پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے) پیرمحل پولیس کا سٹہ مافیا کے خلاف کریک ڈئوان، سرغنہ سمیت پانچ افراد کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ،، ہزاروں روپے نقدی، فیکس مشینیں ،وائرلیس سیٹ ،ڈش ،ایل سی ڈی ،شراب سمیت کمپیوٹر برآمد ، مقدمہ درج تفصیل کے مطابق پیرمحل کے محلہ غوثیہ آباد میں عرصہ دراز سے چلنے والے کرکٹ اور فٹ بال میچوں پر لگنے والے جوئے کے اڈا پر ایس ایچ او وسیم سرور اور چوکی انچارج خالد جمیل گل نے بھاری نفری کے ہمراہ چھاپہ مارکر عبدالغفار ،محمد ارشاد سکنہ پیرمحل جبکہ کاشف ،واجد ،شہباز سکنہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کو میچوں پر جواء کرواتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا ان کے قبضہ سے وائرلیس سیٹ ،فیکس مشینیں ،ڈش،ایل سی ڈی ،شراب ،کمپیوٹر ، ہزاروں روپے نقدی رقم سمیت دیگر سامان کوقبضہ میں لے کر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کاروائی شروع کردی۔واضح رہے کہ پیرمحل میں گزشتہ کافی عرصہ سے میچوں پر جواء کا دھندہ عروج پر تھا ۔شہریوں نے جواری گینگ کے خلاف متعدد بار کاروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا مگر جواری گینگ پولیس کے ہتھے نہیں چڑ سکا تھا ۔ میچوں پر جواء لگا کر راتوں رات امیر ہونے کے خواب دیکھنے والے کئی شہری کنگال ہو چکے ہیں اور بیشتر نے امیری کے چکر میں اپنی بیویوں کا زیور تک بھی جواری گینگ کے پاس گروی رکھا ہوا تھا ۔ پولیس کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد سے دوران تفتیش اہم انکشافات متوقع ہیں ۔باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ نیو ایئر نائٹ پروگرام کے سلسلہ میں بڑے پیمانے پر جوا اور جشن کی تیاریاں بھی کی جا رہی تھیں علارہ ازیں محلہ غوثیہ آباد میں ہی جوئے کھیلتے ہوئے شاہد اقبال ،لیاقت علی ، سہیل احمد ،شکیل احمداور شہزاد کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ ) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے) پیرمحل اور گردونواح میں پڑنے والی شدید دھند سے ناصرف سردی کی شدت میں خاطر خواہ اضافہ ہو گیا ہے بلکہ دھند کی وجہ سے بجلی کا نظام بھی بری طرح متاثر ہونے کے ساتھ شاہرائوں پر حادثات بھی روز کا معمول بنے ہوئے ہیں۔دھند اور سردی سے خوف زدہ ہو کر لوگ سرشام ہی گھروں میں محبوس ہو جانے سے شہر کے بازار اور گلیاں ویرانی کا منظر پیش کرتی نظر آتی ہیں۔حد نگاہ صفر ہونے کی وجہ سے حلقہ میں ڈکیتی کی وارداتیں بھی روز کا معمول بن چکی ہیں عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے شاہرائوں پر پولیس گشت بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ لکڑ سٹالوں پر سوکھی لکڑیوں کی قیمت بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہے جبکہ دکانداردودھ اور انڈوں کے بھی منہ مانگے دام وصول کر رہے ہیں۔عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے تحصیل انتظامیہ کے اقدامات تاحال سوالیہ نشان بنے ہوئے ہیں۔شہری تنظیموں کے عہدیداروں سمیت عوامی حلقوں نے ارباب اختیار سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ اشیائے ضروریات زندگی پر ریلیف فراہم کیا جائے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( میاں اسد حفیظ سے)شہر میں مہنگے داموں مضر صحت مچھلی کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا تحصیل انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی۔تفصیل کے مطابق سردی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی شہرکے مختلف مقامات پر ریڑھیاں لگا کر مچھلی فروخت کرنے والوں نے بھی خود ساختہ ریٹس مقرر کر کے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونا شروع کر دیئے ہیں جن مقامات پر مچھلی فروخت ہو رہی ہے ان ریڑھیوں کے قریب سے گزرنا بھی محال ہو چکا ہے کیونکہ مذکورہ بالا فروخت ہونے والی مچھلی باسی ہونے کیو جہ سے تعفن پھیلانے کا سبب بنی ہوئی ہے جب خریدار مچھلی کی مہنگے داموں فروخت اور باسی ہونے پر آواز اٹھاتے ہیں تو مچھلی فروخت کرنے والے اسے بے عزت کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔مہنگے داموں اور باسی مچھلی کی فروخت کا دھندہ تحصیل انتظامیہ کی ناک نیچھے گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے جب بھی موسم سرما کی آمد ہوتی ہے توعوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے اور موذی امراض میں شہریوں کو مبتلا کرنے کیلئے مچھلی فروخت بھی میدان میں کود پڑتے ہیں۔صارف کو لوٹنے کیلئے دریا کی مچھلی کا جھانسہ سے کر بڑی بڑی قسمیں بھی اٹھا ڈالتے ہیں۔اگرجائزہ لیا جائے تو کسی بھی مچھلی فروش کے خلاف تحصیل انظامیہ کی جانب سے سرکاری ریٹ لسٹ موجود نہیں اور یہ با ت بھی علم میں آئی ہے کہ بازار میں فروخت ہونے والی مچھلی باسی ہونے کے ساتھ مردہ بھی ہوتی ہے کیونکہ فش فارم مالکان لیبر کا خرچہ بچانے کیلئے تالابوں میں بجلی کا کرنٹ چھوڑ کر مچھلی کو مار ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے مچھلی مردہ حالت میں پانی کی سطح پر ابھر آتی ہے اور اسے با آسانی اکٹھا کر لیا جاتا ہے۔مچھلی کے منہ مانگے دام مانگنے کی وجہ سے غربائاس نعمت سے محروم ہیں۔شہری تنظیموں کے عہدیداروں سمیت عوامی حلقوں نے DCOٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص عالم سے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (میاں اسد حفیظ سے)محکمہ ہائی وے اور محکمہ شاہرات کی غفلت لاپرواہی رجانہ ،پیرمحل، سندھیلیانوالی ،بھسی ،کمالیہ اور درکھانہ روڈز کے اردگرد مٹی بیٹھنے سے روزانہ ہیوی ٹریفک الٹنے کے واقعات معمول بن گئے۔ متبادل راستوں سے ٹریفک گزرنے سے اردگردکے مکینوں کی زندگی اجیرن۔ تفصیل کے مطابق محکمہ ہائی وے اور محکمہ شاہرات ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ضلعی افسران کی چیکنگ نہ ہونے کے باعث بیلدار اور ماتحت افسران سڑکوں کی دیکھ بھال کرنے کی بجائے سارادن سڑکوں کے اردگرد درختوں کو کاٹ کر گھر لے جانے میں مصروف رہنے کے باعث رجانہ، پیرمحل، سندھیلیانوالی، بھسی ،کمالیہ اور درکھانہ روڈز پر گاڑیاں الٹنے سے لاکھوں روپے مالیت کا لوڈ سامان تباہ ہوجاتاہے جبکہ آئے روز اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ محکمہ ہائی وے اور محکمہ شاہرات کے افسران حقائق جاننے کے باوجود کسی بھی قسم کے اقدامات کرنے سے گریزاں ہے جس کے باعث نہ صرف حادثات معمول بن چکے ہیںبلکہ ان حادثات کے باعث جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔سماجی حلقوںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ وقاص عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر مذکورہ شاہراہوں کے اردگرد جان لیوا گڑھوں کو پر کیاجائے اور غفلت او لاپرواہی کے مرتکب ذمہ دارا ن کے خلاف کاروائی کی جائے۔