پیرمحل کی خبریں 28/8/2014

Pir Mahal

Pir Mahal

پیرمحل (نامہ نگار) سڑک کے حادثات میں تین افراد شدید زخمی تفصیل کے مطابق سڑک کے حادثات میں ذاکر آباد کے رہائشی محمد کشف ولد محمد یعقوب ،کالا ولد محمد اقبال زخمی ہوگئے جبکہ چک نمبر664/5گ ب کارہائشی محمد ریاض ولد غلا م محمد زخمی ہوگیا زخمیوں کو سول ہسپتال میں طبی امدا د دی گئی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) کروڑوں روپے خرچ کرکے اپ گریڈکیے جانے والے سرکاری ہسپتال میںپینے کا پانی نایاب عملہ مریض لواحقین پینے کے پانی کو ترس گئے کثافتوں ملے پانی کے استعمال سے ہسپتال کاعملہ پیٹ جگر اور معدہ کے امراض میں مبتلا عملہ گھر سے پینے کا پانی لانے پر مجبور فی الفور ہسپتال میں پینے کا صاف پانی مہیا کیاجائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق پیرمحل سول ہسپتال جس کو ہیڈسندھنائی سے لیکر تھانہ اروتی تھانہ پیرمحل اور تھانہ چٹیانہ حدودکے قرب وجوار کے گائوں کے مکینوں سمیت 75کلومیٹر کی حدود میں واقع سینکڑوں دیہاتوں کے لوگوں کے قائم واحد ہسپتال میں علاج معالجہ کے روزانہ سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں مریض لائے جاتے ہیں سواکروڑ روپے لاگت سے سول ہسپتال پیرمحل کی اپ گریڈیشن کرکے بیس بیڈ فراہم کیے گئے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ہسپتال میں موجود عملہ و روزانہ آجنے جانے والے سینکڑوں مریضوںا ور ان کے لواحقین کے لیے صاف پینے کا پانی مہیانہ کیا گیا ہسپتال کا عملہ مریض لواحقین سول ہسپتال میں جراثیم شدہ پانی پینے پر مجبور ہے جس کے استعمال سے ہسپتال کاعملہ پیٹ جگر اور معدہ کے امراض میں مبتلا ہوچکا ہے شام کی شفٹ میں خاص طورپر فی میل سٹاف پینے کا صاف مہیا نہ ہونے کے باعث سخت مشکلات کا شکار ہے ہسپتال میں داخل ہونے والے مریض اور ان کے لواحقین جس بیماری کے علاج معالجہ کے لیے آتے ہیںاس بیماری کے علاج معالجہ کے دوران انہیں ہسپتال کا کثافتوں ملا پانی استعمال کرنے سے پیٹ جگر اور معدہ کے امراض کا شکار ہوکر جاتے ہیں حاجی اللہ دتہ سماجی کارکن نے وزیرا علٰی پنجاب میاں شہباز شریف ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کمشنرفیصل آباد ،ای ڈی او ہیلتھ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیاکہ فی الفور پیرمحل سول ہسپتال میں پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کی جائے تاکہ ہسپتال کاعملہ مریض اور لواحقین پیٹ جگر اور معدہ کے امراض کا شکار ہونے سے بچ سکیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) سیاست میں وراثت کے نظام نے جمہوریت کابیڑا غرق کرکے رکھ دیا رہنمائوں کے روپ میں راہزنوں نے پاکستان کی تعمیر وترقی کے قافلوں کو دلدلوں میں دھنسانے کے سوا کچھ نہیں کیاقو م کا ہر فردمایوسی کی دلدل سے نکلے اور قیام پاکستان کے لئے جان،مال اورعزتوں کی قربانیاں دینے والوں کی لاج رکھتے ہوئے قائد اعظم کے دیس کو تباہی کے دہانوں تک پہنچانے والے ہر مجرم کے وجود کو مٹانے میں اپنا اپنا کردار ادا کرے ان خیالات کا اظہار امیدوار برائے قومی اسمبلی این اے 94رانامحمد شفیق ہاکی اولمپیئن نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا سیاسی جماعتوں پر نسل درنسل اجارہ داری نے جمہوریت نما آمریت کو فروغ دیا ہر آنے والی جمہوری حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عالمی سطح پر پاکستان تنہا ہو گیا ہے،مہنگائی، بیروزگاری اور فاقوں کی وجہ سے عوام خود کشی کر رہے ہیں موجودہ سیاسی سیٹ اپ کے جمود کو توڑنا ہوگا جب تک ملک میں صحیح قیادت نہیں آئیگی عوام کی تقدیر نہیں بدل سکتی۔انہوں نے کہاکہ یہ کہاں کی جمہوریت ہے کہ جہاں 18کروڑ عوام کے منتخب کردہ افراد کی بجائے وراثت کا نظام چل رہا ہے ملک کا امن تباہ کرکے لسانی اور علاقائی فساد کی بنیاد رکھی گئی ہے بدعنوانی ایک ایسا کینسر ہے جو ملک کی سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور سماجی زندگی پر اثر ڈال رہا ہے ملک پر بدعنوان حکمران مسلط ہے جس سے آئے روز ملک بحرانوں کا شکار ہے پاکستان پر 22خاندانوں کا قبضہ ہے ،آمریت ہو یا جمہوریت ،ہر دور میں برسر اقتدار رہتے ہیں، قائد اعظم کی وفات سے لیکر اب تک ہر قومی سانحہ کے بعد عوام کو ”اس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں ” کا ”لولی پاپ” تھما دیا جاتا ہے ،آج ہم جس پاکستان میں رہ رہے ہیں،یہ وہ پاکستان نہیں ہے ،جس کے لئے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دی تھیں رہنمائوں کے روپ میں راہزنوں نے پاکستان کے قیام کے مقصدکو دریا برد کردیا پاکستان کے قیام کا مقصدتوتھاکہ مسلمان اپنی آزاد مرضی سے اپنی زندگیاں دین اسلام کے مطابق گذار سکیں مگر ہر آنے والے حکمران نے اقتدار کے لیے ہر وہ کام جوپاکستان کی سالمیت کے خلاف تھا کردکھا یا انہوںنے کہا پاکستان کے عوام کوقائد اعظم کے دیس کو تباہی کے دہانوں تک پہنچانے والے ہر مجرم کے وجود کو مٹانے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگاار) پے درپے بحرانوں نے ملک وقوم کو بھوک افلاس میں مبتلا کرکے خودکشیوں پر مجبور کردیا ‘غربت افلاس پاکستان کا مقدر بن چکی ہے’عوام سے دووقت کی روٹی چھیننے والے حکمرانوں سے نجات اور چھٹکارے کیلئے پوری قوم متحد ہو کر زور لگائے تو شک نہیں کہ حکومت دو دن کے اندر اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گی ان خیالات کا اظہار خالد محمود ناظم اعلیٰ پاکستان عوامی تحریک نے عوامی تحریک کے دھرنا سے صحافیوں سے فون پر کیا انہوںنے کہا یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں بحرانوں سے ملک کے 18کروڑعوام تنگ آچکے ہیں اگر ملک میں مصطفوی نظام ہوتا یہ سب کچھ عوام کا مقدر نہ ہوتا مصطفوی نظام کے لیے پاکستان کے عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا تاکہ ملک میں جاری بحرانوں کا خاتمہ ہوسکے ملت اسلامیہ پاکستا ن کلمہ کی بنیا دپر حاصل کیا گیا جس کا بنیادی مقصد دوقومی نظریہ تھا کلمہ کی بنیا دپر حاصل کیے گئے ملک پاکستان میں 68سال گذرنے کے باوجود نہ تو اسلامی حکومت قائم کی گئی اور نہ ہی مصطفوی نظام رائج کیا گیا انشاء اللہ اب قائدڈاکٹر طاہرالقادری کی قیادت میں ملک پاکستان میں مصطفوی نظام رائج کرکے رہیں گے جس میں اللہ اور اس کے رسول ۖ کا قانون رائج ہوگا خواہ اس کے لیے عوامی تحریک کے کارکنوں کو اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنا پڑیں۔۔