مرکزی امام بارگاہ قصر آبی طالب پیرمحل میں ایک مجلس عزاء منعقد کی گئی جس میں علماء کرام مولانا مقبول حسین ڈھکو
پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) مرکزی امام بارگاہ قصر آبی طالب پیرمحل میں ایک مجلس عزاء منعقد کی گئی جس میں علماء کرام مولانا مقبول حسین ڈھکو ،ملک غلام جعفر طیار ،غلام رضا شاہ ،حسنین شیرازی اور علی حید ر سمیت دیگران نے خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ 12ربیع الاول مسلمانوں کیلئے حقیقی خوشی کا دن ہے جب نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی۔ جن کی آمد سے جہالت کے بت پاش پاش ہو گئے نبی پاک ۖ کی سیر ت طیبہ ہمیں اپنی زندگیوں کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالنے کیلئے کافی ہیں ۔گزشتی کچھ عرصہ سے شر پسند عناصر مذہبی تفرقات کو فروغ دے کر دہشت گردی جیسے واقعات کو فروغ دے کر ملک کی خود مختاری اور سلامتی کو دائو پر لگانے کیلئے ملک دشمن طاقتوں کے اشاروں پر عمل پیرا ہیں اورایک منظم سازش کے تحت شیعہ مسلمانو ں کا قتل عام کیا جا رہا ہے جب کہ علماء کرام نے دوران خطاب فلسفہ شہادت حضرت امام حسین علیہ سلام پر بھی تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نواسہ رسول گوشہ بتول حضرت امام حسین نے اپنے نانا کے دین کی سر بلندی کیلئے اپنے رفقاء کے ہمراہ کربلا کے میدان میںیزیدی فوج کے سامنے جو عظیم قربانی دی اس کی مثال تاقیامت نہیں ملے گی ۔علاوہ ازیں اختتام مجلس ملک کی خوشحالی اور سلامتی کیلئے اجتماعی بھی کی گئی۔جب کہ اس موقع پر مقامی انتظامیہ اور حسینہ سکائوٹس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 16دسمبر 2014ء ملکی تاریخ کا افسوس ناک ترین دن تھا جب دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک سکول میں داخل
پیرمحل میاں اسد حفیظ سے 16دسمبر 2014ء ملکی تاریخ کا افسوس ناک ترین دن تھا جب دہشت گردوں نے پشاور کے آرمی پبلک سکول میں داخل ہو کر معصوم طلبہ او ر اساتذہ کو گولیاں برسا کر شہید کر دیا جس کے بعد سے تاحال ملک کی فضاء سوگوار سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے المنا ک دہشت گردی واقعہ کی وجہ سے حکومتی ہدایات پر بند ہیں تا کہ مستقبل میں سانحہ پشاور جیسا افسوس ناک واقعہ پیش نہ آ سکے۔اگر ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہری اور دیہاتی حلقوں میں قائم سرکاری تعلیمی اداروں کا جائزہ لیا جائے تو ایسے تعلیمی ادارے بھی نظر آئیں گے کہ جن کو قائم ہوئے کئی دہائیاں گزر گئیں مگر مذکورہ تعلیمی ادارے تاحال چار دیواریوں سے محروم ہیں ۔ دیگر ایسے مسائل سے بھی دوچار ہیں جن کو حل کرنا وقت کی وقت کی اشد ضرورت ہے اگر حکومت پنجاب تعلیمی اداروں کو دہشت گردی واقعات سے محفوظ بنانا چاہتی ہے تو مسائل کی آما جگاہ بنے اداروںکے مسائل حل کروانا ان کی اولین ذمہ داریوںمیں شامل ہے۔اداروں میں طلبہ کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے اساتذہ کو ریسکیو ٹیموں نے ٹریننگ کا آغاز بھی کر رکھا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں اساتذہ اپنی اور طلبہ کی زندگیوں کو محفوظ بنا سکیںاور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے DCOٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص عالم بھی تعلیمی ادارو ں کے ہنگامی دورے کر رہے ہیں اور سکول انتظامیہ کو سختی سے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ اداروں میں طلبہ کی زندگیاں ہر صورت محفوظ بنائی جائیں اور غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی اگر ماضی میں مسائل کی آماجگاہ بنے تعلیمی اداروں کے مسائل کی جانب توجہ دی جاتی تو شائد سانحہ پشاور کے بعد ملک کے دیگر تعلیمی اداروں کوبند کرنے کی نوبت پیش نہ آتی ۔طلبہ کے سالانہ امتحانات انتہائی قریب ہونے کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند ہونے سے ان کا ناقابل تلافی تعلیمی نقصان ہو رہا ہے ۔دہشت گرد عناصر اگرمعصوم طلبہ کو گولیوں کا نشانہ بنا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے کیونکہ سوات کی بیٹی ملالہ یوسف زئی نے دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننے کے بعد اقوام عالم کو یہ پیغا م دے دیا ہے کہ پاکستانی ایک بہادر قوم ہے اگر دہشت گرد گولیاں برسا کر اپنے مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہ بات یقینی ہے کہ ملک کے ہر گھر سے ملالہ یوسف زئی جیسی بہادر طلبہ و طالبات نکلیں گے۔اور وہ دن دور نہیں جب تعلیم کی آواز کے سامنے دہشت گردوں کو اپنے ہتھیار پھینکنا پڑیں گے۔سانحہ پشاور کے شہداء کا خون ضروررنگ لائے گااور وہ دن دور نہیں جب ارض پاک سے دہشت گردوں کا مکمل طور پر صفایا ہو جائے گا۔اور مذہب اسلام کو بدنام کرنے والے مٹھی بھر دہشت گرد اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائیں گے۔حکومت وقت سے اپیل ہے کہ مسائل کی آماجگاہ بنے تعلیمی اداروں میں فوری طور پر سہولیات کے فقدان کو ختم کیا جائے اور پسماندہ حلقوںمیں قائم تعلیمی اداروں کی چاردیواریاں کروا کر ان پر خاردار تاریں نصب کروائی جائیں تا کہ اداروں میں طلبہ کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل بارایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر سمیت تمام پینل کو مبارک باد تفصیل کے مطابق
پیرمحل میاں اسد حفیظ سے پیرمحل بارایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر سمیت تمام پینل کو مبارک باد تفصیل کے مطابق تحصیل بارایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں رانا عمران حفیظ خان منج صدر ، نسیم عباس بخاری جنرل سیکرٹری سمیت تمام پینل کو شہری کے مختلف حلقوں نے منتخب ہونے پر ڈاکٹر کشف ریاض اللہ، مہر شاہد زیب سرگانہ، اسرار احمد پھلوری، میاں اسد حفیظ، چوہدری شاہد حسین، تصدیق حسین،محمد خرم شہزاد، محبوب اخترخان ، سید نیئر عباس، امجد علی، رانا نوید پرنس،بلال انجم ، عثمان علی، قاسم بھٹی نے مبارکباد پیش کی رانا عمران حفیظ خان منج صدر ، نسیم عباس بخاری جنرل سیکرٹری نے نے کامیابی حاصل کرنے کے بعد وکلاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی وکلاء برادری کی مرہونِ منت ہے۔ انشاء اللہ وکلاء برادری کیلئے بھرپور کام کرونگا۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی ایڈیشل سیشن جج کی عدالت کا قیام ممکن ہونے سے پیرمحل کے لاکھوں مکینوں کو انصاف کی فراہمی ان کی دہلیز پر ممکن ہوگی جوڈیشل کمپلیکس کے قیام سمیت تمام محرومیوں کا ازالہ ممکن ہوگا