیق میو ضلعی چیئرمین بیت المال نے اپنے تحصیل کے دورہ کے دوران پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا انہوںنے کہا الزام تراشی کی سیاست کرنے والوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیںپاکستان مسلم لیگ(ن) کی مخالفت کرنے والی قوتیں در حقیقت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی مخالفت کر رہی ہیں پاکستانی قوم نے احتجاج، دھرنوں اور ریلیوں کی سیاست کو مسترد کر کے پارٹ ٹائم سیاست دانوں پر واضح کردیا ہے کہ وہ صرف پاکستان کی سلامتی کی حامل جماعتوں کے ساتھ ہے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مخالفت کرنے والی قوتیں در حقیقت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کی مخالف ہیںمسترد شدہ سیاستدان کااصل مقصد جمہوریت کی بساط لپیٹنا ہے ،ترقی انتشار سے نہیں سیاسی استحکام سے آتی ہے۔ملک میںجب بھی بحران آئے اورعوام قدرتی آفات سے دوچار ہوئے تو دھرنوں کی سیاست کرنے والے سیاستدان اپنے عوام کے ساتھ کھڑا ہونے کے بجائے اپنے گھروں میں آرام کرنے چلے گئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت ملک و قوم کے تابناک مستقبل اوراسے حقیقی معنوں میں فلاحی و سماجی ریاست بنانے کے لئے سنجیدگی سے آگے بڑھ رہی ہے ، ہر قدم ملک کو ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے اٹھایا جارہا ہے۔ان حالات میں افراتفری کی سیاست بلاجواز ہے اورملک وقو م کی ترقی کے لئے شروع کیے گئے سفر میں رخنہ ڈالنے کے مترادف ہے