پیرمحل (نامہ نگار) قیام پاکستان سے قبل کی سب تحصیل پیرمحل مسائل سے دوچار ٹوٹی پھوٹی سڑکیں پینے کے صاف پانی سے محروم شہری ڈگری کالج خواتین سٹا ف سے محروم رورل ہیلتھ سنٹر تحصیل ہیڈکوآرٹر کا درجہ حاصل کرنے کے باوجود علاج معالجہ سے محروم مسائل کو فی الفور حل کروایا جائے چوہدری محمد طارق کوٹلی والے مرکزی صدر انجمن تاجران پیرمحل تفصیل کے مطابق سب تحصیل پیرمحل جوکسی دور میں رول ماڈل سٹی کا درجہ حاصل تھا نئے بلدیاتی نظام کی بدولت تعمیر ترقی سے محروم ہوگیاپانچ کروڑ روپے آمدنی جمع ہونے کے باوجود شہر کی اہم سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی زیرزمین پانی کڑوا ناقابل استعمال قراردیے جانے کے باوجود پیرمحل کو اڈا واہگی نہر سے پانی کی سپلائی کا 44کروڑ روپے سے میگاپراجیکٹ چند گھنٹوں کے لیے پانی دینے سے قاصر ہے میونسپل کمیٹی پیرمحل کی تشکیل کے باوجود پیرمحل شہر کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہے اڑتی دھول اور جابجا گڑھے آئے روز حادثات کا باعث بن رہے ہیں 29کروڑر وپے سے اربن سیوریج سکیم کا منصوبہ سست روی کے باعث فائلوں کی نذر ہوتا دکھا ئی دیتا ہے رورل ہیلتھ سنٹر پیرمحل جس کو کروڑوں روپے کی گرانٹ جاری کرکے تحصیل ہیڈکوآرٹر کا درجہ گیا جس میں دوسال سے لیڈی ڈاکٹر ہی تعینات نہ کی گئی ہسپتال کو برائے نام اپ گریڈ کیا گیا مگر جدید مشینری اور علاج معالجہ اور آپریشن کی سہولت نہ ہونے کے باعث شہری صحت کی سہولیات سے محروم چلے آرہے ہیں گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین میں سٹاف نہ ہونے کے باعث طالبات اور اساتذہ کو مشکلات کا سامنا ہے چوہدری محمد طارق کوٹلی والے مرکزی صدر انجمن تاجران پیرمحل نے وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہبازشریف سے اپیل کی کہ فی الفو رپیرمحل کے ان مسائل کو حل کیا جائے پیرمحل ( نامہ نگار ) تاریخ پیدائش کا اندراج قومی فریضہ ہے والدین کو اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے متعلقہ یونین کونسل اورمیونسپل کمیٹی میں تاریخ پیدائش کے اندراج کو ہرحال میں درج کروانا چاہیے ان خیالات کا اظہارانکروچمنٹ آفیسر عاطف گجرنے تاریخ پیدائش کے اندراج کی آگاہی بیان میں کیا انہوںنے کہا تاریخ پیدائش کے اندراج نہ ہونے سے مردم شماری سمیت الیکشن کے عمل میں سخت مسائل درپیش آتے ہیں تاریخ پیدائش کے اندراج کے نہ ہونے کے باعث قومی شناختی کارڈ نہ بننے پر الیکشن میں ہزاروں لوگ اپنے ووٹ کے حق سے محروم ہوئے انہوںنے عوام سے اپیل کی ہے اپنی تاریخ پیدائش کا لیٹ اندراج کروائیں جس میں سات سال تک کے بچے کی تاریخ پیدائش کا لیٹ اندراج متعلقہ یونین کونسل کے چیئرمین سے کروائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ قومی شناختی کارڈبنواکر الیکشن میں رائے دہی کا حق استعمال کرسکیں پیرمحل ( نامہ نگار ) شوگرکین (ڈویلپمنٹ) سیس پروگرام کے تحت پیرمحل کمالیہ روڈ پر جگہ جگہ پڑنے والے گڑوں کو مرمت کیاجائے تفصیل کے مطابق ڈویژنل شوگرکین (ڈویلپمنٹ) سیس کمیٹی نے جن سڑکوں کی منظوری دی ہوئی ہے ان میںکمالیہ شوگر ملز تا چک 185 گ ب ، ٹوکن پوسٹ تا عنائیت شاہ براستہ بستی کانجو، ٹوکن پوسٹ تا چک نمبر54 ٹکڑا کمالیہ، کوشامل کیا ہے جبکہ پیرمحل تاکمالیہ روڈ جوکہ سیم کے باعث جگہ جگہ سے بیٹھ جانے کے باعث خطرناک حالت میں ہوچکی ہے جبکہ اس کے ارد گرد مٹی نہ ہونے کے باعث سڑک پرجگہ جگہ گڑھے پڑے ہوئے ہے جس سے آئے روز حادثات معمول بن چکے ہیں سماجی فلاحی تنظیموں نے ڈویژنل کمشنرسے اپیل کی شوگرکین (ڈویلپمنٹ) سیس پروگرام کے تحت پیرمحل کمالیہ روڈ پر جگہ جگہ پڑنے والے گڑوں کو مرمت کیاجائے تاکہ کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والی سڑک کو ٹوٹ پھوٹ سے بچایاجاسکے پیرمحل ( نامہ نگار ) چوہدری احسان ننھا آرے والے راہنماپاکستان تحریک انصاف نے کہا پارلیمان میں جمہوریت پرستوں کا کردار قوم کیلئے باعث شرمندگی و قومی وقار کیلئے خطرناک ہے صورتحال تحمل و تدبر سے محروم قیادت کی تبدیلی کی متقاضی ہے ‘ اختلافات رائے باوجود تحمل و تدبر سے قومی مسائل کا حل تلاش کرتے ہوئے قوم کو ریلیف کی فراہمی کا نام ہی جمہوریت ہے مگر افسوس کہ منتخب ایوانوں میں ہونے والی لفظی جنگ ‘ دھینگا مشتی ‘ مارکٹائی اور حیوانیت کا اظہار نہ صرف ایوان کے تقدس کی پامالی کا باعث ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے وقار کو مجروح ہی نہیں کررہا بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے غیر محفوظ ہونے کا پیغام بھی دے رہا ہے اور بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے شرمندگی کے اسباب پیدا کرنے کیساتھ جمہوری نظام کیلئے خطرے کی گھنٹی بھی بجارہا ہے اور عوام کو جمہوریت سے نالاں و بیزار بھی کررہا ہے انہوںنے ایوانوں میں حکومتی و اپوزیشن کے غیر جمہوری و غیر تہذیبی رویوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جمہوری نظام میں جہاں آزادی اظہار کی مکمل اجازت ہے’ وہاں تدبر و تحمل بھی اس نظام کو کامیابی سے چلانے اور آگے بڑھانے کے لئے ایک ناگزیر ضرورت اور بنیادی شرط قرار پاتا ہے مگر افسوس کہ حکومت واپوزیشن دونوں ہی بنچوں پر موجود سیاسی جماعتیں اور منتخب نمائندے اس اہلیت سے محروم دکھائی دیتے ہیں جو فوری تبدیلی کا متقاضی ہے بصورت دیگر حیوانی رویوں کے حامل بھیڑیئے پوری قوم کی تذلیل و بدنامی کے ساتھ جمہوریت کو بھی قبر میں اتارکر ہی دم لیں گے ۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) وزیراعظم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ نون نے عدلیہ کی بحالی کیلئے قربانیاں دی ہیںوزیر اعظم ملک کے قانون اور سپریم کورٹ کا احترام لازم سمجھتے ہیں وزیراعظم میاں نواز شریف ،وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے پاناما کیس کی تفتیش کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوکر ملکی سیاست میں ایک تاریخ رقم کردی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مشتاق احمد سعید ی راہنما پاکستان مسلم لیگ ن ، محمدجمیل نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا انہوںنے کہا پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ ایک منتخب وزیراعظم،منتخب وزیر اعلیٰ خود چل کر کسی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے ہوںاور چونکہ آئین و قانون سب سے بڑا ہے، اسی بات کوپاکستان مسلم لیگ ن کے قائدین نے ثابت کردیا’۔ وزیراعظم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ نون نے عدلیہ کی بحالی کیلئے قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بعض عناصر چوردروازے سے اقتدار میں آنے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شریف خاندان پانامہ پیپرز کے مقدمے میں بے گناہ ثابت ہوگا۔وزیراعظم نے ملک کو تیزرفتارترقی کی شاہراہ پرگامزن کردیاہے وزیراعظم محمدنوازشریف کاجے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا اور3گھنٹے تک اسکے سوالوں کے جواب دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیر اعظم ملک کے قانون اور سپریم کورٹ کا احترام لازم سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور انکے خاندان نے بار بار جے آئی ٹی کے بلانے پر پیش ہوکر قانون کی بالادستی کو فروغ دیاہے’ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے اپنے کردارسے ثابت کیاہے کہ انکے نزدیک ملک کے ادارے محترم اور قابل احترام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کی بالادستی پر کبھی آنچ نہیں آنے دیگی۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) پیپلزپارٹی قربانیاں دینے والوں کی جماعت ہے جس نے ہرآمر سمیت آنے والے حکمران کا مقابلہ خندہ پیشانی سے کر کے ثابت کردیا ہے کہ پیپلزپارٹی کومٹانے والے مٹ گئے مگر پیپلزپارٹی کا حقیقی کارکن کسی بھی لالچ کے آگے جھکا نہ جھکے گا ان خیالا ت کا اظہار محمد ساجد تحصیل صدر پاکستان پیپلزبیورونے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا پاکستان پیپلزپارٹی قربانیاں دینے والوں کی جماعت ہے جس کا ہرکارکن نظریاتی ہے جس کو اقتدار سے نہیں ذوالفقار علی بھٹو شہید کے نظریہ سے عقیدت ہے پیپلزپارٹی کے کارکنوںنے آمریت کا دیوانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے جیلیںکاٹیں کوڑے کھائے مگر قائد ذوالفقار علی بھٹو شہید کے نظریہ سے غداری نہیں کی انہوںنے کہا کہ کارکن پارٹیاں نہیں بدلا کرتے حکمران جماعت کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے اپنے ہی کارکنوں کا اعلان زیب نہیں دیتا پاکستان قیادت کے بدترین بحران کا شکار ہے اس کا المیہ یہ ہے کہ اقتدار پر براجمان لیڈر نہیں ہے اورحقیقی لیڈر اقتدار میں نہیں ہے عوام کو موجودہ استحصالی نظام کے خلاف اٹھنا ہوگا تاکہ حقیقی قیادت ملک کی بھاگ دوڑ سنبھال سکے