پیرمحل کی خبریں 12/4/2017

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) شہری کی خرید کردہ زمین پر عدالتی حکم امتناعی کے باوجود ریسکیو 1122کی تعمیر جاری شہری کی توہین عدالت کی درخواست پر عدالت نے بااثر متولی سمیت ٹھیکیدار اور انچارج ریکسیو 1122 سمیت تحصیل وضلعی انتظامیہ کو 24 اپریل کو طلب کرلیا مجھے وصول شدہ رقم دلوائی جائے افتخار علی متاثرہ شہری نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا عدالت نے بااثر متولی سمیت ٹھیکیدار اور انچارج ریکسیو 1122 سمیت تحصیل وضلعی انتظامیہ کو 24اپریل کو طلب کرلیا تفصیل کے مطابق مربع نمبر 5 کیلہ نمبر4من 5من کل رقبہ سات کنال دومرلے میں چار کنال رقبہ درباربابا مست نزد کمالیہ روڈ نزد بے نظیر پار ک پیرمحل جوکہ چالیس لاکھ روپے میں دربار بابا مست کے خود ساختہ متولی عبدالرشید ولد عبداللطیف قوم قریشی نے بدست افتخار علی ولد بشیر احمد ساکن بی پلاٹ پیرمحل کو اشٹام نمبر1281کے تحت فروخت کرکے تمام رقم وصول پالی تھی اور خود ساختہ متولی عبدالرشید نے رقم وصول پانے کے باوجود دربار کی جگہ پر بدستور مکان بناکر قبضہ کیے ہوئے ہیں حکومت پنجاب کی طرف سے دربار بابا مست کے رقبہ پر ریسکیو1122کی بلڈنگ کی تعمیر جاری ہے جس کو روکنے کے لیے خود ساختہ متولی عبدالرشید نے عدالت سے حکم امتناعی لے کر تعمیر رکواناچاہی اور اپنی فروخت کردہ زمین پر دوبارہ ملکیت کا دعویٰ کرنے کے لیے تحصیل انتطامیہ اور ضلعی انتظامیہ سے مذاکرات کرکے دربار کی باقی ماندہ جگہ پر اپنا قبضہ کرنے کے لیے دوبارہ کوشش کررکھی ہیں جبکہ متاثرہ شہری افتخار احمد نے خود ساختہ متولی عبدالرشید کی طرف سے دربار بابا مست کی جگہ کو 40لاکھ روپے میں فروخت کرکے رقم وصول کرنے کے باوجود قبضہ کی بابت تحصیل انتظامیہ اور ضلعی انتظامیہ کو توجہ دلائی اور اپنی رقم کی واپسی یا جگہ کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹادیا عدالت نے متاثرہ افتخار احمد کی درخواست پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے بلڈنگ کی تعمیر روکنے کا حکم دیا مگر اس حکم کو تحصیل انتطامیہ اور ضلعی انتظامیہ کی ایماء پر ٹھیکیدار نے ماننے سے انکارکرتے ہوئے بلڈنگ کی تعمیر شروع کررکھی ہیں متاثرہ شہری افتخار احمد نے عدالتی حکم امتناعی کی خلاف ورزی پر توہین عدالت دائر کی جس پر عدالت نے فریقین کو 24 اپریل2017 کو طلب کرلیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار) نامعلوم مسلح ڈاکوئوںنے گھر کے باہر ڈاکٹر کو اسلحہ کی نوک پر لوٹ لیا تفصیل کے مطابق مسجد بلاک پیرمحل کا رہائشی ڈاکٹر اسرار احمد اپنے گھر سے یونہی نکلا نامعلوم مسلح ڈاکوئوں نے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر نقدی اور موبائل فون چھین لیا اورفائر مارنے کی دھمکی دے کر فرارہوگئے تھانہ پیرمحل پولیس نے اطلاع پاکر ملزمان کی تلاش شروع کردی
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار)گورنمنٹ ہائی سکول چک نمبر670/11کا اعزاز کلاس ہشتم کے طلبہ محمد جنید شہزاد نے پانچ سو نمبرمیں سے 472نمبر لے کر اول پوزیشن حاصل کرلی عبیدالرحمن نے 466نمبرلے کر دوسری جبکہ محمد عثمان طاہر نے 445نمبر لے کر تیسری پوزیشن حاصل کرلی کار کردگی کاسہرا سینئر ہیڈماسٹر جملہ اساتذہ ماسٹر محمدانور طاہر ، محمد ظہیرالدین، محمد طاہر کے سرہے بہترین کارکردگی پر طارق محمود سابق ٹیچر ، محمد منصور ٹریفک وارڈن راحیل گجر، ، چوہدری عبدالرحمن ،سعید بشیر نے مبارک باد دیتے ہوئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) مارکیٹ کمیٹی پیرمحل سبزمنڈی پیرمحل میں فلٹر شدہ میٹھے اور ٹھنڈے پانی کے 2کولرز نصب کرے انجمن آڑھتیاں سبزی و فروٹ منڈی پیرمحل کا مطالبہ انجمن آڑھتیاں سبزی و فروٹ منڈی پیرمحل نے چیئرمین مارکیٹ کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پرسبز منڈی پیرمحل میں فلٹر شدہ میٹھے اور ٹھنڈے پانی کے دوکولرز نصب کرے جس سے آڑھتیوں اور سبزی منڈی آنیوالے دیگر افراد کو 24گھنٹے فلٹر شدہ میٹھا و ٹھنڈا پانی دستیاب ہوں۔ انجمن آڑھتیاں پیرمحل کے صدر غلام مصطفی چوہدری نے میڈیاسے بات چیت کے دوران بتایاکہ سبزی منڈی میں آڑھتیوں اور دیگر افراد کیلئے پینے کے صاف و ٹھندے پانی کا انتظام نہ ہے جس کے باعث سبزمنڈی میں آنے والے خرید ار بیوپاری پلے دار اور آڑھتیاں کو شدید دشواری کاسامنا کرناپڑرہاہے مارکیٹ کمیٹی روزانہ ہزاروں روپے مارکیٹ فیس اور دیگر واجبات کی مد میں وصول کرتی ہے اس کے عوض سبزمنڈی پیرمحل میں کسی بھی قسم کی سہولت مہیا نہ کی گئی ہے حالانکہ مارکیٹ کمیٹی کے فرائض میںشامل ہے کہ سبزمنڈی میں آنے والے بیوپاریوں زمینداروں اور عام خریداروں سمیت آڑھتیاںکے لیے سایہ پانی اور رہنے کے لیے رہائش اورجانوروں کے لیے چارہ مہیاکریں مگر اس پر عملدر آمدر کی بجائے سبزمنڈی پیرمحل میں پینے کے لیے پانی تک نایاب ہے موسم گرما کی آمد اور منڈی کی ضرورت سمیت شہریوں و بیوپاریوں کی سہولت کیلئے مارکیٹ کمیٹی پیرمحل فی الفور دوکولرز نصب کرے
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار )پارلیمنٹ اور جمہوریت کی راہوں میں بارودی سرنگیں بچھانے والے پاکستان اور اس کی عوام کے مستقبل کے لیے خطرہ ہیں ملکی سیاست سے اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہمیشہ کے لیے ختم ہونا چاہیے جس ملک میں اصولی سیاست نہ ہووہاں جمہوریت کمزور ہو جاتی ہے حکمرانوں کی بے اصولی نے انہیں نا قابل اعتماد بنا دیا ہے فوج اور ریاست کے حکمرانوں کے درمیان بے یقینی کی صورتحال جمہوری نظام کے خاتمہ کی طرف پہلا قدم ہے ان خیالات کا اظہار حاجی محمد آصف مرکزی چیئرمین تحریک جوانان پاکستان نے مرکزی صدر عبداللہ گل پسر جنرل حمید گل ریٹائرڈ کے ہمراہ اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوںنے کہا کرپشن ‘ ٹیکس چوری اور قومی سرمائے کی بیرون ملک منتقلی پاکستانی سیاست کی پرانی روایت ہے احتسا ب سے زیادہ قومی سرمائے کی وطن واپسی و ملک میں سرمایہ کاری ضروری ہے آف شور کمپنیز کے حوالے وزیراعظم اور ان کے صاحبزادوں کا نام قوم کیلئے یقینا حیرت کا باعث ہے کیونکہ قوم شریف فیملی کو اپنے دعووں کے مطاق محب وطن اور عوام دوست ہی سمجھتی ہے مگر پانامہ لیکس نے قوم کے اس گمان کو ہی باطل نہیں کیا بلکہ ایسا سیاسی بھونچال بھی پیدا کیا ہے جو ملک وقوم کے معاشی و اقتصادی مستقبل کیلئے کسی طور سودمند نہیں ہے اسلئے قومی سرمایہ بیرون ملک منتقل کرنے والوں کے احتسا ب پر زور کی بجائے اس کی وطن واپسی کے اقدامات زیادہ بہتر ثابت ہوسکتے ہیں جس کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے ایسا آئینی پیکج تیار کرنا ناگزیر ہے جو ایک مخصوص مدت کے اندر سرمایہ وطن واپس لانے والوں کو ہر قسم کے احتسا ب’ سرمائے کی ضبطگی اور واپس لائے گئے سرمائے پر ٹیکس کے نفاذ سے چھوٹ دے تاکہ بیرون ملک منتقل سرمائے کی واپسی سے ملک میں سرمایہ کاری سے قومی پیداوار میں اضافہ سے مہنگائی کابھی زور ٹوٹے اور عوام کیلئے روزگار کے مواقع بھی بڑھیں اور عوام کی معاشی خوشحالی و قومی ترقی کے امکانات روشن ہوسکیں۔ انہوںنے کہا موجودہ جمہوری و ناکام سیاسی سسٹم 18 کروڑ عوام کیلئے نفرت کا ایک بحران بن کر رہ گئے ہیں۔ ”روشن مستقبل اور خوشحال عوام” کے لگائے جانے والے وہ سنہری دعوے جو ہر سیاستدان نے ہر دور میں غریب عوام سے کئے مگر یہ عوام کی ترقی کی بجائے تنزلی کا باعث بنے۔ معاشی بدحالی اور ملکی خسارہ ہمارے مقدر میں لکھے گئے وہ سیاہ داغ ہیں جن کے ذمہ دار بھی یہی سیاستدان اور موجود ہ کرپٹ جمہوری نظام ہیں قومی المیہ ہے کہ ذاتی مفاد پرستی کے تحفظات کیلئے جمہوری اور سیاسی ثمرات کا رخ اپنے محلات کی طرف موڑنے والے آج بھی وطن عزیز کے جمہوری ایوانوں پر قابض ہیں۔ عوام جان چکے ہیں کہ ان کے سیاہ بخت کو سنہری دور میں ڈھالنے کیلئے ایسے مفکر اور دوراندیش قیادت کی ضرور ت ہے جو اس اس سیاسی کرپٹ نظام سے ملک وقوم کو بچاسکے جس میں سب سے بڑا کرپٹ منتخب ہوکر اقتدار پر قابض ہوجاتا ہے جو عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے عوام پر زمین تنگ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہو جاتا ہے