پیرمحل (نامہ نگار) تحصیل پیرمحل سے گذرنے والے ہر جانور کو کانگو وائرس سے بچائو سپرے اور ویکسئین کے عمل سے گذار اجائے علی اسٹیڈیم پیرمحل کے اندر قائم مویشی منڈی اور تحصیل کے دیگر مقامات پر جانور وں کی خریدوفروخت کے پوائنٹ پر مویشیوں کوممکنہ موذی امراض سے بچائو کے لیے حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل کا محکمہ لائیوسٹاک کوسپرے کا حکم تفصیل کے مطابق تحصیل پیرمحل کے ذریعے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں داخل ہونے والے مویشیوں کوممکنہ موذی امراض سے بچائو کے لیے حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ انٹر ی پوائنٹ تحصیل پیرمحل میں داخل ہونے والے مویشیوں کوممکنہ موذی امراض سے بچائو کے لیے سپرے اور ویکسیئن دینے کا دیتے ہوئے انہوںنے کانگو وائرس کے پیش نظر ضلع کی حدود میں داخل ہونے والے جانوروں کے اندراج ، اور ان کی دوسرے علاقوں کو بھجوانے اور ان کی مکمل ویکسین اور چیک اپ کرکے گاڑی میں سپرے کرنے کے کامحکمہ لائیوسٹاک کو حکم دیا انہوںنے علی اسٹیڈیم پیرمحل کے اندر قائم مویشی منڈی اور تحصیل کے دیگر مقامات پر جانور وں کی خریدوفروخت کے پوائنٹ پر مویشیوں کوممکنہ موذی امراض سے بچائو کے لیے صفائی کے بہتر انتظامات کرنے اور محکمہ لائیوسٹاک کوسپرے کا حکم جاری کیا انہوں نے مویشیوں کی رہائشی جگہوں پر مناسب وقفوں کے ساتھ سپرے ہونا چاہیے نیز بچوں کو جانوروں سے کھیلنے اور گھمانے کیلئے لے جانے میں بھی احتیاط برتنی چاہیے عید الضحیٰ کی آمد آمد ہے لہذا اشد ضرورت ہے کہ گردوپیش کے ماحول کو صاف رکھنے کے ساتھ جانوروں کی خریداری اور قربانی تک کے معاملات میں بہت زیادہ احتیاط سے کام لیا جائے جبکہ کانگو وائرس کی بابت اپنے اردگرد کے لوگوںکو بھی آگاہی دیں تاکہ اس وائرس کے بارے میں عوام میں پایا جانے والا خوف کم ہو اور وہ احتیاطی تدابیر پر زیادہ توجہ مرکو ز کر سکیں
پیرمحل ( نامہ نگار ) تھانہ پیرمحل میں چوری ڈکیتی کی سات وارداتیں نامعلوم نوسر بازوں نے دوخواتین کو طلائی زیورات سے محروم کردیا نامعلوم چور گھر کے باہر سے موٹر سائیکل اور گھرکی بیٹھک سے موبائل فون نقدی اور محنت کش کا گدھا ریڑھا چوری کرکے لے گئے نامعلوم کارسوار نوسربازوں نے لفٹ دینے کے بہانے دوخواتین کو طلائی زیورات نقدی موبائل فون سے محروم کردیا بے ہوشی کی حالت میں سڑک کنارے پھینک کر فرار تفصیل کے مطابق چک نمبر673/14گ ب کی رہائشی دوخواتین عزیزہ بی بی ، سکینہ بی بی سودا سلف لینے کے پیرمحل آئی ہوئی تھی نامعلوم کارسوار نوسربازوں نے لفٹ دینے کے بہانے سے کار میں سوار کرکے نشہ آور چیز سونگھاکر بے ہوش کرکے درکھانہ روڈ بنگلہ 16والا کے قریب لے جاکر دونوں خواتین کے کانوں سے طلائی بالیاں ایک طلائی کوکا ،موبائل فون مع سم نقدی 3500روپے چھین لیا اور دونوں خواتین کو سڑک کنارے قریبی فصل میں پھینک کرفرارہوگئے چک نمبر662/3گ ب کے رہائشی غلام رسول ولد غلام محمد قوم ہراج مربع نمبر45کیلہ نمبر25میں ڈیرہ بنا کر رہائش رکھی ہوئی ہے رات کے وقت تین کس نامعلوم مسلح افراد گھر کا دروازہ توڑ زبردستی گھر میں داخل ہوئے اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر تشدد کانشانہ بنایا برہنہ کرکے تلاشی لیتے رہے گھر میں موجود طلائی زیورات دوتولے نقدی 20ہزار روپے موبائل فون چار عدد ، چار عدد سپیئر لائٹس چھین لیے اور جان سے مارنے کی دھمکی دے کر مسلح افراد چھینی گئے طلائی زیورات نقدی موبائل فون سامان سمیت فرارہوگئے کچی کوٹھی پیرمحل کے رہائشی محمدعمران ولد محمدیعقوب کی موٹرسائیکل نمبرTSL-12-4555قسم ہنڈا سی ڈی 70CD ماڈل2012 ء انجن نمبر5718689چیسز نمبرJE174754 مالیت50ہزارروپے اپنے گھر کے باہر کھڑا کیا جس کو نامعلوم چوروںنے چوری کرلیا مدینہ بلاک پیرمحل کے رہائشی محمدذیشان مبارک ولد مبارک علی کے گھرکی بیٹھک سے نامعلوم چور موبائل LG ٹچ مالیت 30ہزار پرس جس میں نقدی پانچ ہزار روپے تھا چوری کرلیا کچی کوٹھی پیرمحل کے رہائشی محمد سلیم عرف ننھا ولد فقیرمحمد کے گھر میں نامعلوم چوروںنے داخل ہوکر قیمتی پارچات اور طلائی زیورات چوری کرنے کی کوشش کی آہٹ پا کر اہل خانہ کے جاگ جانے نامعلوم چور فرارہوگئے ذوالفقارکالونی پیرمحل کے رہائشی محنت کش ریاض احمد ولد ولی محمد کا گدھا ریڑھا مالیت 30ہزار روپے پر سوار بائی پاس ریلوے پاس پھاٹک چک668/9گ ب کے قریب چار ہ لینے کے لیے لائن کے ساتھ کھڑا کیانامعلوم چوروںنے چوری کرلیا چک نمبر665/6 گ ب کے رہائشی قمر فاروق ولد منظور حسین کے گھر سے ایک عدد بکری برنگ سفید لال ڈب راجن پوری کان سرخ مالیت 65ہزار روپے نامعلوم چوروں نے رات کے وقت چوری کرلی۔آئے روزوارداتوں سے مکینوں میں خوف کی فضا پیداہوگئی
پیرمحل ( نامہ نگار )محکمہ ہیلتھ کی عدم توجہی ،،ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ میں ہیپاٹائٹس سی اور بی کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ سینکڑ و ں لو گ مو ت کی کشمکش میں مبتلا کئی مو ت کی وادی میں چلے گئے ڈسٹر کٹ ہسپتا ل سمیت ضلع بھر سرکاری طورپر علاج معالجہ کی سہولت نہ ہونے کے باعث عوام پرائیویٹ طورپر علاج معالجہ کروانے پرمجبور ہسپتال کا عملہ ٹیسٹوں کی آڑ میں لاکھو ں ر و پے کما ر ہا ہے ۔ غیر تربیت یافتہ اور ناتجربہ کار پرائیویٹ دائی،پریکٹیشنرز ،ڈینٹیسٹ اور حجام چندپیسوں کے لالچ میںانسانی زند گیوں سے کھیل کر لوگوں کی تباہی کے سبب بن رہے ہیں ۔ مریضوں میں بیشتر تعداد ضلع کے دوردارز اور غریب علاقوں کی خواتین اور مردوں کی ہے تفصیل کے مطا بق پیرمحل سمیت ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ بھر میں ہیپاٹائٹس Heptitis))سی اور بی کے مریضوں کی تعداد میں تیزی کے ساتھ خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔ زیادہ تر تعدادٹو بہ ٹیک سنگھ ر جا نہ کما لیہ پیر محل کے مضافاتی علاقوں کے لوگوں کی ہے جس میں اکثریت ایچ سی وائرس کے مریضوں کی ہے جبکہ 35 کے قریب مریضوں میں ایچ بی وائر س پایا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہاں خاص کر دوردارزعلاقوں کے لوگ مستند ڈاکٹروں کی بجائے دیہات اور گائوں میںغیر تربیت یافتہ دائیوں،میڈیکل پریکٹیشنز اور ڈینٹیسٹ کے پاس علاج کیلئے جاتے ہیںجو چند پیسوں کی خاطر عوام کی جانوں سے کھیلے ہیںکیونکہ ایک تو وہ کوالیفائیڈ نہیںہوتے ہیں اور نہ ہی انہیں مرض کی تشخیص کا علم ہوتاہے لالچ کی خاطر جو جی چاہا مریض کو دیاجاتا ہے لیکن اہم اسباب میں خواتین کے ڈلیوری کے دوران بے احتیاطی اور روایتی طور طریقے کا استعمال اور صفائی کا خاص خیال نہ رکھنا شامل ہوتا ہے جبکہ نیم حکیم خطرہ جان والے افراد نے جگہ جگہ میڈیکل کی دکانیں اور کلینکس کھول رکھے ہوئے ہیں جو ایک ہی سرینج سے کئی مریضوں کے علاج کیلئے انجکشن لگاتے ہیں اسکے علاوہ حجام کی دکانوں میں شیو اور بال کاٹتے وقت ایک ایک بلیڈ سے کئی کئی لوگوں کے شیو کرانے سے ہوجاتی ہے جو براہ راست اس جرم کے مرتکب ہورہے ہیں۔ سرکاری طور پر وزیر اعظم کے پروگرام National programme for prevention and Control of Heptitisکے تحت ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو انجکشن،کیپسول اور سرینج فراہم کئے جاتے تھے اور ایک مریض کا چھ ماہ تک سرکاری طور پر علاج کرایا جاتا تھا جس پر ایک اندازے کے مطابق اٹھارہ ہزار سے پچیس ہزار تک اخراجات آتے ہیںتا ہم سرکاری طورپر فنڈ نہ ہو نے کہ و جہ سے لو گو ں کو شد ید د شوار ی کا سا منا کر نا پڑ ر ہا ہے ۔ اس مرض کا علاج طویل اور مہنگا جبکہ اکثر لوگ خوف اور ٹیسٹ کے اخراجات برداشت نہ کر نے کی وجہ اس مرض سے لا علم رہتے ہیں۔ ہیپاٹائٹس کا ملک بھر میں اوسط پانچ سے سات فیصد تک ہے اور ضلع بھر میں تقریباً پندرہ فیصد کے قریب پہنچ گیا ہے۔ علاج مکمل ہونے کے بعد اسکا ایک ٹیسٹ Polemylase change reaction(PCR)فائنل رزلٹ معلوم کرنے کیلئے کروایا جاتا ہے اور اکثر لوگ غربت کی وجہ سے مذکورہ ٹیسٹ کرانے سے بھی محروم ہوجاتے ہیں ۔ ضلع ٹو بہ ٹیک سنگھ میں PCRٹیسٹ کی سہولت موجود نہیں ہے۔جس کی و جہ سے یہ ٹیسٹ مخصو ص لیبا رٹر ی پر کر و انے کا مشورہ د یاجا تا ہے جس سے مریض موت کے منہ میں جارہے ہیں سماجی حلقوںنے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ،صوبائی وزیر صحت سمیت مجاز اتھارٹی سے ضلع بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ہیپاٹائٹس سی اور بی کی سہولیات فراہم کرنے کامطالبہ کیا ہے