پیرمحل کی خبریں میاں اسد حفیظ سے 6/10/2016

Mian Asad Hafeez

Mian Asad Hafeez

پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) مسلم لیگ (ن ) سی پلاٹ کے رہنما اظہارالحق نے کہا ہے کہ محرم عبادت ،ایثار ،تحمل اور برداشت کا مہینہ ہے ماہ محرم اپنی فضیلت ،حرمت اور برکت کے لحاظ سے انفرادی اہمیت کا حامل ہے۔اس لئے محرم الحرام کے تقاضوں کو مخلوط رکھتے ہوئے ہم سب نے نئے اسلامی سال کا خیر مقدم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ فرقہ واریت اور عدم برداشت کی حوصلہ شکنی کر کے امن و تحمل کو فروغ دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ آج پھر یزیدی قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہونے کی ضرورت ہے اسلام دشمن طاقتوں کا سامنا کرنے کیلئے شہدا ء کربلا کے راستے پر چلنا ہو گا۔بھارت کے خلاف جہاد کے لئے ہر پاکستانی جذبہ حسینی سے سرشار ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) مرکزی انجمن تاجران کے صدر میاں طارق کوٹلی والے نے کہاکہ محرم الحرام ہمیں حق سچ پر ڈٹ جانے اور ظالم جابر حکمران کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا درس دےتا ہے دنےا اور دےن میں کامےابی حاصل کرنے کے لئے ہمیں اسوہ حسینیؑ پر چلنا ہوگا حضرت امام حسینؑ نے کربلا کے مےدان میں قربانےاں دے کر انسانیت کو یہی پیغام دےا اگر امت مسلمہ متحد ہو جائے اور اسوہ حسینیؑ پر چل پڑے تو ظالم کے خلاف جہاد کےا جا سکتا ہے اور پوری دنےا میں ظلم و بربرےت کا شکار مسلمانوں کی مدد بھی کی جا سکتی ہے اور انہیں مظالم سے بچاےا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران بھائی چارے کی فضاءکو قائم رکھنے کے لئے تمام مکتبہ فکر کے علماءاپنا کردار ادا کریں حکومت بھی بھرپور اقدامات کر رہی ہے دہشت گردوں کو بھی مذموم مقاصد سے باز رکھنے کے لئے بھائی چارے کی اشد ضرورت ہے۔ محرم الحرام کا احترام بھی سب پر لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے ) استاد کا کردار معاشرے کی تشکیل میں بہت اہم ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ اساتذہ کو وہ مقام دیا جائے جس کے وہ حقدار ہیں جو قومیں اساتذہ کا احترام نہیں کرتیں پھر وقت بھی اس قوم کو صفحہ ہستی سے مٹا دیتا ہے آج دنیا میں جو ترقی ہورہی ہے اس کا سہرا بلا شبہ اساتذہ کے سر ہے ان خیالات کا اظہار پرنسپل الائیڈ سکول چوہدری خاور سہلری نے اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اساتذہ نئی نسل کو پروان چڑھانے اور انہیں اچھی تعلیم دینے میں جو کردار ادا کرتا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں حضرت علیؓ نے فرمایا ہے کہ جس نے مجھے ایک لفظ پڑھایا وہ میرا استاد ہے جس سے تعلیم اور اساتذہ کی افادیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے حکومت اساتذہ کے حقوق کو بحال کرنے اور اساتذہ کو معاشرے میں باعزت مقام دلوانے کےلئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرے تاکہ اساتذہ فخر سے یہ بتا سکیں کہ میں ایک ٹیچر ہوں۔استاد کو معاشی خوشحال بنا کر ہم فروغ علم کی تحریک تیز کر سکتے ہیں ۔ سلام ٹیچر ڈے منانے کے ساتھ ساتھ استاد کو بلند مرتبہ دے کر ہی ہم مغربی دنیا کے مقابلے کے قابل بنیں گے ۔ ایک قابل استاد ہی نئی نسل میں جذبہ حب الوطنی اور قوم کا درد پیدا کر سکتا ہے ۔ اساتذہ کی بدولت ہی غوث اعظم ، امام اعظم ، امام غزالی ، شیخ عبد الحق محدث دہلوی، قائد اعظم ،علامہ محمد اقبال ، عزیز بھٹی شہید رحمہم اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین اور فرزندان اسلام و پاکستان کا نام روشن ہوا۔ نبی کریم ﷺ نے اپنا تعارف استاد کے حوالے سے بھی کروایا ہے ۔آج ہماری مستقل تعلیمی پالیسی نہ ہونے کے سبب اساتذہ و طلباءہر سال امتحانات سے پہلے ذہنی دباﺅ کا شکار ہوتے ہیں ۔استاد کے مقام کی بحالی پورے پاکستان کی خوشحالی کی ضامن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے طلباءمیں اسلام ،پاکستان او رملت اسلامیہ کی محبت اور دہشت گردی، صوبائی و لسانی تعصبات، فرقہ بندی سمیت عالمِ اسلام کے خلاف ساز ش سے نفرت پیدا کریں ۔جذبہ ہمدردی و غمگساری طلباءمیں پروان چڑھا کر ملک و قوم کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں ۔ اساتذہ کی بہترین تربیت ہی طلباءکو بلند مقام اور منزل مقصود تک پہنچاتی ہے ۔ اگر استاد کے بغیر تعلیمی نظام کا ر گر ہوتا تو اللہ تعالیٰ صفہ کے چبوتر ے پر بیٹھنے والے معلم کائنات ﷺ کو مبعوث نہ فرماتا ۔ ایک استاد کےلئے سب سے قابل فخر بات اُس کا پیغمبرانہ پیشہ ہے ۔ انہوں نے حکومت پرزور دیا کہ وہ اساتذہ کی تنخواہوں میں اتنا اضافہ کرے جس سے استاد معاشی بدحالی سے نکل کر اپنا فریضہ کما حقہ ¾ ادا کر سکیں ۔ہر دفتر اور مقام پر استاد کی عزت نفس کی بحالی کےلئے ایک سرکولیشن جاری کیا جائے ۔ ریٹائرڈ ہونے والے اساتذہ کے پینشن کیس اُس کی دہلیز پر مکمل ہونے چاہئیں تاکہ ملک ترقی کرے ۔اس موقعہ پر طلباءنے اساتذہ کو سیلوٹ کرکے اساتذہ سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے ) پانچ افراد کا گھر داخل ہوکر خاوند کو رسیوں سے باندھ کر بیوی کو اغواکرکے لے گئے مقدمہ درج تفصیل کے مطابق چک762گ ب کے رہائشی محمد احسان کے گھر محمد عثمان وغیرہ نے مسلح اسلحہ حویلی کی چار دیواری پھلانگ کر اندر داخل ہو گئے اور محمد احسان کے کمرہ میں گھس کرمحمد احسان کو اسلحہ کے زور پر چارپائی سے باند ھ دیا اور ٹرنک میں سے طلائی زیورات اور نقدی اٹھا لئے اور محمد احسان کی بیوی کو زبردستی برائے زنا حرام کاری اغوا کر کے لے گئے تھانہ اروتی پولیس نے زیر دفعہ365B ت پ کے تحت مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے ) نامعلوم چور گھر میں داخل ہوکر لاکھوں روپے کے طلائی زیورات نقدی موبائل فون چوری کرکے لے گئے تفصیل کے مطابق چک نمبر720گ ب پیرمحل کے رہائشی سیف الرحمن کے گھر میں داخل ہوکرگھر کے کمرہ میں موجود ٹرنک میں پڑا ہواطلائی زیور سواتین تولے نقدی 53ہزار روپے ، تین عدد موبائل فون ایک سام سنگ مالیت 22ہزار روپے ایک نوکیا مالیت دس ہزار ایک Qموبائل مالیت دو ہزار وپے دو عدد چارج بیٹریاں چوری کرکے لے گئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے ) معمولی تلخ کلامی پر کلہاڑی سے حملہ کرکے زخمی کردیا مقدمہ درج تفصیل کے مطابق چک نمبر680/21گ ب کے رہائشی عثمان ولدعصمت اللہ کو اسلم نے کلہاڑی کے وار کرکے شدید زخمی کردیا وجہ عناد عثمان اور اسجد عرف ماجد کی تلخ کلامی اور تکرار ہوگئی تھی تھانہ پیرمحل پولیس نے مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی شروع کردی