پیرمحل (نامہ نگار) دس کروڑر وپے سے علی اسٹیڈیم پیرمحل کی تعمیر میں تاخیر اسٹیڈیم کوڑے کرکٹ کے ڈھیر میں تبدیل قومی ستاروں کی کارکردگی کی بناء پر آسٹروٹرف بچھانے کا خواب ادھورا رہ گیا فی الفور علی اسٹیڈیم کو سپورٹس گرائونڈ کے طورپر فعال کیا جائے سپورٹس تنظیموں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر کے وسط میں موجود کروڑوں روپے کی قیمتی اراضی پر مشتمل علی اسٹیڈیم جس پر وفاقی حکومت کی طرف سے دس کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی گئی اور سابقہ اولمپیئن کھلاڑیوں کی ورلڈ کپ جیتنے کی خوشی میں اولمپیئن محمد علیم اور رانا شفیق کے مطالبہ پر اسٹیڈیم میں آسٹروٹرف بچھانے کی منظوری دی گئی مگر 15سال گذرنے کے باوجود آسٹروٹرف بچھانے کا خواب پورا نہ ہوا ایم این اے کی کوششوں سے سپورٹس گرائونڈ کے لیے د س کروڑ روپے کی خطیر رقم جاری کی گئی جس میں گرائونڈ کے ارد گرد صرف چاردیواری کرکے گرائونڈکو آبادی کی طرف سے آنے جانے والے تمام راستے بند کرکے گندگی کا فلتھ ڈپو بنادیا گیا اہل محلہ کوڑاکرکٹ پھینکنے لگے جبکہ گرائونڈ ہرقسم کی سپورٹس سرگرمیوں کے لیے بند کردیا گیا حالانکہ پہلے آبادی کی طرف سے گیٹ ہونے کے باعث اردگرد کے محلہ جات کے نوجوان بچے سپورٹس کے استعمال کرتے رہے اور اپنی مدد آپ کے تحت کرکٹ فٹبال وغیرہ کی گیم کرتے رہے علی اسٹیڈیم ہر قسم کے سیاسی جلسوں اور فلاحی کاموں کے استعمال ہوتا رہا مگر قبضہ مافیا نے گرائونڈ کے اردگرد دکانات کے خواب دیکھنے شرو ع کردیے اور علی اسٹیڈیم کے لیے مین رجانہ روڈ کی طرف گیٹ نکال کر قبضہ مافیا کے لیے راہ ہمراہ کردی سپورٹس تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف ، کمشنر فیصل آباد ، ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ اے سی پیرمحل سے مطالبہ کیا ہے علی اسٹیڈیم کو فی الفور سرکاری تحویل میں لے کر علی اسٹیڈیم کو سپورٹس کے لیے کھولا جائے کوڑاکرکٹ پھینکنے والوں اور قبضہ مافیا کے ارادوں کو خاک میں ملایاجائے
پیرمحل ( نامہ نگا ر) واپڈ اکمپیلمنٹ سیل پیرمحل کی پھرتیاں اضافی آبادی شادمان کالونی پیرمحل سمیت پیرمحل کے کئی محلہ جات چار روز سے بجلی سے محروم شدید گرمی میں پانی کی بوند بوند کوترس گئے ،، تفصیل کے مطابق پیرمحل اضافی آبادی شادمان کالونی سمیت پیرمحل کے کئی محلہ جات میں بجلی کے ٹرانسفارمر ٹر پ ہونے کے باعث چار روز سے بجلی کی بندش کے باعث مکین بچے بوڑھے خواتین گھر وں میں سخت مشکلات کا شکار ہے جان لیوا گرمی اورحبس کے باوجود واپڈاکمپلیمنٹ سیل کے اہلکاروں نے بجلی درست کرنا گوارا نہ کیا آبادی کے مکینوں کی اکثریت غریب او ر محنت مزدوری کرنے والوں پر مشتمل ہے جو واپڈا کی طرف سے پرائیویٹ طورپر ٹرانسفارمر کی درستگی کے لیے رقم کی ادائیگی کی ڈیمانڈ پوری نہ ہونے پر بے یار ومددگار چار روز سے شدید گرمی میں واپڈا کے رحم کرم پر جھولیاں اٹھاکر واپڈا والوں کو بددعائیں دینے پر مجبور ہے مکینوں کی عید بھی بجلی کے بغیر گذری رانا شمشاد علی صدر اخبار فروش یونین نے چیئرمین واپڈا سے مطالبہ کیا کہ فی الفور پیرمحل سب ڈویژن فیسکوکے اہلکاروں کا قبلہ درست کیاجائے
پیرمحل ( نامہ نگا ر)قوم کو جذبہ دینے کی ضرورت ہے حقیقی قیادت ہی ملک کو مسائل سے نکال سکتی ہے ذات برادری سے نکل کر قومی یک جہتی کے فلسفے کو فروغ دینا ہو گا قومی تعمیر وترقی کی سوچ کو سامنے رکھناہو گا ،تعصب سے ہٹ کر کام کیے جانے جائیں نوجوان صلاحیت اور ذہانت میں کسی سے کم نہیں ،انہیں مناسب رہنمائی اور ترقی کے موقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہاررانا محمد شفیق امید وار پنجاب اسمبلی پی پی 89سابق ہاکی اولمپیئن ورلڈ چمپیئن نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا کہ شکست خوردہ قومیں ڈکٹیشن لیا کرتی ہیں ہمیں ڈکٹیشن دینی چاہیے لینی نہیں چاہیے نوجوانوں کو قوم کی تقدیر بدلنے کیلئے آگے آنا ہو گا ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے نوجوان طبقہ سامنے آئے ،پاکستان کو اس کی ضرورت ہے عوام کا فرض ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں پردبائو ڈالے کے وہ عوام کی توقعات کے مطابق فیصلے کرے ، عوام کا فرض ہے کہ وہ سیاسی پارٹیوں پر دبائو ڈالے کہ وہ عوام کی توقعات کے مطابق فیصلے کرے،عوام کا فرض ہے کہ ایسے لوگوں کو ووٹ دے جو معاشرے کی بہتری کیلئے کام کریںانہوں نے کہا حلقہ پی پی 89پر سرمایہ دار اور جاگیردار اپنی دولت کے بل بوتے پر قابض ہونا چاہتے ہیں سرمایہ داروں اور جاگیرداروںنے اس حلقہ کو پہلے ہی اقتدار کی سیڑھی بناکر حلقہ کو پسماندہ رکھا حلقہ کے عوام ان سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے جال میں پھنسنے کی بجائے عوام دوست قیادت کو حلقہ کی نمائندگی کے لیے منتخب کریں گے انہوںنے کہا عوامی خدمت سے ہی عوام کے دل جیتے جاسکتے ہیں ہماری سیاست کا محور عوامی خدمت ہے حلقہ کے غریب عوام میرے دست بازو ہے جن کی حمایت سے انشاء اللہ جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور اقتد ار کے پجاریوں کوعوامی ریلے میں بہادیں گے
پیرمحل (نامہ نگار ) ملک کی ترقی ، خودمختاری اور آزادی کی بقاپائیدار تعلیمی ترقی سے ہی ممکن ہو سکتی ہے تعلیمی ترقی کیلئے اجتماعی مفادات کی حامل معیاری منصوبہ سازی ضروری ہے . شعبہ تعلیم میں ابتک کی جانے والی حکومتی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ نہایت لازمی وناگزیر ہے حکومت تعلیم کے بجٹ میں آبادی کے تناسب سے خاطر خواہ اضافہ کرے ان خیالات کا اظہار محمد انجم ضلعی نائب صدر پنجاب ٹیچر زیونین نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگومیں کیا . انہوںنے کہا تعلیمی شعبے کو سیاسی مداخلت سے پاک کیا جائیتعلیمی اداروں کی زوال پذیری کے بنیادی اسباب وجوہات تلاش کرتے ہو ئے مثبت حکمت عملی طے کرنی ہوگی اساتذہ کی مضبوط معاشی خودکفالت کو تعلیم کی ترقی سے مشروط کرکے تعلیمی اداروں کی کارکردگی ، تعلیمی ترقی میںخاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے انہوںنے کہا کہ ضلع بھر میں تعلیم کے فروغ کے لیے مثالی اقدامات کی ضرور ت ہے تاکہ کم ازکم پرائمر ی سطح پر ضلع بھر میں کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہ جائے اس کے لیے عوام الناس کا تعاون ضروری ہے اساتذہ کو چاہیئے کہ وہ طلبا ء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے لگن اور محنت سے اپنے فرائض انجام دیں
پیرمحل ( نامہ نگا ر) ریاست کی غیر سنجیدگی کے باعث انتہا پسندی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔اگر ریاست ذمہ دارانہ کردار ادا کرے تو لوگوں کے رویوں میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے ان خیالات کا اظہار غلام شبیر وڑائچ ضلعی جنرل سیکرٹری پاکستان عوامی تحریک نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی پاکستان کے سلگتے ہوئے مسائل میں سے ایک ہے۔یہ ایک ایسا عمل ہے جس کا خاتمہ ایک مربوط عمل کے ذریعے ہی ممکن ہے انتہا پسندی کے تدارک کے لئے جامع حکمتِ عملی ترتیب دینے کی ضرورت ہے انتہا پسندی ایک پیچیدہ مسئلہ ہے پاکستان میں انتہا پسندی کی وجوہات کو جانچنے کے لئے ایک جامع تحقیق کی ضرورت ہے انتہا پسندی میں اضافے کے پسِ پردہ عالمی، قومی اور علاقائی عوامل کارفرما ہیں۔تقسیم کے وقت لوگ انتہا پسند نہیں تھے، انتہا پسندی کے فروغ میں ریاست کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ غربت ہی انتہا پسندی میں اضافے کا واحد مظہرنہیں ہے بلکہ اس کی دیگر وجوہات میں بیرونی اثر و رسوخ اور سیاسی حالات بھی کارفرما ہے انتہا پسند خود کو معاشرے سے الگ تصور کرتاہے۔ انتہا پسندی اُس سوچ کی مظہر ہے جس کے تحت ایک شخص میں آبادی، خطے اور ذرائع پر غالب آنے کی خواہش جنم لیتی ہے۔ دہشت گرد بننے تک کا سفر انتہا پسندی ہے۔ یہ لازمی نہیں ہے کہ ہر انتہا پسند دہشت گرد ہو لیکن ہر دہشت گرد انتہا پسند ہوتا ہے۔سماجی اور سیاسی مسائل کا ادراک کئے بغیر انتہا پسندی کا تدارک ممکن نہیں ہے۔اس ضمن میں تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کے علاوہ لینڈریفارمز اور ایسے علما کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت ہے جن کا عسکریت پسند تنظیموں میں اثر و رسوخ ہو انہوں نے کہا کہ طالبنائزیشن، دہشت گردی اور شدت پسندی کی اصطلاحات یکسر مختلف ہیں اور انہیں ایک دوسرے میں ضم نہیں کیا جاسکتا۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ریاست کی جانب سے تشکیل دی گئی پالیسیوں کے باعث انتہا پسندی میں اضافہ ہوا ہے۔انتہا پسندی کا مطالعہ سماجی مسئلے کے طور پر نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طالبنائزیشن، انتہا پسندی کے متوازی بڑھ رہی ہے اس وقت ملک کو سماجی تعمیرِنو کی ضرورت ہے مذہبیت کا انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ موجودہ معروضی حالات میں میڈیا کو انتہا پسندی سے متعلق ایشوز کو عوام کے سامنے انتہائی احتیاط کے ساتھ پیش کرنے کی ضرورت ہے
پیرمحل( نامہ نگا ر) محکمہ صحت کی عدم دلچسپی شہری جراثیم شدہ گوشت استعمال کرنے سے بیماریوںمیں مبتلا قصاب کے پھٹہ جات کے گرد جالیاں لگوائی جائیں شہریوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میںمحکمہ صحت کی عدم دلچسپی کے باعث شہری جراثیم شدہ گوشت استعمال کرنے پرمجبور ہے گوشت فروخت کرنے والے پھٹہ جات کے گرد جالیاں نہ ہونے کے باعث گندی مکھیاں گوشت کو آلودہ کردیتی ہے گوشت اسی طرح شہریوں کو فروخت کردیا جاتاہے جبکہ قصاب کے ان پھٹہ جات پر رات کے وقت آوارہ کتے موج مستی کرتے ہے قصاب ان پھٹہ جات کو دھونے کی بجائے انہیں جراثیم شدہ پھٹہ جات پر گوشت رکھ کر شہریوں کو فروخت کررہے ہیں جس سے شہری سنگین قسم کے متعددی امراض کا شکار ہورہے ہیں محمد اعظم مغل ، نے اعلٰی حکام سے اپیل کی کہ فی الفور ان قصاب کے پھٹہ جات کے گرد جالیاں لگواکر حفظان صحت کے اصولوں کاپابند بنایاجائے ویٹرنری ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ ہمارا کام گوشت کی چیکنگ کرنا ہے پھٹہ جات کے گرد جالیاں لگوانا میونسپل کمیٹی کی ذمہ داری ہے