پیرمحل (نامہ نگار) قتل یا طبی موت ،،، ضعیف العمر بیمار شخص کی وفات ، فرسٹ ایڈ دینے والے شخص پر قتل کا مدعا ڈال دیا عطائی ڈاکٹر کے ٹیکہ سے موت واقع ہوئی متوفی کے ورثا ، طبی امداد کے ایک گھنٹہ بعد موت ہوئی عطائی ڈاکٹر جاوید احمد تفصیل کے مطابق چک نمبر674/15گ ب کا رہائشی غلام قادر ولد محمد حسین قوم اعوان چک 674/15گ ب جوکہ ضعیف العمر اور بیمار تھا جس کو ابتدائی طبی امداد گائوں میں موجود میڈیکل ریپ ڈاکٹر جاوید احمد ولد محمد جمیل نے دیتے ہوئے انجیکشن لگایا جوایک گھنٹہ بعد وفات پاگیا غلام قادر کے ورثاء نے غلام قادرکی موت کا ذمہ دار ڈاکٹر جاوید کو ٹھہراتے ہوئے نعش کو سول ہسپتال پیرمحل پوسٹمارٹم کے لیے لے آئے تھانہ پیرمحل پولیس نے ڈاکٹر جاوید احمد کو گرفتارکرکے کاروائی شروع کردی ڈاکٹر جاوید احمد کا کہناہے کہ میں نے تو عارضی طورپر فرسٹ ایڈ دی جس کی موت ایک گھنٹہ بعد ہوئی مریض جوکہ کافی عرصہ سے بیمار تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) گیس کی ری فلنگ کرتے ہوئے دکاندار کے خلاف مقدمہ درج تفصیل کے مطابق تھانہ پیرمحل پولیس نے کالونی روڈ پیرمحل موجود دکان العزیز گیس سٹور کے دکان مالک ارشاد ولد عبدالعزیز قوم جٹ کے خلاف غیر قانونی طورپر بذریعہ موٹر پمپ گیس کی ری فلنگ کرنے پر زیر دفعہ285/286ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل (نامہ نگار) نامعلوم چوروں نے سوشل ویلفیئر کا سامان چوری کرلیا تفصیل کے مطابق مدنی ویلفیئر اقبال پارک روڈ سے نامعلوم چوروں نے سلائی مشینیں پانچ عدد کرسیاں ٹیبل اور دیگر سامان مالیت 40ہزار روپے چوری کرکے لے گئے تھانہ پیرمحل پولیس نے ڈاکٹر عابد حسین صدر مدنی ویلفیئر کی درخواست پر زیر دفعہ 457/380ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا چار کس نامعلوم چوروںنے سرکاری لکڑی مالیت تین لاکھ 68ہزار روپے چوری کرلی فاریسٹ گارڈ مشتا ق احمد کی درخواست پر تھانہ پیرمحل پولیس نے نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) شراب کی چالو بھٹی پکڑی گئی شراب کشید کرتے ہوئے ملزم گرفتار تیار اور خام شراب برآمد مقدمہ درج تفصیل کے مطابق تھانہ پیرمحل پولیس نے سی پلاٹ خانجوان میں چھاپہ مار کراحاطہ میں شراب کشید کرتے ہوئے سجاد ولد انور کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے تیار اور خام شراب سامان چالو بھٹی برآمد کرکے زیر دفعہ3/4ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) کیر ی ڈبہ پر لائوڈ اسپیکر لگاکر زرعی ادویات کی اڈورٹائزنگ کرتے ہوئے کیری ڈبہ ڈرائیور گرفتار مقدمہ در ج تفصیل کے مطابق چک نمبر321گ ب کا رہائشی ارشد علی ولد محمود علی کیری ڈبہ نمبرSLS-3094میں سوار زنگر کھاد کی لائوڈ اسپیکر لگا کر اعلان کررہا تھا کہ تھانہ پیرمحل پولیس نے ارشد علی کو لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیر ی ڈبہ سمیت گرفتار کرکے زیر دفعہ 6SSRکے تحت مقدمہ درج کرلیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) ڈینگی کاخاتمہ انسانی زندگیاں بچانے کے مترادف ہے معاشرے کاہرفرد اقدامات کرے صفائی سے صحت مند ماحول پیدا ہوتا ہے جو اچھے معاشرے کی عکاسی کرتا ہے حکومت پنجاب ڈینگی کے خاتمہ کے لئے بہترین حکمت عملی پرگامزن ہے تاہم عوام الناس کااس سلسلہ میں تعاون اورکرداربہت ضروری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ انسانی جانیں بچائی جاسکیں،ڈینگی لاوراکے خاتمہ کے لئے معاشرہ کے ہرفردکوکرداراداکرناہوگاتاکہ اس موذی مرض کامکمل خاتمہ ہوسکے ان خیالا ت کا اظہار حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے ہمراہ ڈاکٹر باہلک علی اے سی آفس پیرمحل میں منعقدہ سمینار کے شرکاء سے خطاب میں کیا انہوںنے کہا قصبہ جات دیہاتوںمیں لوگوںنے گوبر کے ڈھیر گلیوں میں لگارکھے ہیں جس سے صحت وصفائی کی ناگفتہ صورتحال پیدا ہونے سمیت ڈینگی ملیریا اور دیگر امراض کا پید اہونا فطری ہے جس کے خاتمہ کے لیے مربوط جدوجہد کی ضرورت ہے اگر اپنے گھر کی صفائی کرکے گندگی گلی میں پھینک دی جائے تواس سے موذی امراض جنم لیں گے جوگھر کے افراد محلہ اور معاشرے کے افراد کو بیماریوںمیںمبتلا کرنے کے لیے کافی ہے ہمیںاپنا قومی فرض سمجھ کر گھر گلی اور محلہ کو صاف ستھر ارکھنا ہوگا ورنہ صحت معاشرہ کی تشکیل ناممکن ہے ڈاکٹر باہلک علی ڈپٹی ڈی ایچ او پیرمحل نے کہا ڈینگی ایک خطرناک لیکن قابل علاج بیماری ہے اوراس کابہترین علاج احتیاطی تدابیرپرعمل کرناہے ڈینگی کے خلاف حافظ محمد نجیب اسسٹنٹ کمشنر پیرمحل نے ہمراہ ڈاکٹر باہلک علی کی قیادت میں ڈینگی واک ریلی نکالی گئی جس میں طارق جاوید کمبوہ چیف آفیسر ، محمدفاروق زاہد ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر ، چوہدری محمد اسلم ، چوہدری محمد طارق مرکزی صدر انجمن تاجران ، رانا اختر علی تحصیل ہیلتھ انسپکٹر ، احسان شاہ تحصیل فوڈ انسپکٹر ،سجاد علی مارکیٹ کمیٹی انسپکٹر ، محمد منور ہیڈکلرک ، محمد اکرم مجاہد ،مرز ابشیر احمد سیکرٹری سمیت محکمہ ہیلتھ ، محکمہ ایجوکیشن ، یونین کونسلوں ، اے سی آفس عملہ ، ٹی ایم اے پیرمحل عملہ ،مارکیٹ کمیٹی پیرمحل سمیت مقامی سکولوں کے اساتذہ اور سول سوسائٹی کے کثیر تعداد میں اراکین نے شرکت کی واک اے سی آفس پیرمحل سے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر1 تک پہنچی ریلی شرکا ء نے ڈینگی کے خاتمہ اور احتیاطی تدابیر پر مبنی بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) ملک میں انقلابی جمہوریت کے قیام سے ہی بتدریج تمام اداروں میں جمہوری روایات کو تیزی سے فروغ ملے گا مثبت رویوں اور جمہوری نظام پر اعتمادسے ادارے مضبوط اور ان کی تنظیمیں مستحکم اور فعال ہوتی ہیںجاگیرداروں ‘حکمران طبقے اور با اثر شخصیات، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کی پشت پناہی کے باعث دریائوں کے بیٹ (River Bed)پر ناجائز تعمیرات اور ناجائز طو رپر کاشت اورزیر استعمال لانے کے باعث قوم کو ہرسال بڑے سانحے کا سامنا کرنا پڑتاہے ہرسال سیلاب کی تباہ کاریاں لمحہ فکریہ اور مرکزی وصوبائی حکومتوں کی انتظامی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ان خیالات کا اظہار چوہدری احسان ننھا آرے والے راہنما پاکستان تحریک انصاف نے اپنے بیان میں کیاانہوںنے کہا فیڈرل فلڈ کمیشن ‘ صوبائی فلڈ ریلیف کمیشنز اور محکمہ آبپاشی کو اربوں روپے کے فنڈز ہر سال جاری کیے جاتے ہیں لیکن انہیں تعمیرات و اصلاحات پر خرچ کرنے کی بجائے ان میں خرد برد کر لی گئی جس کی وجہ سے آج دریا بپھر گئے ہیں اور دریائوں کا پانی آبادیوں کو عبور کرکے شہروں میں داخل ہو رہا ہے حکومتی ادارے تاحال تباہ کن سیلاب کی وجوہات جاننے میں کامیاب نہیں ہو سکے اسکی تحقیق اور مستقبل میں ایسے سیلابوں سے بچنے کے لئے بورڈ تشکیل دیا جائے جس میں آبی ماہرین’ انجینئرز ‘ متاثرہ فریقین خصوصاً کسانوں کو شامل کیا جائے تاکہ ملک کی زراعت اور مالی و جانی نقصان سے بچا جا سکے ۔ہر سال سیلاب کا آنا فطری طورپر ضرورہے لیکن پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق پاکستان میں اس پیمانے پر بارشیں نہیں ہوتیں جتنا دریائوں میں تباہ کن سیلاب آتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عوام کو سیلاب اور اسکی تباہ کاریوں سے پیشگی آگاہ کرنے کے لئے کوئی انتظام موجود نہیں اس لئے فیڈرل فلڈ ریلیف کمیشن میں اصلاحات نا گزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دریائوں کے بیٹ (River Bed)میں لاکھوں کروڑوں لوگ غیر قانونی طور پر رہائشگاہیں آباد کر کے مال مویشی پال چکے ہیں جبکہ ناجائز طو رپر فصلیں کاشت کر رہے ہیں جو کہ حکومت کی انتظامی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ‘ کالام سے لیکر ٹھٹھہ تک زیادہ تعداد انہی لوگوں کی ہے جو ناجائز طور پر زرعی زمینیں کاشت اور تعمیرات کر رہے ہیں اور انہیں اراکین قومی وصوبائی اسمبلی ‘با اثر شخصیات ‘جاگیرداروں اور حکمران طبقے کی پشت پناہی حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض دریائوں میں بند باندھ دئیے گئے ہیں لیکن دریائوں کے پھیلائو کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے آج دریائوں کا پانی آبادیوں کو عبور کر کے شہروں کا رخ کر رہا ہے جس سے اربوں ‘ کھربوں کی کی زرعی معیشت تباہ ہونے کے ساتھ بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان کے ساتھ پاک فوج اور ملک کے اہم اداروں کو سیلاب کے پیش نظر امدادی کاروائیاں کرنا پڑ رہی ہے