ُٰپیرمحل کی خبریں 24/7/2014

Mian Asad Hafeez

Mian Asad Hafeez

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے) خاتون اپنے سابقہ شوہر اور ساتھیوں کے ہاتھوں اغواء ملزمان کے خلاف مقدمہ درج۔تفصیل کے مطابق خاتون نصرت پروین دختر نیاز علی نے عرصہ تقریباً ایک سال قبل گھریلو ناچاکی کی بناء پر سول جج فیملی کورٹ میں تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کر کے اپنے شوہر غلام دستگیر سے طلاق لے کر بعد ازاں پیرمحل کے نواحی گائوں 320گ ب کے محمد انور ضیاء سے شادی رچا رکھی ہے کہ اسی رنجش کی بنائ پر خاتون کے سابقہ شوہر نے اپنے دیگر ساتھیوں شوکت علی وغیرہ سے باہم صلاح مشورہ ہو کر اپنی سابقہ بیوی کو اسلحہ کے زور پر اس کے سسرالی گھر سے اغواء کر لیا۔تھانہ پیرمحل پولیس نے مغویہ کے شوہر کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف بجرم 365/511ت پ کے تحت مقدمہ کا اندراج کر کے کاروائی کا عمل شروع کر دیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے) بجلی لود شیڈنگ نے شہریوں کو ذہنی مریض بنا دیا ،حکومتی دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔تفصیل کے مطابق رمضان المبارک کی آمد سے قبل میاں نواز شریف حکومت نے بلند و باگ دعوے کئے تھے کہ ملک بھر میں سحر افطار اور نماز تراویح اوقات میں بجلی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی مگر ان کے دعوے حقیقت کا روپ نہ دھار سکے۔اب جب کہ رمضان المبارک کاآخری عشرہ بھی اختتام پذیر ہونے والا ہے مگر بجلی لوڈ شیڈنگ کا جن قابو میں نہ آسکا۔شہریوں کو سحری اور افطار کے اوقات میں بھی بجلی فراہم نہ ہونے سے سخت دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جب کہ بد ترین بجلی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے فیکٹریوں اور گھریلو صنعتوں سے وابستہ سینکڑوں محنت کش بے روزگاری کی زندگیاں گزارنے کی وجہ سے ان کیلئے عید الفطر کی خوشیاں بھی ماند پڑتی نظر آ رہی ہیں۔غیر اعلانیہ بجلی لوڈ شیڈنگ سے بازاروں میں چلنے والے جنریٹروں کی گن گرج سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی جس کی وجہ سے شہری سخت ذہنی اذیت سے دوچار ہیں اور تمام کاروباری سرگرمیاں بھی ٹھپ ہیں۔بجلی لوڈ شیڈنگ سے گھروں میں سحر اور افطار کے اوقات میں خواتین کو گھریلو امور خانہ داری سرانجام دینے میں بھی سخت دشواریوں کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے)نرخوں کے تنازعہ پر سول جج سے ہاتھا پائی کرنے والے سابقہ کونسلر کے خلاف مقدمہ درج۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز سپیشل مجسٹریٹ پرائس کنٹرول شاہد افتخار بخاری نے شہر کے وسطی اللہ چوک میں قائم سابقہ کونسلر محمد اسلم عرف اچھو ولد محمد جمیل کی دوکان سے ٹماٹر خرید کئے تو زائد نرخ وصول کئے جانے پر سپیشل مجسٹریٹ اور دوکاندار کے درمیان تلخ کلامی کے بعد مبینہ طور پر ہاتھا پائی ہو گئی تھی جس پر تھانہ پیرمحل پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کرنے والے دوکاندار اور سابقہ کونسلر کے خلاف بجرم 3/7پرائس کنٹرول ایکٹ اور 506/186ت پ کے تحت مقدمہ کا اندراج کر کے کاروائی کا عمل شروع کر دیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے) ڈاکٹر کشف ریاض اللہ نے ابراہیم میڈیکل کمپلیکس پرانا واپڈا چوک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری شہرت کو نقصان پہنچانے کیلئے کچھ شر پسند عناصر سر گرم عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی دوشیزہ کے اغواء سے ہمارا کوئی تعلق نہیں جو میری ذات پر کیچڑ اچھال کر سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے عدالت جانے کا فیصلہ کر چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے عوامی خدمت کا فریضہ سر انجام دینے کیلئے سیاست کے میدان میں قدم رکھا ہے کچھ لوگ میری روز بروز بڑھتی شہرت کی وجہ سے خائف ہو کر مجھے میرے مقصد سے دور کرنا چاہتے ہیں۔لیکن یہ بات اپنے مخالفین پر واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ضلع کی سیاست میں میرے باپ چوہدری ریاض اللہ کا کردار بھی کھلی کتاب کی طرح سب کے سامنے ہے اب جب کہ میرے ماموں گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں۔عوامی مسائل کو سننا ہمار ا فرض ہے۔اگر کوئی معاملہ کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے تو عدالت میں جواب دہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مخالفین کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ ان کے اوچھے ہتھکنڈے مجھے عوامی خدمت کا فریضہ سر انجام دینے سے نہیں روک سکتے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے) اسسٹنٹ کمشنر نے غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈ وں کو شہر سے باہر شفٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔دیرینہ مطالبہ پورا ہونے پر شہریوں کا تحصیل انتظامیہ کو خراج تحسین۔تفصیل کے مطابق شہر میں جگہ جگہ قائم غیر قانوی ٹرانسپورٹ اڈے گزشتہ کئی سالوں سے شہریوں کیلئے وبال جان بنے ہوئے تھے مذکورہ اڈوں کی وجہ سے شہر کی وسطی شاہراہ مسائل کی آمجگاہ بن چکی تھی اور شہریوں کے کاروبار بھی ٹھپ ہو کر رہ گئے تھے اڈوں سے چلنے والی بڑی گاڑیوں میں نصب پریشر ہارن اس قدر پاور فل تھے کہ شہری سکون کی نیند بھی نہیں سو سکتے تھے۔شہریوں کی تکلیف کو مد نظر رکھتے ہوئے نئے تعینات ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل چوہدری محمد خالد گجر نے شہری حلقہ سے تمام غیر قانوی ٹرانسپورٹ اڈوںکو جنرل بس سٹینڈ منتقل کرنے کے احکامات جار ی کر دیئے جس پر شہری تنظیموں کے عہدیداروں سمیت عوام الناس اسسٹنٹ کمشنر کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔اور توقع ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی تعیناتی کے دوران شہریوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں گے۔واضح رہے کہ شہریوں نے غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈوں کو جنرل بس اسٹینڈ میں منتقل کرنے کی آواز اٹھانے پر” پیرمحل صحافی برادری “کو بھی شاندار خراج تحسین پیش کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے)اپر کا لونی پیرمحل کے شہری خالد مسعود گل نے کمشنر فیصل آباد ،DCOٹوبہ ٹیک سنگھ کی خدمت میں گزاری گئی درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ شہر کے محلہ کچی کوٹھی میں دو با اثر افراد نے محکمہ اوقاف کی آڑ میں متعلقہ حلقہ پٹواری سے ساز باز ہو کر اضافی آبادی اپر کالونی مین چوک میں ناجائز تعمیرات کر کے قبضہ جما رکھا ہے اور یہ رقبہ ہذالوقت تقریباً ایک کروڑ روپے مالیت کا ہے۔میری پر زور اپیل ہے کہ حد براری خسرہ 451ـ471ـ470/1پلاٹ نمبران 2ـ1رقبہ تقراری 4کنال قبضہ مافیا گروپ سے واگزار کروایا جائے جبکہ کچھ عرصہ قبل اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے مذکورہ بالا رقبہ کی حد براری کرنے کے احکامات جاری کئے تھے مگر تاحال عمل درآمد نہیں ہوا۔درخواست میں مزید موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متعلقہ پٹواری رقبہ واگزاری میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔اگر مذکورہ بالا رقبہ سے ناجائز تعمیرات کا خاتمہ فی الفور نہ کیا گیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہو جائوں گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ُٰپیرمحل (میاںاسد حفیظ سے)دو مختلف حادثات میں دو بھائیوں سمیت تین نوجوان شدید زخمی ہو گئے۔تفصیل کے مطابق رجانہ روڈ پر تیز رفتار کیری ڈبہ کی ٹکر سے گائوں 673/14گ ب کے موٹر سائیکل پر سوار دو بھائی فہیم طارق اور وسیم طارق شدید زخمی ہو گئے جبکہ گائوں 744گ ب کا نوجوان محمد سہیل سیال رکشہ کی ٹکر سے شدیدزخمی ہو گیا۔تینوں زخمیوں کو طبی امداد فراہمی کیلئے سول ہسپتال پیرمحل داخل کروا دیا گیا تھا۔جبکہ وسیم طارق کو مخدوش حالت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہسپتال ٹوبہ ٹیک سنگھ ریفر کر دیا گیا تھا۔متعلقہ تھانہ پولیس نے جائے حادثات کا جائزہ لیتے ہوئے قانونی کاروائی کا آغاز کر دیا تھا۔