پیرمحل کی خبریں 09/09/2015

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل ( نامہ نگار ) تیز رفتار موٹرسائیکلوں کی آمنے سامنے ٹکر ایک موٹرسائیکل سوار ہلاک دوسرا شدید زخمی تفصیل کے مطابق چک نمبر 674/15 گ ب کا رہائشی موٹرسائیکل سوار محمد طاہر منیر ولد مہندی حسن موٹرسائیکل پر سوار اپنے گائوں آرہاتھاکہ تیز رفتاری کے باعث چک نمبر 307گ ب کے قریب سامنے سے آنے والے موٹرسائیکل سوار سے ٹکراگیا جس سے طاہر منیر موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا موٹرسائیکل سوار شدید زخمی ہوگیا جس کو ریسکیو 1122 کی ٹیم نے طبی امدا د دی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) وفاقی وصوبائی حکومت کی گرانٹ سے پیرمحل میں کروڑوںروپے سے جاری منصوبہ جات سست روی کاشکار ترقیاتی کاموں کے مختص کروڑوں روپے کے فنڈبے کار جانے کا خدشہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار آئے روز حادثات سے درجنوں بچے بوڑھے خواتین زخمی سست روی کاشکا ریا ابھی کام شروع نہ کروانے والے ٹھیکیداروں کے ٹینڈر منسوخ کیے جائیں عوامی مطالبہ تفصیل کے مطابق ایم این اے گرانٹ سے پیرمحل شہر کے لیے20کروڑ روپے سے دورویہ رجانہ روڈسڑک کی تعمیر سمیت ساڑھے 32کروڑ روپے سے میٹھے پانی کی سپلائی کا میگا پراجیکٹ ، 20کروڑ روپے سے تحصیل ہسپتال پیرمحل ساڑھے تین کروڑ روپے سے پبلک لائبریری چھ کروڑ روپے سے بے نظیر بھٹو پارک اور کروڑوں روپے سے گندے پانی کے نکاس کے لیے زیر زمین سیوریج کی تعمیر کے منصوبہ جات شامل ہے پیرمحل رجانہ روڈ کی تعمیر سمیت تمام منصوبہ جات پر کام سست روی کا شکار ہے جس سے شہر بھر کی سڑکیں گلیاں سولنگ ٹوٹ پھوٹ گئے مختلف محلہ جات میں سیوریج کے لیے ٹھیکیداروںنے سڑکوں کی کھدائی کرکے وہاں پربڑے بڑے پائپ رکھ کر گذرگاہوں کوبندکررکھا ہے جس سے آنے جانے والے راہگیروں کودشواری کا سامنا ہے بلکہ ان کھودے گئے گڑھوں میں گرنے سے کئی بچے اور خواتین زخمی ہوچکی ہے ضلعی انتظامیہ اور تحصیل انتظامیہ کے نوٹس میں ہونے کے باوجود کام سست روی کا شکار ہونے کے باعث کروڑوں روپے کے فنڈ ضائع جانے کے خدشات پیداہوگئے ہیں سماجی فلاحی تنظیموںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف کے نام بھیجی گئی درخواستوں میں اپیل کی کہ ایسے ٹھیکیداروں کے ٹھیکہ جات منسوخ کر کے ان ٹھیکہ جات کے دوبارہ ٹینڈر مشتہر کیے جنہوںنے کام کو ادھورا چھوڑرکھا ہے یاابھی جان بوجھ کر ٹھیکہ جات پر کام شروع ہی نہیں کروایا تاکہ بروقت ترقیاتی منصوبہ جات کی تکمیل سے عوامی فائدے حاصل ہونے کے ساتھ ترقیاتی کاموں کی تکمیل کاکریڈٹ عوامی حکومت کومل سکے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیر محل ( نامہ نگار ) پاکستان قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں محمد علیم ، رانا شفیق کی کاوشوں سے پیرمحل شہر کے وسط میں بنایا گیا ہاکی کا اسٹیڈیم زبوں حالی کا شکار عرصہ دس سال سے صدر پاکستان کی طرف سے اعلان کردہ ہاکی اسٹیڈیم میں آسٹروٹرف بچھانے کا وعدہ پورا نہ کیا جاسکا کوڑے کرکٹ کے ڈھیر انتظامیہ کی کارکردگی کا واضح ثبوت گورنر پنجاب چوہدری سرور اپنے علاقہ کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پیرمحل ہاکی اسٹیڈیم میں آسٹروٹرف بچھانے کا وعدہ پورا کروائیں تفصیل کے مطابق علاقہ پیرمحل کے قومی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں رانا شفیق خان ، محمد علیم جنہوںنے پاکستان کو ہاکی ورلڈ کپ سمیت اولمپکس ، چیمپیئن ٹرافیوں سمیت دیگر اعزازات حاصل کرکے پاکستان کا نام دنیابھر میں متعارف کروایا ان کی خدمات کے صلہ میں اس وقت کے وزیر اعظم اور صدر پاکستان نے چک نمبر719گ ب کا نام شفیق آباد جبکہ پیرمحل شہر کے وسط میں واقع علی اسٹیڈیم کو آسٹروٹرف گرائونڈبنانے کا اعلان کیا اس وقت کے ڈ ی سی اونوازش علی نے لاکھوں روپے خرچ کرکے گرائونڈ میں سیڑھیاں اوردیواریں تعمیر کروائیں مگر حکومت کی طرف سے گرانٹ جاری نہ ہونے کے باعث آسٹرو ٹرف بچھانا تو درکنا علی اسٹیڈیم کے اندر گھاس تک نہ لگائی گئی جس سے عرصہ دس سال گذرنے کے باوجو دصدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستا ن کی طرف سے پیرمحل شہر کے اندر قومی ہاکی کھلاڑیوں کی اعلیٰ خدمات کے پیش نظر وعدہ پور انہ کیاجاسکا ہاکی اولمپیئن محمد علیم ، رانا محمد شفیق خان نے گورنرپنجاب سے مطالبہ کیا کہ فی الفور اپنے علاقہ کے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے پیرمحل ہاکی اسٹیڈیم میں آسٹروٹرف بچھانے کا وعدہ پورا کروائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) کسانوں زمینداروں کو سہولتیں فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی پنجاب کی مارکیٹ کمیٹیاں حکومتی خزانے پربوجھ اپنے قیام سے آج تک عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ٹائون کمیٹیوں اور میونسپل کمیٹیوں میں ضم کرکے سفید ہاتھی مارکیٹ کمیٹیوں کی فوج کا حکومتی خزانے پر بوجھ کم کیاجائے تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب نے سبزمنڈیوں اور غلہ منڈیوں میں زرعی اجناس کی فراہمی کے لیے کسانوں زمینداروں اور آڑھتیاں اور صارفین کے درمیان سہولیات فراہم کرنے کے لیے مارکیٹ کمیٹیاں قائم کی تھیں جو اپنی خدمات کے عوض کسانوں زمینداروں سے فی کوئنٹل مارکیٹ فیس وصول کرتی تھیں وصول شدہ رقم زمینداروں کسانوں اور سبزمنڈیوں اور غلہ منڈیوں میں سہولیات کی فراہمی سمیت ملازمین کی تنخواہیں پوری کرنے کے لیے صرف کی جاتی رہی مارکیٹ کمیٹیوں کے قیام سے لے کر آج تک حکومت پنجاب کی طرف سے بنائی گئی مارکیٹ کمیٹیاں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی پنجاب بھر کی 81مارکیٹ کمیٹیوں میں سے اکثر مارکیٹ کمیٹیوں کے پاس غلہ منڈیاں اور سبزمنڈیاں ہی نہیں جبکہ جن مارکیٹ کمیٹیوں کے پاس سبزمنڈیاںاور غلہ منڈیاں موجود ہے وہ مارکیٹ کمیٹیاں مارکیٹ فیس لائسنس فیس سمیت کرایہ کی مدمیں کروڑوں روپے ریونیو حاصل کرنے کے باوجود کسانوں زمینداروں کی فلاح بہبود کے لیے اپنے قیام سے لیکر آج تک ایک روپے کا کام نہ کرواسکی نہ ہی منڈیوں میں کسی قسم کے ترقیاتی کام کیے جاسکے بلکہ یہ سفید ہاتھی حکومت پنجاب پر تنخواہوں اور گاڑیوں کی مدمیں بھاری مالی بوجھ بننے کے ساتھ ساتھ مہنگائی گرانی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر مارکیٹ کمیٹیوں کو ٹائون کمیٹیوں اور میونسپل کمیٹیوں میں ضم کردیا جائے تونہ صرف حکومت پنجاب کی مارکیٹ کمیٹیوں میں تعینات فوج سے جان چھوٹ جائے گی بلکہ سبزمنڈیوں اور غلہ منڈیوں میں ترقیاتی کام بھی احسن انداز میں ہوسکیں گے