پیرمحل (نامہ نگار) ڈی ایس پی مہر سعید احمد کی میونسپل کمیٹی پیرمحل کے سبزہ زار میں کھلی کچہری،، جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے ٹھیکرہ پہرہ سمیت ہر گائوں دیہات میں مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جائے یونین کونسلوں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین اور دیہات کے نمبردار مشکوک افراد کی سرگرمیوں کی فی الفور اطلا ع قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیں تاکہ بروقت کاروائی کرکے جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کیاجاسکے ان خیالات کا اظہار ڈی ایس پی مہر سعید احمد نے ہمراہ ایس ایچ اومحمد فاروق میونسپل کمیٹی پیرمحل کے سبزہ زار میں کھلی کچہری کے شرکاء سے خطاب میں کیا انہوںنے کہا پولیس جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے عوامی نمائندگان چیئرمین اور وائس چیئرمین اور دیہات کے نمبردار اپنے اپنے گائوں میں ٹھیکری پہرہ لگوائیں ا ور ہر آنے والے نئے کرایہ دار پر نظر رکھیں مشکو ک سرگرمیوں کے حامل افراد کی اطلاع مقامی پولیس کو بروقت دیں تاکہ کسی بھی ناگہانی صورت میں بروقت کاروائی کرکے جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی ہوسکے اس موقع پر سائلین کی درخواستوں پر موقع پر احکاما ت جاری کیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) سابقہ دور حکومت میں پیرمحل کی نو کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دینے کے اعلان کے باوجودمحکمہ مال کی طرف سے فیلڈ بک میں اندراج نہ ہونے کے باعث مکین مالکانہ حقوق سے محروم میونسپل کمیٹی پیرمحل فی الفور کچی آبادیوں کے مکینوں کو مالکانہ حقوق دیں عوامی حلقے تفصیل کے مطابق سابقہ دور حکومت میں پیرمحل کی نوکچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دینے کا اعلان کرتے ہوئے ایم این اے اورتحصیل ناظم کمالیہ میونسپل آفیسر کمالیہ کی طرف سے مکینوں کو اسناد بھی جاری کی گئی مگر محکمہ مال کی طرف سے 12سال گذرنے کے باوجود نہ توفیلڈ بک بنائی نہ ہی کچی آبادیوں کے سروے کا ریکارڈ تحصیل کونسل کمالیہ پیرمحل کودیا گیا حکومت پنجاب کی طرف سے زمینوں کا ریکارڈ کمپیوٹر ائز کیا گیا مگر پیرمحل کی نوکچی آبادیوں کے لاکھوں مکین عملی طورپر فیلڈبک نہ ہونے کے باعث مالکانہ حقوق سے محروم ہے لینڈکمپیوٹرائز میں کچی آبادیوں کے مکینوں کے لیے کسی قسم کی پالیسی مرتب نہ کی گئی ہے جس سے نوکچی آبادیوں کے لاکھوں مکین لینڈکمپیوٹرائز ہونے کے باعث دوہری مشکل میں مبتلا ہے کچی آبادیوں کے ہزاروںنفوس پر مشتمل مکینوں نے چیئرمین میونسپل کمیٹی پیرمحل چوہدری خالد سردار اور ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ پیرمحل کی نوکچی آبادیوں کے لاکھوں کو فی الفو ر مالکانہ حقو ق کے لیے فی الفور فیلڈبک بنائی جائے تاکہ جلد ازجلد کچی آبادی کے مکینوں کا سروے ڈیڈسیل بن سکے اور تمام ریکارڈ کمپیوٹرائز ہوسکے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) مزدور ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیںمزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے وفاقی حکومت فی الفور بل پاس کرے ان خیالات کا اظہار نعیم اختر جانباز مرکزی صدر پاکستان لیبر مزدور اتحاد نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا اقوام متحدہ میں مزدوروں سے متعلق 1948 ء میں بنائے گئے قوانین پر پاکستان میں عمل درامدنہ ہونے کے برابرہے پاکستان میں مزدوروں کی حالت زار انتہائی ابترہے پاکستان میں مزدوروں کی صحت تعلیم سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی جیسے مسائل سنگین صورتحال اختیار کرچکے ہیں انہوں نے کہاکہ مزدورکسی بھی ملک کی زراعت صنعت انڈسٹری میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں لیکن پاکستان میں مزدوروں کے حقوق کی سخت خلاف ورزی کی جارہی ہے بنیادی سہولیات سے عاری یہ مزدور انتہائی کم مزدوری(ویجز) پرکام کرنے پرمجبورہیں انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی کہ پاکستان میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے قوانین پر عمل درامد کیلئے اقدامات کیے جائیں وفاقی حکومت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے وفاقی حکومت فی الفور بل پاس کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) ملک میں عوام کی محرومیوں کی اصل وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ کرپشن ہیپانامالیکس ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل ہے ۔قوم کی نگاہیں سپریم کورٹ پر لگی ہیں۔سپریم کورٹ کا فیصلہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کی نوید ثابت ہو گاحکومت پانامالیکس کے معاملے پر ٹال مٹول سے کام نہ لیتی تو پاکستان میں سیاسی بحران پیدانہ ہوتا۔ پانامالیکس پر بہت تاخیر ہوچکی اب اس معاملے کومنطقی انجام تک پہنچناچاہئے۔ ان خیالات کا اظہارچوہدری احسان ننھا آرے والے نائب صدر پاکستان تحریک انصاف پیرمحل نے اپنے بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں صحیح معنوں میں احتساب کا عمل شروع نہیں ہوجاتا تب تک نہ توکرپشن کاخاتمہ ہوسکتاہے اور نہ کرپٹ عناصر کا۔ کرپشن اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کوکڑی سے کڑی سزاملنی چاہئے۔ پاناما لیکس حکمرانوں کے گلے کی ہڈی بن چکی ہے کرپشن ثابت ہونے پر حکمرانوں کے خلاف آرٹیکل 62اور63کا اطلاق ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں عوام کی محرومیوں کی اصل وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ کرپشن ہے ۔ کرپشن ایک ناسور بن چکی ہے جو ملک کی جڑوں کوکھوکھلا کررہی ہے اور ملکی ترقی میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔انہوں نے کہاکہ کرپشن کاخاتمہ کرنے اور کرپٹ افرادکا احتساب کرنے کانعرہ توہر آنے والی حکومت نے لگایامگر اس جانب عملی طور پر پیش رفت نہیں کی گئی۔جب تک کرپٹ عناصرکے خلاف بلاتفریق کاروائی اور ملک وقوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لائی جاتی ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہاکہ نیب جیساادارہ کرپٹ عناصر کوتحفظ فراہم کرنے کاذریعہ بن چکا ہے۔اربوں کھربوں روپے لوٹنے والے پلی بارگین کرکے چھوٹ جاتے ہیں جبکہ غریب کو ناحق کئی کئی برس تک پابند سلاسل رکھاجاتاہے جوکہ فرسودہ نظام کاشاخسانہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پربڑاسوالیہ نشان ہے۔ ملک میں کرپشن ناانصافی کے خلاف سب سے پہلے قائد عمران خان نے اٹھائی جنہوںنے ایک عام ورکر کو بڑے بڑے کرپٹ مگر مچھوں کے سامنے سینہ سپر ہونے کی طاقت دی مسلم لیگ ن کی حکومت نے پاکستانی عوام کو غربت، بے روزگاری اور مہنگائی جیسے تحفے دیئے ہیں قرضوں کے بوجھ تلے دباہر پاکستانی شخص ایک لاکھ چوبیس ہزار روپے کامقروض ہوچکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار) ہنودویہود نے اسلام اورمسلمانوں کوتختہ مشق بنالیا جبکہ مسلم حکمران کمزورمسلمانوں کی بجائے اپنااپنااقتدار بچانے کیلئے ہاتھ پائوں ماررہے ہیں۔کوئی سچامسلمان کسی صورت بزدل ،ظالم اورانتہاپسندنہیں ہوسکتا فلسطین ،شام ،برما اورجموں وکشمیر میں مسلمان بربریت کاسامناکررہے ہیں،کوئی توہوجوعالمی ضمیر کو جھنجوڑے ۔ ان خیالات کا اظہارابومرصل ضیاء الرحمن تحصیل امیر ایف آئی ایف، محمد اشرف سلفی امیر سندھلیانوالی ایف آئی ایف ، ابوتراب سابق امیر ایف آئی ایف نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا شام پربار بار شب خون مارا جارہا ہے۔ عالمی ضمیر سوگیا دنیابھر میں بیگناہ مسلمان موت کے گھاٹ اتارے جارہے ہیں جبکہ مسلمانوں پرظلم کرنیوالے ملک الٹااسلام کوانتہاپسندی کے ساتھ جوڑرہے ہیں۔اسلام اورمسلمانوں کوسمجھناہے تومقتدرقوتیںتعصب کی عینک اتاریں دوسرے ملکوں کے وسائل ہڑپ کرنے کیلئے وہاں مسائل اورعدم استحکام پیداکرنااوربدامنی کی آگ بھڑکانا کہاں کی انسانیت اورجمہوریت ہے۔امریکہ جہاں بھی گیا وہاں بربریت کے نشان چھوڑآیا۔انہوں نے کہا کہ اگرانسانیت کی بقاء اور قیام امن کیلئے ہرقوم اورمذہب کے لوگ بیدار نہ ہوئے توپھردنیا کاکوئی ملک نفرت اورتشدد کی آگ سے محفوظ نہیں رہے گا ۔ایک دوسرے کیخلاف جارحیت کی بجائے بات چیت سے تنازعات کاپائیدارحل تلاش کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی سنجیدہ دعوت پربھارت مثبت جواب دے۔کشمیری محض اراضی کیلئے قربانیاں نہیں دے رہے بلکہ وہ دوقومی نظریے کے تحت آزادی مانگ رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فلسطین ،شام اورجموں وکشمیر میںمعصوم بچوں سمیت بیگناہ لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں۔امریکہ کے عوام اپنے حکمرانوں کی بربریت کیخلاف شاہراہوں پرنکل سکتے ہیں تومسلمان ملکوں میں عوام اہل شام ،اہل فلسطین ،اہل کشمیراوربرمامیں مقیم کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے کیوں آوازنہیں اٹھاتے۔