پیرمحل (نامہ نگار) ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ریجنل پاسپورٹ آفس سے محروم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خاں فی الفور ریجنل پاسپورٹ آفس بنوائیں حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت تفصیل کے مطابق فیصل آباد ڈویژ ن کے چار اضلاع میں سے تین اضلاع میں ریجنل پاسپورٹ آفس موجود ہیں جبکہ ٹوبہ ٹیک سنگھ قدیم اور تاریخی ضلع ہو نے کے باوجود بھی پاسپورٹ آفس کی سہولت سے محروم ہے وزارت داخلہ کی ملک بھر کے اضلاع میں ریجنل پاسپورٹ آفس کے قیام کی پالیسی ہو نے کے باوجود ضلع بھر لاکھوں عوام پاسپورٹ کی سہولت سے محروم کیوں ہیںپنجاب میں ٹوبہ ٹیک سنگھ واحد ضلع ہے جس کی قومی اور صوبائی اسمبلی کی تمام سیٹیں مسلم لیگ (ن) کے پاس ہیں اس کے باوجود صوبائی اور وفاقی حکومت نے ہمیشہ اس ضلع کو نظر انداز کیا گیا مکینوں کو دیڑھ سو کلومیٹر کا سفر کرکے پاسپورٹ کے حصول کے لیے جانا پڑتا ہے جس کے لیے کئی کئی چکر لگانے پڑتے ہیں جس سائلین مردوخواتین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خاں سے مطالبہ کیا کہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں فی الفور پاسپورٹ آفس بنایاجائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (نامہ نگار) اذان اور خطبہ عربی کے علاوہ مساجد میں لائوڈ اسپیکر پر درود پڑھنے پر پابندی گدھا گاڑیوں اور موٹرسائیکل رکشہ جات پر لائوڈ اسپیکر کا آزادانہ استعمال انتظامیہ خاموش قانون پامال تفصیل کے مطابق حکومت پنجاب کی ہدایات پر پولیس کی طرف سے پولیس آرڈیننس 2015 کے تحت لائوڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف مسجدوں کے خطیبوں اور موذن حضرات کے خلاف مقدمات کا اندراج کیا جارہا ہے مگر پیرمحل شہر کے مین بازاروں اور گلی محلہ جات اور اردگرد کے چکوک میں موٹرسائیکل رکشہ جات ، گدھا گاڑیوں پر کھلے عام لائوڈ اسپیکر پر قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہے گدھا گاڑیوں اور لوڈ رکشہ جات پر لائوڈ اسپیکر لگا کر مختلف قسم کی ریکارڈ نگ کے ذریعے اور براہ راست سبزی پتیشہ ، برتن وغیرہ فروخت کیے جارہے ہیں سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ مساجد کے خطیبوں اور موذن حضرا ت پر مقدمات کے اندراج کی بجائے گلی گلی محلہ جات اورچکوک میں سرعام گلی کوچوں میں لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) نوٹس ملیا ککھ نہ ہلیا ،،، مارکیٹ کمیٹی پیرمحل اور تحصیل انتظامیہ کا عدالتی حکم پامال ، رجانہ روڈ پیرمحل تحصیل انتظامیہ نے رجانہ روڈ پیرمحل پر 137دکانوں کو مسمار کرنے کے بعد مارکیٹ کمیٹی پیرمحل کے ساتھ مل کر غلہ منڈی میں واقع 185 کے قریب سٹالوں کے ساتھ ساتھ پختہ اور غیر پختہ تعمیرات کو ہیوی مشینری سے گراکر غریبوں کو بے روزگار کردیا تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میں تجاوزات کو بنیاد بناکر ہزاروں افراد کو تحصیل انتظامیہ کی طرف سے بے روزگار کرنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں تحصیل انتظامیہ نے رجانہ روڈ پیرمحل پر 137 دکانوں کو مسمار کرنے کے بعد مارکیٹ کمیٹی پیرمحل کے ساتھ مل کر غلہ منڈی میں واقع 185 کے قریب سٹالوں کے ساتھ ساتھ پختہ اور غیر پختہ تعمیرات کو ہیوی مشینری سے گراکر غریبوں کو بے روزگار کردیا غلہ منڈی کے تاجران نے سول جج نعیم فراز صاحب کی عدالت سے حکم امتناعی جاری کر واکر تحصیل انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹی کے اہلکاروں کے حوالے کیا لیکن تحصیل انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹی کے ذمہ دار ان نے عدالتی حکم امتناعی کے باوجود غلہ منڈی پیرمحل میں موجود 185 سٹالوں کو کرین کے ذریعے مسمار کردیاغلہ منڈی میں پھڑوں پر موجود سٹالوں کے دوکانوں کے بنے ہوئے ناجائز برآمدے بھی گرا دیے گئے تحصیل انتظامیہ اور مارکیٹ کمیٹی کے ذمہ دار ان کا کہنا ہے کہ غلہ منڈی سے ہر قسم کی ناجائز تجاوزات کو ہر صورت ختم کیا جائے گا اس سے پہلے 137 کے قریب دکانوں کو ملیا میٹ کردیا گیا جس سے ہزاروں خاندان بے روزگار ہو گئے ہیں. جس سے لوگوں میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف سخت غم و غصہ پیدا ہو گیا ہے رجانہ روڈ کی 137 دکانوں کے مالکان کو عندیہ دیاگیا تھا کہ انہیں غلہ منڈی کے اندر متبادل جگہ دی جائے گی مگر چند دن کے بعد متبادل جگہ دینے کی بجائے غلہ منڈی کے اندر 185 کے قریب دکانوں کو مسمار کرکے ہزاروں لوگوں کو بے روزگاری کے اندھے کنوئیں میں دھکیل دیا گیا . سماجی اور فلاحی تنظیموں نے حکومت وقت سے رجانہ روڈ اور غلہ منڈی کے متاثرین کو غلہ منڈی کے اندر متبادل جگہ دینے کا پرزور مطالبہ کیا ہے اور جن اہلکاروں اور قبضہ مافیا نے لوگوں سے لاکھوں روپے لے کر ان کو سٹال بیچے اور جگہ پر قبضے کرواے ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سادہ اور غریب عوام کے ساتھ دوبارہ دھوکہ نہ کر سکیںجبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سیٹھ شبیر عبداللہ ہوشیارپوری ، تحریک انصاف کے رہنمائوں میاں اخترجاوید ایڈوکیٹ ثاقب تھہیم نے غریبوں سے روزگار چھیننے کو حکومت کی انتقامی کاروائی قراردیتے ہوئے ظلم عظیم قراردیا