پیرمحل (نامہ نگار) بھسی روڑ چک نمبر 671/12گ ب کے قریب ٹریفک حادثہ نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق تھانہ صدر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو سول ہسپتال منتقل کر دیاتفصیل کے مطابق چک نمبر671/12گ ب کے قریب تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ نامعلوم گاڑی سوار موقع سے فرارہوگیا تھانہ صدر پولیس نے نعش قبضہ میں لے کر سول ہسپتال منتقل کرکے نامعلوم گاڑی سوار کے خلاف کاروائی شروع کردی
پیرمحل (نامہ نگار) انسانیت کی حقیقی معنوں میں خدمت کرنے کا فریضہ بجالانا ہی سب سے عظیم عباد ت ہے شفاف صحافت کے ذریعے انسانیت کی بھرپور خدمت کی جاسکتی ہے ان خیالات کا اظہار رانا غلام سروربابر مرکزی صدر جرنلسٹ ایکشن کونسل نے صحافیوں سے گفتگو میں کیا انہوں نے کہاکہ قلمی جہاد سے برائیوں کے انسداد میں اہم کام لیا جاسکتا ہے ماضی گواہ ہے کہ صحافیوںنے ہر معاشرتی برائی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا خواہ انہیں کتنی ہی تکلیفیں برداشت کیوں نہ کرنی پڑی انہوںنے کہا کہ علاقائی صحافیوں کی مشکلات کے پیش نظر متفقہ پلیٹ فارم سے صحافیوں کاجدوجہد کرنا ناگزیر ہے کیونکہ آنے والے وقت میں مقدس پیشہ کی تقدیس کو برقراررکھا جانا انتہائی ضروری ہے جس کے لئے مقامی علاقائی صحافیوں کا ازخود ضابطہ اخلاق طے کرنا ہوگا تاکہ صحافت میں بگاڑپیداکرنے والے عناصر کی بیخ کنی ہوسکے پیرمحل ( نامہ نگار ) پاکستان کسان بورڈ کے وفد نے صوفی رشید احمد ضلعی چیئرمین کی قیادت میں اے سی سید جمیل حیدر شاہ سے ملاقات کی جس میں گندم کے باردانہ جاری کرنے اور گندم کی خریداری کے بارے میں لائحہ عمل طے کیا گیا وفد نے اسسٹنٹ کمشنر جمیل حیدر شاہ کو توجہ مبذول کروائی کہ متعلقہ تحصیلدار اور نائب تحصیلدار کو پابندکیا جائے کہ اپنے اپنے حلقہ میں شیڈول کے مطابق دورہ کریں تاکہ کسانوں کو اپنے کاموں کے بارے میں آسانی ہو وفد میں عبدالحق بھٹی صدر پاکستان ، انور حسین ضلعی سیکرٹری ، طارق محمود فاروقی تحصیل چیئرمین غلام علی تحصیل صدر،رائے عصمت اللہ تحصیل سیکرٹری ، شامل تھے اسسٹنٹ کمشنر سید جمیل حیدر شاہ نے وفد کو یقین دہانی کروائی کہ باردانہ کی تقسیم اور گندم کی خریداری میں شفاقیت کا خیال رکھا جائے گا کسانوں کو خریداری مراکز پر ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے کسی قسم کی زیادتی کو برداشت نہ کیا جائیگا کسان بورڈ کے تعاون سے کسانوں کے مفادا ت کا تحفظ کیاجائے گا
پیرمحل ( نامہ نگار ) تین بچوں کی ماں کی گھریلو جھگڑے پر زہر پی کر خودکشی کی کوشش ڈاکٹروں نے معدہ واش کرکے جان بچائی تفصیل کے مطابق تھانہ اروتی کے چک 774گ ب میں تین بچوں کی ماں یاسمین بی بی نے شوہر سے جھگڑ کر زہر پی لی خاتون یاسمین کو تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ریفر کر دیا گیاجہاں پر ڈاکٹر وں نے معدہ واش کرکے خاتون کی جان بچائی خود کشی کی کوشش کی اطلاع ملتے ہی تھانہ اروتی پولیس موقع پرکاروائی شروع کردی پیرمحل ( نامہ نگار ) شراب فروش رنگے ہاتھوں گرفتار مقدمہ درج تفصیل کے مطابق تھانہ اروتی پولیس نوید شہزاد سکندر اے ایس آئی نے دوران گشت غلام شبیر ولد اللہ داد ساکن چک 741گ ب کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے سات لٹر شراب برآمد کرکے منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا
پیرمحل ( نامہ نگار )چارکس مسلح نامعلوم ڈاکوئوں نے شادی کی شاپنگ کرکے واپس آتے ہوئے میاںبیوی کو اسلحہ کی نوک پر لوٹ لیا موبائل فون قیمتی پارچات چھین کر فرارمقدمہ درج تفصیل کے مطابق چک نمبر773گ ب کا رہائشی سرفراز ولد عبدالشکور اپنی اہلیہ کے ہمراہ موٹرسائیکل پر سوار عبدالحکیم سے شادی کی شاپنگ کرکے واپس آرہے تھے کہ چار کس نامعلوم مسلح موٹرسائیکل سوار ڈاکوئوںنے میاں بیوی کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بناکر دونوں میاں بیوی سے دوعدد موبائل ، سوٹ پانچ عدد مالیت 15ہزار چارعدد نوٹوں والے ہار مالیت چار ہزار روپے چھین لیے اور فائر مارنے کی دھمکی دے کر لوٹے ہوئے سامان موبائل فون پارچات سمیت فرارہوگئے تھانہ اروتی پولیس نے نامعلوم ڈاکوئوں کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ درج کرلیا
پیرمحل ( نامہ نگار )جاوید محمود بھٹی کمشنر فیصل آباد کا ہمراہ، ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ گندم خرید اری مرکز کا دورہ کسانوں کے لیے کیے گئے انتظامات اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی متوقع آمد کے پیش نظر ہیلی پیڈ کے انتظامات کا جائزہ تفصیل کے مطابق جاوید محمود بھٹی کمشنر فیصل آباد کا ہمراہ، احسن رشید ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ ، صادق علی ڈوگر کے ہمراہ ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ گندم خرید اری مرکز پیرمحل کا دورہ کرکے گند م کی خریداری اور موجودسٹاک کے بارے عملہ سے بریفنگ لی کسانوں زمینداروں کو درپیش مسائل کے بارے میں موقع پر دریافت کیا اور گندم خریداری مراکز پر کسانوں کے لیے سایہ اور ٹھنڈے پانی کے انتظاما ت کرنے سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب کی متوقع آمد کے پیش نظر ہیلی پیڈ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور عملہ کو کسانوں کو درپیش مسائل کو فی الفور دور کرنے کے احکامات جاری کیے
پیرمحل ( نامہ نگار ) منشیات فروشوں کے خلاف گرینڈ آپریشن ، چھ منشیات فروشوں سے لاکھوں روپے مالیت کی منشیات برآمد مقدمات درج تفصیل کے مطابق تھانہ اروتی پولیس محمد ساجد سب انسپکٹر نے کاروائی کرتے ہوئے ملزم غلام رسول عرف رسولی ولد نواز سکنہ 747گ ب کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے 1310گرام ہیروئن معہ رقم بکری 1470روپے برآمد کرلی ملزم غلام مرتضیٰ کو چک نمبر 746 گ ب کو ہیروئن فروخت کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے اس کے قبضہ سے 1250گرام ہیروئن برآمد کرکے الگ الگ مقدمات درج کرلیے تھانہ صدر محمد سلیم اے ایس آئی ملزم محمد سردار کو گرفتا رکر کے اس کے قبضہ سے 5لٹر دیسی شراب برآمد کرلی تھانہ صدر رفاقت علی اے ایس آئی نے ملزم وقاص کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے 5لٹر دیسی شراب برآمد کرلی تھانہ صدر ارشاد ا لحق اے ایس آئی نے ملزم شہزاد اختر کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے 205گرام چرس برآمد کرلی تھانہ سٹی کے انچارج رانا شمشاد علی سب انسپکٹر نے ملزم وحید ولد نذیر احمد کو گرفتار کر کے اس کے قبضہ سے 222گرام چرس برآمد کرکے منشیات ایکٹ کے تحت الگ الگ مقدمات درج کرلیے
پیرمحل ( نامہ نگار ) تھانہ اروتی زاہد حسین سب انسپکٹر نے ملزم محمد حسنین ولد اللہ دتہ سکنہ751گ ب کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے اسلحہ ناجائز پسٹل 30بور برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا
پیرمحل ( نامہ نگار )نامعلوم چوردن دیہاڑے گھر کا صفایا کر گئے نقدی اور طلائی زیورات لے کر فرارتفصیل کے مطابق غوثیہ آباد پیرمحل کے رہائشی رانا رمضان کے گھر سے دن دیہاڑے اہل خانہ کی غیر موجودگی میں نامعلوم چور گھر میں داخل ہوکر نقدی دیڑ ھ لاکھ طلائی زیورات چوری کرکے لے گئے تھانہ سٹی پولیس نے اطلا ع پر نامعلوم چوروں کے خلاف کاروائی شروع کردی
پیرمحل ( نامہ نگار )انتظامیہ کی غفلت یا سردمہری جراثیم ملے دودھ کی سرعام فروخت صارفین کثافت ملا دودھ استعما ل کرنے کے باعث جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر اور گردونواح کے چکوک سے گوالے دودھ خرید کر شہرمیںسپلائی کرتے ہے دودھ کو ڈیری میں لے جاکر کریم نکلوانے کے بعد بچے ہوئے دودھ میں سنگاڑے کا آٹا میٹھاسوڈا اور خطرناک کیمیکل ڈال کر اس میںکثافت ملا گندہ پانی ملاکرشہر بھر کے ہوٹلوں اورمکینوں کودیدہ دلیری سے سپلائی کردیاجاتا ہے محکمہ صحت کے حکام اور متعلقہ اتھارٹی تمام صورت حال جاننے کے باوجود کاروائی سے گریزاں ہے جس سے شہری خطرنا ک قسم کی موذی بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں انجمن صارفین کے صدرمیاں اختر حسین نے ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ فی الفور فوڈ چیکنگ سکواڈ کے ذریعے عوام کی صحت سے کھیلنے اور مکینوں کوبیماریوں میں مبتلا کرنے والوں کے خلاف گرینڈا پریشن کیا جائے
پیرمحل ( نامہ نگار ) گلے سڑے گندے پھل اور سبزیاں ہیضہ اسہال اور پیچش جیسے عوارض کاباعث بنتی ہے چیزوں کو مکھیوں سے بچاکر رکھیں تاکہ کھانے پینے کی اشیاء پر مکھیوں کے بیٹھنے سے ان میں موذی بیماریوں کا باعث بننے والے جراثیم پیدا نہ ہوسکیں ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرہارون مجید سینئر میڈیکل آفیسر پیرمحل نے بدلتے موسم میں امراض سے بچائو کے لیے احتیاطی تدابیر کے سلسلہ میں عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کیا انھوںنے کہا کہ اگر موثر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیںبدلتا موسم بیشتر امراض کا باعث بنتا ہے جس میں ، بھوک کی کمی ، سر درد ، گھبراہٹ، ٹائیفائیڈ، پھوڑے پھنسیاں ہیضہ ، اسہال اور پیچش جیسے عوارض شامل ہے اس موسم میں کولا مشروبات بازاری کی بجائے دودھ دہی کی کچی لسی فالسہ اور لیموں کی شکنجبین استعمال کریں فاسٹ فوڈز اورگوشت کی بجائے تازہ سبزیاں استعمال کریں سوتی ملبوسات کا استعمال کریں پانی کو ابال کر پیئں پھل سبزیوں کو اچھی طرح دھوکر استعمال کریں چیزوں کو مکھیوں سے بچاکر رکھیں تاکہ کھانے پینے کی اشیاء پر مکھیوں کے بیٹھنے سے ان میں موذی بیماریوں کا باعث بننے والے جراثیم پیدا نہ ہوسکیں ہیضہ اسہال اور پیچش، بخار کی بیماری کے حملہ کی صورت میں فی الفور اپنے معالج سے رجوع کریں تاکہ بروقت بیماری کاتدارک ہوسکے
پیرمحل(نامہ نگار ) صوبائی حلقہ 90کی 85فیصد آبادی زیر زمین پانی کڑوا اور ناقص ہونے اور ٹیل پرآباد ہونے سے پینے کے پانی کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات سے محروم سوا ارب روپے کے سکار پ ٹیوب ویل کے منصوبے کی ناکامی پر سیم وتھور کے ستائے عوام نقل مکانی پرمجبور ضلع بھر کاپسماندہ صوبائی حلقہ صومالیہ کامنظر پیش کرنے لگا تفصیل کے مطابق تحصیل ٹوبہ ٹیک سنگھ اورکمالیہ کے ایک سو سے زائددیہات بستیوں او ر پرمشتمل صوبائی حلقہ گوگیرہ اورجھنگ برانچ کی ٹیل پرآباد پیرمحل شہرسے ملحقہ عرصہ درازسے بنیادی سہولیات سے محروم چلا آرہا ہے ٹیل پرآباد ہونے اور زیرزمین پانی کڑوا اور ناقص ہونے سے علاقہ کے عوام گندہ پانی پینے پر مجبور ہے بعض اوقات بارشیں نہ ہونے سے لوگوں کے ساتھ ساتھ مویشیوں اورجانوروں کی ہلا کت شروع ہوجاتی ہے حلقہ کی درکھانہ ذیل کے درجنوںدیہاتوںاوررفیقی بیس کے ملحقہ علاقوں کوسیم وتھور سے بچانے کے لیے محکمہ اریگیشن اورواپڈا کے تعاون سے سواارب روپے کی کثیر لاگت سے چار سوسے زائد سکارپ ٹیوب ویل لگائے جن میں سے چند ایک مقامی افراد کی دلچسپی سے چل رہے ہیں جبکہ اکثر ٹیوب ویل کا سازوسامان موٹریں تاریں اور ٹرانسفارمر تک غائب ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے سیم وتھور نے دیہاتوں کی زمین کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کوبھی نگل لیا ہے سکارپ ٹیوب ویلوں پر تعینات عملہ تنخواہیں لیتا ہے مگر موقع پر ان کا کوئی وجود نہیں ہے علاقہ بھر کے ہسپتالوں سکولز اور دیگر سرکاری اداروںمیں ذرائع نقل وحمل نہ ہونے سے حاضری نہ ہونے کے برابر ہے جس سے عوام صحت تعلیم اور دیگر بنیادی سہولتوںسے محروم رہتے ہیں مقامی افراد نے متعدد مرتبہ اپنے مسائل کے بارے میں ارباب اختیار کومطلع کیامگر کسی نے بھی ان مسائل کے حل کی طرف توجہ نہ دی جس پر پورا علاقہ صومالیہ کامنظر پیش کررہاہے دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں سے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوںنے کبھی بھی علاقہ کی ترقی کی طرف توجہ نہیںدی بلکہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر صوبائی دارالحکومت میںعیش وعشرت کی زندگی بسرکرتے رہے علاقہ کے مکینو ں نے صدراور وزیراعظم سے خصوصی توجہ کی اپیل کی ہے
پیرمحل( نامہ نگار) حکومت پرائیویٹ سکولوں کی حوصلہ افزائی کرے تو تعلیم کی شرح خواندگی میںناقابل یقین حد تک اضافہ ممکن ہے اختر شیراز پرنسپل کیڈٹ سکول نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا کہ تمام ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں تعلیم پر اپنے بجٹ کا زیاد ہ تر حصہ صرف کیا جاتا جس وجہ سے وہاں پر نہ صرف اساتذہ کو عز ت وقار حاصل ہے بلکہ ہر شعبہ میں استا د کا مقام بلند ترہے مگرپاکستان میں اساتذہ کا طبقہ اپنے مسائل سے دوچار ہے کیونکہ اس کی تنخواہ اتنی قلیل ہے جس سے وہ اپنے خاندان کی کفالت نہیں کرسکتا جس وجہ سے قوم کے نونہالوں کا مستقبل حکومتی عدم توجہی کے باعث خطرے سے دوچارہے علاوہ ازیں شرح خواندگی میں کمی کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے اداروں کی حوصلہ افزائی نہ کرنا ہے کیونکہ انہیں مراعات دینے کی بجائے ان پر اضافی ٹیکسز کا بوجھ ڈال کر سکول بند کرنے پر مجبور کردیا اس پر مستزاد یہ کہ ہر سال تعلیمی پالیسی کو تبدیل کرکے نہ صرف اساتذہ بلکہ طلبہ وطالبات کو تجربات کی بھینٹ چڑھایا جارہا ہے ہر حکومت کے دور میں تعلیمی پالیسی کا تجربہ کیا جاتا ہے جب نئی حکومت آتی ہے سابقہ حکومت کی پالیسیاں ختم کرکے اپنی پالیسیاں شروع کردی جاتی ہے جس سے نہ صرف قوم کا سرمایہ ضائع ہورہا ہے بلکہ اساتذہ اور طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے حالانکہ پالیسی ساز وہی ہے جوکہ آنے والی حکومت کو بنا بنایا نظام دیتے ہیں اگلے دور میں وہی نظام ناکار ہ قرار دے کر سابقہ نظام تھمادیتے ہیں ان تمام معاملات کے باوجود ان پالیسی سازوںنے پرائیویٹ تعلیمی شعبے سے سوتیلی کا سلوک روا رکھا حالانکہ دنیا بھر میں پرائیویٹ تعلیمی ادارے موجود ہے جس کے لیے ان ممالک کی حکومتیں نہ صرف فنڈ مہیا کرتی ہے بلکہ ان اساتذہ اور سکول مالکان کو مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے جب پاکستان میںاس کے برعکس پالیسی نافذہے جس میں اگر کوئی شخص سکول یا ادارہ بنالے تو اس کو مراعات دینے کی بجائے اس پر اضافی ٹیکسز کا بوجھ رجسٹریشن کا نفاذوغیرہ جیسے مسائل میں الجھا دیا جاتا ہے ہر حکومت کی طرف سے بجٹ میں مختص کردہ رقم اگر فیصد میں نکالی جائے تو چندروپے فی کس اوسط نکلتی ہے جوکہ ترقی پذیر ملک کے نظام تعلیم میں جگ ہنسائی بنتی ہے