پیرمحل (نامہ نگار) انصاف موٹر سائیکل رکشہ یونین کی چھٹی یوم تاسیس پر پروقار تقریب کا اہتمام مہمان خصوصی میڈم خورشید انصاری اور ضلع بھر سے موٹرسائیکل یونین کے عہدیداروں کی شرکت تفصیل کے مطابق پیرمحل انصاف موٹرسائیکل رکشہ یونین کی چھٹی یوم تاسیس پر پروقا رتقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی تقریب کے مہمان خصوصی ضلعی صدر میڈم خورشید انصاری ، شیخ فاروق آف جھنگ ، محمد اکرم شیرازی صدر نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کیا ضلعی صدر میڈم خورشید انصاری ،نے کہا محنت کش اللہ کا دوست ہے مگر محنت کش کا استحصال ہونے کے باعث محنت کش اپنے حقوق کی جنگ لڑتے لڑتے زندگی کی بازی ہارجاتا ہے مگر بے رحم معاشرہ کے ظالم حکمران محنت کشوں کو حقوق دینے کی بجائے ان کے روزگار پر طرح طرح کے ٹیکسز عائد کرکے اور پابندیاں عائد کرکے روزی روٹی سے محروم کرنے کے درپے ہیں آج اگر نچلی سطح سے محنت کش ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں تو دنیا کی کوئی طاقت ان کے حقوق نہیں چھین سکتی اس موقع پر شیخ فاروق آف جھنگ نے کہا کہ چھ سال قبل انصاف رکشہ یونین کے نام سے محنت کشوں کے حقوق کے لیے تنظیم کی بنیاد رکھ کر ہم نے ایک عام موٹرسائیکل رکشہ ڈرائیور کو اپنے حقوق کے حصول کی جانب منزل دکھائی اس کا دائر ہ اب ضلع بھر میں پھیل چکا ہے اس موقع پر ملک محمد اکرم شیرازی صدر نے کہا کہ ہم سب مل متحد ہوکر اپنے حقوق حاصل کرسکتے ہیں مگر اس کے لیے اتحاد یگانگی کا مظاہر ہ کرنا ہوگا
پیرمحل( نامہ نگار)محکمہ انہار اور محکمہ مال کاموضع انب چراغ اور بھسی کاٹھیہ میں تھانہ اروتی اور تھانہ پیرمحل کی پولیس کی نگرانی میں دریائے راوی بند کے ساتھ ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن سینکڑوں مکانات مسمار ہزاروں افراد بے گھر تفصیل کے مطابق دریائے راوی میں پانی کی متوقع آمد اور سرکاری رقبہ جات پر غیرقانونی مکانات تعمیر کرکے رہائش پذیر افراد کے خلاف محکمہ انہار کے عملہ نے ہمراہ محکمہ مال کے عملہ کے ساتھ بھاری مشینری کے لیے ذریعے موضع انب چراغ اور بھسی کاٹھیہ میں تھانہ اروتی اور تھانہ پیرمحل کی پولیس کی نگرانی میں دریائے راوی بند کے ساتھ ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کرکے سینکڑوں مکانات مسمار کرکے ہزاروں افرادکو بے گھرکر دیا
پیرمحل( نامہ نگار) حکمرا ن اساتذہ برادری کے مسائل کو حل کرے موجودہ مالی سال کے بجٹ میں اساتذہ کوریلیف فراہم کرے ان خیالات کا اظہار محمدانجم ضلعی نائب صدر پنجاب ٹیچر یونین نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے مطالبہ کیا کہ ، مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ، ٹائم سکیل کا اجراء فی الفور کیا جائے ، محکمہ تعلیم سکول ونگ کو بھی صوبائی تحویل میں دیا جائے ، تعلیمی سیشن کو حسب سابق اپریل سے شروع کیا جائے ، یکساں تعلیمی نظام رائج کرتے وقت اور تعلیمی پالیسیاں مرتب کرتے وقت اساتذہ نمائندگان سے بھی مشاورت کی جائے ، ملازمتوں اور داخلوں میں اساتذہ کے بچوں کو 25%کو ٹہ دیا جائے ، تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت بند کی جائے ، محکمہ تعلیم میں انتظامی پوسٹوں پر دھڑا دھڑ متبادلوں کو فی الفور ختم کیا جائے خواتین اساتذہ کو ان کے گھروں کے نزدیک ایڈجسٹ کیا جائے ، گروپ انشورنس کا مالی فائدہ اسٹیٹ لائف کی طرف پالیسی مکمل ہونے پر ہر استاد کو دیا جائے ، بنویلنسٹ فنڈ کی کٹوتی کی شرح کے مطابق اساتذہ مالی فائدہ دیا جائے ، کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقبل کیا جائے اور کنٹریکٹ پر بھرتی ختم کی جائے ، ٹیچرز فائونڈیشن کو فعال بنایا جائے اور اساتذہ تنظیموں کو اس میں متناسب نمائندگی دی جائے ، مڈل اور پرائمری اساتذہ کو کوئی بھی فائدہ نہ پہچا ہے لہذا ٹیچرز پیکج کو REVISEکیا جائے ،
پیرمحل( نامہ نگار) موجودہ معاشی بحران میں جہاں ملک میں انڈسٹری بند کاروبار ٹھپ ہوچکے ہیںزرعی معیثت تباہی کے دہانے پر ہونے پر کسانوں زمینداروں تاجروں کو ٹیکسوں کی تیز دھار چھری سے ذبح کرنیکی بجائے انہیں ریلیف دیا جائے تاکہ کل حالات سنورنے پر یہ طبقہ حکومت کا ساتھ دینے میں ہچکچاہٹ محسوس نہ کرے۔ ان خیالات کااظہارممتا زدولتانہ ضلعی صدر کسان بچائو تحریک نے اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آئندہ بجٹ میں کسانوں زمینداروں دکانداروں پر فکسڈ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی جارہی ہے جو ملک کی رہی سہی معیشت کو بھی تباہ کر دیگا حکمرانوں کو آئی ایم ایف کے مطالبہ پر اپنی عوام کو ذبح کرنے کی بجائے اپنے اللوں تللوں میں کمی کرتے ہوئے بجٹ میں ایوان صدر اور وزیرا عظم ہائوس سمیت ہر اس وزارت کے خرچ کو کم کرناچاہیے جس سے ملکی معیثت پر ناقابل برداشت بوجھ پڑ رہا ہے موجودہ بجٹ میں قوم کے مفاد کو ریلیف دینے کی بجائے و زیر خزانہ امریکہ اور آئی ایم ایف کی ترجمانی کو ہی اپنی ڈیوٹی سمجھتا ہے۔ انہوں نے اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کسانوں زمینداروں تاجر وں اورملک کے عوام کو زندہ درگور کرنے کی مذمو م کوشش قراردیا نئے مالی سال کیلئے بجٹ کی تشکیل کا عمل شروع ہے حکومت کی طرف سے مختلف قسم کے ٹیکسز متعارف کرانے کی کوشش بھی جاری ہے ملک بھر کے کسانوں زمینداروں تاجروں دیگر شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو چاہیئے کہ وہ اپنے چھوٹے موٹے اختلافات ختم کر کے مہنگائی کے خلاف متحد ہوجائیں کیونکہ حکومت جس نے پہلے ہی منصوبہ کے تحت آئی ایم ایف کی خواہشات کے پیش نظر عوام پر بے جا ٹیکسز کی بھرمار کررکھی ہے ایک دفعہ پھرسیاسی جماعتوں سول سوسائٹی کی نا اتفاقی سے فائد ہ اٹھاکر ان پر RGS،وہلتھ ٹیکس،بجلی کی لوڈشیڈنگ،گیس کی بندش،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اور دکانداروں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر حکمرانوں کی عیاشیوں کیلئے ان سے سب کچھ چھین کر انہیں بھیک مانگنے پر مجبور کر دیگی۔