پیرمحل (نامہ نگار) ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی غفلت یا مجاز اتھارٹی کی عدم دلچسپی گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1 پیرمحل کو نوکروڑ روپے سے ایکسی لینسی سکول کا درجہ، تحصیل ہسپتال کے لیے 60 بستر منظور شدہ، کروڑوں روپے کی گرانٹ سے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، عوامی مفا د کے منصوبوں کی ایک سال قبل منظوری ہونے کے باوجود کام شروع نہ کروایا جاسکا این ایم اے عوامی مفاد کے منصوبوں کو جلد شروع کروائیں سماجی حلقے تفصیل کے مطابق چوہدری اسدالرحمن ایم این اے چیئرمین استحقا ق کمیٹی قومی اسمبلی کی ذاتی کاوش سے وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے جاری کردہ تحصیل پیرمحل کے لیے گرانٹ جس میں گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1پیرمحل کو نوکروڑ روپے سے ایکسی لینسی سکول کا درجہ، تحصیل ہسپتال کے لیے 60بستر منظور کروائے کروڑوں روپے کی گرانٹ سے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیرسمیت پبلک ہیلتھ کی32کروڑ روپے سے جاری رواں سکیم کے بقایاچار کروڑ روپے جاری کرواکران میگا پراجیکٹ کی منظور ی کروائی مگر ان تمام اسکیم ہائے پردو سال گذرنے کے باوجود کام شروع نہ ہوسکا حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت سمیت سماجی فلاحی حلقوں نے مجاز اتھارٹی سے عوامی مفاد کے منصوبہ جات کی جلد تکمیل کا مطالبہ کیا تاکہ کروڑوں روپے کی رقم کے ثمرات عوام تک پہنچ سکیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل( نامہ نگار ) جب تک پاکستان کے آئین میں ملک سے باہر اثاثہ رکھنے اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو حکمرانی کرنے کا اختیار چھین نہ لیا جائے پاکستان میں موجودہ جمہوریت سے تبدیلی لانا ناممکن ہے آج اگر پاکستان پر انگریز حکومت کرتے تو ملک میں چھوٹے چھوٹے پانچ سو ڈیم موجود ہوتے پاکستانی حکمرانوںنے پلاننگ کی بجائے ڈنگ ٹپائو اسکیم کو متعارف کرواکر ملک کو مسائل کا شکار کردیاپاکستان میں سنگین تر بجلی کے بحران کے باوجود کالا باغ ڈیم ایشو پر سیاست کی جارہی ان خیالات کا اظہار ممتاز احمد دولتانہ ضلعی راہنما کسان ونگ نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں مقیم پاکستان کے حکمرانوں کے بچے چارچار ملین کے گھر اور ہزا رپونڈ کے جوتے خرید کر استعمال کرتے ہیں ان کی شہہ خرچیاں سمجھ سے بالاترہے پانی بجلی گیس سمیت ہر قسم کی اشیاء کی قلت کو برداشت کرنا پاکستانی قوم کے صابر ہونے کی نشانی ہے اگر برطانیہ یا کسی بھی یورپی ملک میں اس قسم کے بحران ہوں تو عوام اس ملک کے حکمرانوں کی اینٹ سے اینٹ بجادیں انہوںنے کہا کہ مسلمان ملکوں کے حکمرانوں کو یورپی ممالک کے حکمرانوں کے سامنے ہاتھ جوڑکرکھڑے ہونے کی بجائے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنی چاہیے کیونکہ ان کے سرمایہ سے ان کا نظام رواں دواں ہے اگر یہ دھمکی دے دیں کہ اپنی کرنسی ڈالر کی بجائے یوروسے لنک کرلیں گے تو امریکی حکمران اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے آگے گھنٹے ٹیک دیں گے پاکستان میں اس وقت پانچ فیصد طبقہ حکمرانی کررہا ہے جس میں بیوروکریٹ سیاستدان شامل ہے 95فیصد طبقہ حکمرانی سے محروم ہے انہوںنے کہا اس وقت تک انقلاب لانا ناممکن ہے جب تک پاکستان کے آئین میں ملک سے باہر اثاثہ رکھنے اور دوہری شہریت رکھنے والوں کو حکمرانی کرنے کا اختیار چھین نہ لیا جائے انہوںنے کہا پاکستان کے عوام مشکل ترین مرحلے سے گذر رہے ہیں حکمرانوں کی حالت اس قدر خراب ہوچکی ہے کہ اپنے فیصلے تک اپنی آزاد مرضی سے کرنے سے قاصر ہے انہوںنے کہا بڑے بڑے نامورغیر مسلموںنے اپنی دولت کا 95فیصد چیریٹی کے وقف کردیامگرعالمی سطح پر کسی بڑے مسلمان کا چیریٹی کے اپنی دولت وقف نہ کرنا قابل افسوس ہے