پیرمحل (نامہ نگار) درجنوں دیہات کی واحد گذرگاہ پیرمحل بھسی روڈ محکمہ ہائی وے کے ڈسٹرکٹ آفیسر کی نااہلی کی نذر روزانہ آنے جانے والے ہزاروں مکین مسائل کا شکارآئے روز حادثات کے باعث درجنوں طالب علم، بچے بوڑھے خواتین زخمی تفصیل کے مطابق پیرمحل تا بھسی روڈ جو کہ درجنوں دیہات کو آنے جانے کی گذر گاہ ہے جہاں سے روزانہ ہزاروں افراد جن میں طالب علم ،بچے بوڑھے خواتین کام کاج کے لیے پیرمحل شہر آتے جاتے ہیں عرصہ دراز سے سڑک کی تعمیر مرمت نہ ہونے اور سڑک کی دیکھ بھال کے لیے تعینات بیلدار اوورسیئراور روڈ انسپکٹر کے گھریلو کام میں مصروف ہونے کے باعث سڑک کے دونوں اطراف چار چار فٹ گہرے گڑھے آئے روز حادثات کا باعث بن رہے ہیں ضلعی آفیسر ہائی وے کے پاس سڑک کی تعمیر مرمت کے لیے خطیر فنڈ موجود ہے مگر عرصہ دراز سے سڑک کی ٹوٹ پھوٹ پر میٹریل موجود ہونے کے باوجود کام نہ کروایاجاسکا جس کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوکر اپاہج پن کا شکار ہوچکے ہیں محمد سلیم جنرل سیکرٹری اخبار فروش یونین پیرمحل نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے ضلعی آفیسر ہائی وے اور مجاز اتھارٹی کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگا ر) وزیر اعظم گرانٹ سے پانچ کروڑ روپے سے بے نظیر بھٹو پارک کی تعمیر ایک سال سے بند ہونے پر شہری سراپا احتجاج فی الفور پارک کی تعمیر مکمل کروائی جائے سماجی فلاحی حلقے تفصیل کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضاگیلانی کی طرف سے پیرمحل شہر میں بے نظیر بھٹو پارک کی تعمیر کے لیے پانچ کروڑ روپے کی خطیر گرانٹ جاری کی گئی جس کے لیے مقررہ مدت میں کام کی تکمیل کا معاہد ہ ہوا تھاجس کے تحت بے نظیر بھٹو پار ک کے سامنے کار پٹ روڈ اور پارک میں 85فیصد رقم جاری ہونے کے باوجود 50فیصد کام ہوا باقی کام 15فیصد ادائیگی نہ ہونے پر بند کردیا گیا کام کی تکمیل سے قبل ہی ٹھیکیدار کی طرف سے بنائی گئی کارپٹ روڈ جگہ جگہ سے ٹوٹ گئی پانچ کروڑ روپے میں ساڑھے چار کروڑ روپے جاری ہونے کے باوجود پارک میں گراسی پلاٹس کے لیے بھل اور معیاری گھاس جس کا ٹینڈر میں معاہد ہ ہوا ابھی تک کام شروع نہ کروایاجاسکابلکہ اردگرد سے گوبر کی چند ٹرالیاں ڈال کر کروڑوں روپے کی خطیر قم ہڑپ کرلی گئی بے نظیر بھٹو پارک میں واک کے لیے بنائے گئے ٹریک پر معاہد ہ کے مطابق فرشی ٹائل کی بجائے سمینٹ سے بنی ہوئی دونمبر ٹائل کا استعمال کیاگیا ٹریک کا م کی تکمیل سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا پارک میں بنائی گئی جھیل جو پانی نہ چھوڑنے اور کسی اتھارٹی کے حوالے کرنے سے قبل ہی ٹوٹنے کے خدشات پید اہوگئے سابق وزیر اعظم گرانٹ سے پانچ کروڑ روپے سے بے نظیر بھٹو پارک کی تعمیر 85فیصد رقم جاری ہونے کے باوجود تکمیل نہ کرنے پر سماجی فلاحی شہر ی حلقوںنے شدید احتجاج کرتے ہوئے کمشنر فیصل آباد ، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور بے نظیر بھٹو پارک کی تعمیر مکمل کروائی جائے اور ناقص اور غیرمعیاری میٹریل استعمال کرنے والے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگا ر) انتظامیہ کی عدم توجہی گرلز سکول و کالج کی چھٹی کے وقت طالبات آوار ہ اور اوباش منچلوں کے رحم وکرم پر طالبات سے سرعام چھیڑ خانی سمیت فحش کلمات کے باعث طالبات کا سکول وکالج آناجانا محال چوکی پولیس پیرمحل ملازمین تعینات کرے طالبات ا وروالدین تفصیل کے مطابق گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول پیرمحل اور ڈگری کالج برائے خواتین میں روزانہ ہزاروں طالبات تعلیم حاصل کرنے کے لیے آتی او رجاتی ہے گرلز سکول وکالج کے اردگر دنجی بوائے کالج موجود ہے علاوہ ازیں چھٹی کے وقت درجنوں منچلے ون ویلر ایی ایک موٹرسائیکل پر چار چار سوار سکول کالج آنے جانے والی لڑکیوں کا تعاقب کرکے فحش جملوں کے ذریعے انہیں سخت پریشان کیے ہوئے ہیں تھانہ پیرمحل پولیس نے چھٹی کے وقت پولیس ملازمین کی ڈیوٹیاں لگائیں تھی مگر یہ سلسلہ ایک ماہ سے زائد نہ چل سکا جس سے آوارہ مزا ج لوگ اپنی کاروائیاں بند کرنے پر مجبور ہوگئے تھے مگر انتظامیہ کی عدم توجہی کے باعث دوبارہ منچلوںنے طالبات کی زندگی اجیرن کردی طالبات ا وروالدین نے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سکو ل کالج کے اوقات میں پولیس ملازمین کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل( نامہ نگار) ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کی سردمہری پرچی مافیا کی وباء کے ساتھ ساتھ لکی کمیٹیوں کے کینسر نے معاشرے کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا شروع کر دیا ہنستے بستے گھرانے موٹرسائیکل لینے کے چکر میں اصل زر سے تین سو گنا سودمافیا کو اداکرنے پرمجبور لکی کمیٹی مالکان تین چار ماہ بعد کروڑوں روپے سمیٹ کر رفو چکر ہو جاتے ہیں سود مافیا کے ہاتھوں ہنستے بستے گھرانے کنگال ہوکر کروڑ پتی سے ککھ پتی بن چکے ہیں فراڈ مافیا جس نے پیرمحل اور گردونواح میں لکی کمیٹی کے نام پر سرعام جوئے کا دھندہ شروع کررکھا ہے جس میں موٹرسائیکل اور کاروں کے نام پرلکی کمیٹی کا دھندہ سرعام کیاجارہاہے جس میں لکی کمیٹی مافیا پرائیویٹ کمپنیوں اور موٹرسائیکل ڈیلروں سے ادھار پر موٹرسائیکل حاصل کرکے ان موٹرسائیکلوں کو دکھا کر ماہانہ کی بنیاد پر سادہ لوح افراد کو سہانے سپنے خواب دکھاکرلاکھوں روپے وصول کرکے ایک موٹرسائیکل کی قرعہ اندازی کرکے باقی رقم ہڑپ کرجاتے ہیں سادہ لوح افراد کو اپنے جال میں پھنسانے کے لیے جس کی موٹرسائیکل نکل آئے اس کو باقی رقم معاف اس طرح ایک موٹرسائیکل کی قرعہ انداز ی کا ڈرامہ کرکے باقی افراد کو اس اندازمیں تشہیر کی جاتی ہے کہ خودبخود افراد ان کے جال میں پھنستے چلے جاتے ہیں سینکڑوں لوگوں سے لاکھوں روپے اکٹھے کرلیے جاتے ہیں صرف ایک موٹرسائیکل کی قرعہ اندازی کے ڈرامہ پر اسی طرح لکی کمیٹی مافیا اڈوانس موٹرسائیکل دینے کا اعلان کرتے ہیں اور بھاری رقم اڈوانس وصول کی جاتی ہے جس میں موٹرسائیکل کی کل قیمت کا 1/3حصہ بطور اڈوانس وصول کرکے بھاری شرح سود پر موٹرسائیکل بغیر نمبردے کر سود کے چکر میں ڈال کر سرعام لوٹاجارہاہے موٹرسائیکل اڈوانس لینے والے سے رقم وصول کرنے کے باوجود خالی چیک لے لیے جاتے ہیں جس پر رقم وصول کرنے کے باوجود میمو لگا کر اس کو مقامی پولیس سے سازباز ہوکر دوبارہ رقم وصول کرلی جاتی ہے تھانوں میں درج 489Fکے سینکڑوں مقدمات میں اکثر اس مافیا کے درج شدہ ہے اگر موٹرسائیکل لینے والا شخص ایک قسط نہ دے سکے تواس کو دی گئی موٹرسائیکل دن دیہاڑے چھین لی جاتی ہے اور اس موٹرسائیکل کو فروخت کرکے اپنی رقم کاٹ کر اپنے اکائونٹ میں جمع کرلیتے ہیںاور کچھ عرصہ کے بعد لکی کمیٹی مافیا اپنی موٹرسائیکلوں سمیت شہریوں کی لی گئی رقم سمیت غائب ہوجاتے ہے یہ فراڈ مافیا غیرقانونی طورپر لکی کمیٹی کے نام پر سینکڑوں افراد سے ماہانہ کی بنیادپر ہزاروں روپے وصول کیے جارہے ہیں 38ہزارروپے کی موٹرسائیکل 56ہزارروپے سے لے کر 66ہزارروپے میں دی جارہی ہے مقامی پولیس تمام حالات سے آگاہ ہونے کے باوجود لکی کمیٹیوں کی آر میں جوئے کے غیر قانونی دھندے پرخاموش ہے ان ایجنٹو ں نے مقامی پولیس اور بااثر افراد سے مراسم قائم کررکھے ہیں تاکہ ان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہ ہواس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کی خاموشی سے سمجھ سے بالا تر ہے کیونکہ لکی کمیٹیوں کا نیٹ ورک گلی گلی کوچہ پھیل چکا ہے ۔ اس وباء کا پسماندہ علاقوں میں زیادہ کام ہو رہا ہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا ہے کہ لکی کمیٹیوں اور پرچی مافیاکے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور مرتکب افراد کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں ۔