پیر محل کی خبریں 4/10/2014

Pir Mahal

Pir Mahal

پیر محل (نامہ نگار) پیر محل میں عیدالضحیٰ کی نماز مرکزی عید گاہ اقبال پارک پیر محل میں پونے آٹھ بجے ہو گی خطبہ مولانا محمد اکبر رضوی اور نماز الحاج مولانا حافظ محمد عبد اللہ چشتی عالمی خطیب پڑھائیں گے جامع مسجد عثمانیہ میں عید الضحٰی کی نماز ساڑھے سات بجے خطبہ مولانا عبدالحنان صدیقی پڑھیں جامع مسجد ادریسیہ عید الضحٰی کی نماز سات بجے جامع مسجد فیضان مدینہ ہائوسنگ کالونی میں نماز عیدالضحٰی آٹھ بجے خطبہ علامہ غلام حسین رضوی جامع مسجد غوثیہ رضویہ عیدالضحٰی کی نماز آٹھ بجے، جامع مسجد غوثیہ آباد عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حافظ محمد ریاض سیالوی خطیب، نورانی مسجد غوثیہ آبادعید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حافظ محمد عمردراز خطیب جامع مسجد اقصیٰ غوثیہ چوک عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ مولانا محمد انور مسعود عطاری، جامع مسجد قادریہ حنفیہ عید الضحٰی کی نماز ساڑھے سات بجے خطبہ ،مولانا محمد صبغت اللہ مجددی ،جیلانی مسجد عمر فاروق کالونی عید الضحٰی کی نماز ساڑھے سات بجے خطبہ قاری محمد ظفر صاحب مسجد کوثرا پرکالونی عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حافظ اللہ وسایا سیالوی جامع مسجد بلال کوثر آباد عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حافظ عظمت علی سیالوی ، غوثیہ مسجد غوثیہ چوک عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حافظ محمد یوسف غوثیہ مسجد لوئر کالونی عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ حاجی روشن دین ، جامع مسجد چک 321گ ب عید الضحٰی کی نماز آٹھ بجے خطبہ قاری ملک محمد اقبال سیالوی جامع مکی مسجد واپڈا چوک عید الضحٰی کی نماز سات بجے خطبہ مولانا حافظ مفتی محمد وسیم سیالوی پڑھائیں گے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) میلہ دیکھنے گیا شہری نامعلوم جیب تراشوں کے ہاتھوں نقدی موبائل فون سے محروم تفصیل کے مطابق مکہ بلاک پیرمحل کا رہائشی محمد ارشد بگا المعروف پھلیاں پتاشے والے اپنے دوستوں کے ہمراہ دربار قطب علی پر میلہ دیکھنے گیا نامعلوم جیب تراشوں نے موبائل فون نقدی ایک لاکھ روپے سے محروم کر دیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) پانچ کروڑروپے سے سندیلیانوالی نکریری پل کی تعمیر تاخیر کا شکار سروے اور پیپر ورک تیار ہونے کے باوجود کام شروع نہ کروایاجاسکا نکریری پل کی تعمیر سے فیصل آباد سندیلیانوالی تا میاں چنوں ملتان جانے والی ٹریفک کو70کلومیٹر کم فاصلہ طے کرنا پڑے گا عوامی حکومت فی الفور نکریری پل کی تعمیر شروع کرے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق سندیلیانوالی دربارقطبیہ کے سجادہ نشین پیر سید ابرارحسین ،زیر سجادہ نشین پیر قطب علی کے حقیقی ماموں سابق وزیر اعظم پاکستان سید یوسف رضا گیلانی کی طرف سے جارہ کردہ پانچ کروڑ ر وپے کی خطیر لاگت سے سندیلیانوالی نکریر ی پل کی تعمیر کے لیے گرانٹ جاری کی گئی جس کے لیے سروے اور پیپر ورک تیار کرکے ابھی کام کا آغاز ہونے ہی والاتھا کہ سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے عہدہ چھوڑنے سے پل کی تعمیر رک گئی جس سے فیصل آباد سندیلیانوالی ملتان روڈ پر گذرنے والی ٹریفک جو کہ 70کلومیٹر کا زائد فاصلہ طے کر تی ہے نکریری پل نہ بننے کی وجہ سے اس شاہر اہ کو استعمال کرنے سے محرو م ہوگئی بلکہ سندیلیانوالی کے مکین جو نکریری پل بننے سے راوی کے مکین دوضلع جات سے کاروباری فوائد حاصل کرسکتے ہیں محروم ہوگئے سیاسی سماجی حلقوںنے وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم گرانٹ سے جاری کردہ پانچ کروڑ روپے سے فی الفور سندیلیانوالی نکریری پل کی تعمیر مکمل کروائی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) شوگرکین (ڈویلپمنٹ) سیس پروگرام کے تحت تعمیر کی گئی پیرمحل کمالیہ روڈ پر جگہ جگہ پڑنے والے گڑوں کو مرمت کیاجائے تفصیل کے مطابق پیرمحل کمالیہ روڈجس پر کمالیہ شوگر ملزموجود ہے جس میں ضلع بھر سے گنے سے لوڈ ٹریکٹر ٹرالیاں آتی جاتی ہے اور شوگر کین (ڈویلپمنٹ)کی مد میں کسانوں زمینداروں سے فی من ایک روپے کے حساب سے کٹوتی کی جاتی ہے اس طرح ہر سیز ن میں کروڑوں روپے سڑک کی تعمیر کے سلسلہ میں جمع ہوجاتے ہیں مگر عرصہ دراز سے پیرمحل تاکمالیہ روڈ جوکہ سیم کے باعث جگہ جگہ سے بیٹھ جانے کے باعث خطرناک حالت میں ہوچکی ہے جبکہ اس کے ارد گرد مٹی نہ ہونے کے باعث سڑک پرجگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہے جس سے آئے روز حادثات معمول بن چکے ہیں سماجی فلاحی تنظیموں نے ڈویژنل کمشنر سے اپیل کی شوگرکین (ڈویلپمنٹ) سیس پروگرام کے تحت پیرمحل کمالیہ روڈ پر جگہ جگہ پڑنے والے گڑوں کو مرمت کیاجائے تاکہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی سڑک کو ٹوٹ پھوٹ سے بچایاجاسکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) پیرمحل اور گردو نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بد ستور جاری روز بروز لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہونے سے مکینوں کی زندگی اجیرن شہری علاقوں میں 12گھنٹے دیہی علاقوں میں اس سے زیادہ دیر بجلی غائب رہتی ہے بجلی کی بار بار ٹرپنگ کے باعث لوگوں کا لاکھوں روپے کا الیکٹرونکس سامان جل کر راکھ ہو گیا ہے ۔ شہریوں کا بلاوجہ لوڈشیڈنگ کے ذریعے عوام کو تنگ کرنے پر پیرمحل سٹی واپڈا کے دفتر کا گھیرائو کرنے کا اعلان کردیا تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر اور گردونواح میں شدید گرمی کے باعث وقفے وقفے سے لگاتار غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے گریڈا نتظامیہ صورت حال جاننے کے باوجود بے حس ہوچکی ہے حالانکہ پیرمحل شہر میں 132KVگریڈ اسٹیشن موجودہے جبکہ کسی بھی قسم کی انڈسٹری نہ ہونے کے باوجود عوام کو تنگ کرنے اور افسران بالا کی خوشنودی کے لیے لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے سخت حبس اورگرمی میں رات کے وقت بار بار لوڈشیڈنگ کرکے چوروں ڈاکوئوں کے لیے راہیں ہموارکرنے کاسلسلہ شروع ہوچکا ہے بار بار ٹرپنگ کے باعث نہ صرف کئی ٹرانسفارمر جل چکے ہیں بلکہ لوگوں کا لاکھوں روپے کا الیکٹرونکس سامان جل کر راکھ ہو گیا ہے گریڈا نتظامیہ کی بے حسی کے خلاف شہریوں نے احتجاج کی کال دے دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار )چوہدری محمد شاہد آرائیں کسان راہنما نے اپنے بیان میں کہاکہ حکومت کی غلط زرعی پالیسی کے باعث ملک اس وقت غذائی بحران سے دوچار ہے حکومت نے70فیصد کاشت کاروں کے مسائل کو حل کرنے کی بجائے جاگیر مخصوص طبقہ کو نوازنے کی پالیس اپنا کر پوری قوم کو غذائی بحران میں مبتلا کردیا چاہیے تو یہ تھا کہ کاشتکارکوسبسڈی کے ذریعہ سستی کھاد،اور زرعی ادویات فراہم کی جائیں،ملک کوغذا مہیاکرنے والے کاشت کاروںسے مشاورت کے بعد پالیسی بنائی جاتی،ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں کسانوںکے کاشتکاروںکو ٹیوب ویل چلانے کیلئے بجلی مفت فراہم کی جاتی ہے،مگر ہمارے ملک کے کاشت کاروں کو بھاری بھر بل بھجواکر زندہ درگو کردیا گیا کاشت کاروں کے حق میںکبھی کوئی پالیسی نہ بنی،جب تک ملک کی زرعی پالیسی بہتر نہ بنائی گئی تو ملک کے کاشتکار خوشحال نہیںہوسکیں گے،انہوں نے کہا کہ حکمرانوںکی غلط حکمت عملی کے باعث ملک غذائی صورت حال سے دوچار ہے،اربوں روپے کے قرضے جرنیلوںاور صنعت کاروں جاگیرداروںکومعاف کئے،مگر 10ایکڑ کے مالک کاشت کارکا کوئی قرضہ معاف نہ ہوا ہے،انہوںنے کہاکہ شوگر ملزمالکان گنا لینے کے باوجود دوسال سے کسانوں کو ان کی ادائیگیاں کرنے کی بجائے ذلیل رسوا کررہے ہیں کپاس کی امدادی قیمت تین ہزار روپے اس وقت مقرر کی گئی جب اگیتی فصل کسان فروخت کرچکا ہے ، حکومت کی کسانوں زمینداروں سے مشاورت اور بروقت پلاننگ نہ ہونے کے باعث کسان مسائل کا شکار ہوا کیونکہ اس کو مہنگے بیج کی خرید کے باعث سخت مسائل کا سامناکرنا پڑتا ہے اس سے ہر پاکستانی شہری متاثر ہوتاہے انہوںنے کہا کہ حکومت کاشتکارکوسبسڈی کے ذریعہ سستی کھاد،اور زرعی ادویات فراہم کر ے ہے ماہرین کی مشاورت سے ایسی کسان دوست پالیسی مرتب کرے جس کے نتائج جزوقتی کی بجائے دیرپا ثابت ہوسکیں کیونکہ کسانوںکے مسائل حل کئے بغیرملک خوشحال نہیںہو سکتا۔