پیرمحل کی خبریں 8/8/2016

Safique Meo

Safique Meo

پیرمحل (نامہ نگار) ضلعی خزانہ کے افسران کی عدم دلچسپی یا عوام کو تنگ کرنے کی پالیسی،، 50 روپے مالیت کے اشٹام سرے سے غائب ،، بیان حلفی 50روپے کی شرط شہریوں کے لیے درد سر بن گئی،، ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ضلعی خزانہ کے ذمہ داران کا قبلہ درست کریں یا 50روپے مالیت کے اشٹام پر بیان حلفی کی شرط کو ختم کریں حکومت کو روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان تفصیل کے مطابق ضلعی خزانہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تعینات افسران کی من مانیوں کے باعث ضلعی خزانہ ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت ضلع کی تحصیلوں کمالیہ ، گوجرہ میں 50روپے مالیت کے اشٹام سمیت چھوٹی مالیت کے تمام اشٹام چھ سات ماہ سے نایاب ہے جس سے نہ صرف حکومت پنجاب کو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے بلکہ 50روپے مالیت کے اشٹام پر بیان حلفی کی شرط کے باعث روزانہ ضلع بھر میں ہزار روں سائلین خوار ہورہے ہیں جبکہ کم مالیت کے اشٹام پر بیان حلفی اور دیگر تحریر کے باعث سائلین کے لیے قانونی پیچیدگیاں پیداہورہی ہے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ کو شہریوں کی طرف سے آگاہی دینے کے باوجود ضلعی خزانہ کے افسران نے 50روپے مالیت سمیت چھوٹی مالیت کے اشٹام جان بوجھ کر نایاب کیے ہوئے ہیں جس سے عدالتوں ، واپڈا نادرا ، سوئی گیس ، سمیت دیگر محکمہ جات میں سائلین کو سخت پریشانی کا سامنا ہے متاثرین نے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور لاکھوں روپے روزانہ خزانہ سرکار کو نقصان پہنچانے والے ذمہ دار ان کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے روپے مالیت کے اشٹام سمیت چھوٹی مالیت کے تمام اشٹام مہیاکیے جائیں تاکہ سائلین اپنے امور قانون کے مطابق انجام دے سکیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار )نامعلوم چور نمازی کی موٹرسائیکل چوری کرکے لے گئے تفصیل کے مطابق چک673/14گ ب کارہائشی منظور احمد ولد محمد اجمل کارہائشی موٹرسائیکل نمبر9981-TSLماڈل2013چیسز نمبرJE667313انجن نمبنر6073262رنگ سرخ ہنڈا سی ڈی 70پر سوار مسجد میں نماز پڑھنے آیا نامعلوم چورموٹرسائیکل چوری کرکے لے گئے تھانہ پیرمحل پولیس نے نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) ادھار رقم لے کر جعلی چیک دینے پر مقدمہ درج تفصیل کے مطابق چک719گ ب کے رہائشی غلام رسول ولد محمد رمضان سے 128000/-روپے ادھار لیے واپس مانگنے پر 50ہزارواپس کردیے جبکہ 78000 روپے کا بنک کا چیک دے دیا جو بنک سے کیش کروانے پر جعلی نکلا تھانہ پیرمحل پولیس نے غلام رسول کے خلاف زیر دفعہ 489Fت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ کی نامکمل تعمیر،،زیر تعمیر پلیاں ، ریلوے پھاٹک پر نامکمل سڑک ، درمیان فٹ پاتھ پر روڑی والی مٹی ڈال کرحکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ ،،جون2016کو کارپٹ روڈ کی تعمیرمکمل ہونا تھی رقم جون سے پہلے ٹھیکیدار نے مقامی ایکسئین کی مدد سے وصو ل کرکے کام ادھورا چھوڑکر رفوچکر ،، فی الفور سڑک کی تعمیر مکمل کروائی جائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ جس کی تعمیر ماہ جون2016کو مکمل کرنا تھی بااثر ٹھیکیدار نے ایکسئین کی ملی بھگت سے تمام رقم وصول کرنے کے باوجود سڑک کو مکمل نہ کروایا سڑک کی تعمیر کرتے وقت سب گریڈ نہ کروایا گیا بغیر کمپیکشن کے سڑک کی بیس میں کچا پتھر اور ناقص میٹریل استعمال کرتے ہوئے سڑک کا لیول انتہائی غیر مناسب اور خراب ہونے کے باعث سڑک جگہ جگہ سے ٹوٹنے کے خدشات پید اہوگئے دورویہ کارپٹ روڈ پرزیر تعمیر پلیا ں جس میں ناقص میٹریل استعمال ہونے کے باعث کئی ماہ گذرنے کے باوجود نصف سائیڈیں تک مکمل نہ کی گئی ساڑھے 22کروڑ روپے کی سڑک کی تعمیر سے پہلے سڑک کے درمیان میں آنے والے ریلوے پھاٹک کی حدود میں ہونے کے باعث ریلوے پھاٹک کے دونوں اطراف تین تین سو میٹر کی سڑک مکمل طورپر تعمیرنہ کی جاسکی جس سے کروڑوں روپے کی خطیر رقم سے دورویہ کارپٹ روڈ کامقصد ختم ہوگیا وہاں ساڑھے 22 کروڑ کرپشن کی نذر ہوگئے سماجی حلقوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام بھیجی گئی تحریری درخواستوں میں ساڑھے22 کروڑ روپے سے مین رجانہ روڈ کارپٹ روڈ کی نامکمل تعمیر میں کرپشن کی تحقیقات نیب سے کروانے کامطالبہ کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) پیرمحل ا وراس کے گردونواح میں بیکریوں پرغیرمعیاری سویٹس کی تیاری اوردھڑے سے فروخت جاری ، غیرمعیاری سویٹس کی تیاری کیلئے بیکری مالکان نے نجی کارخانے آبادیوں میں قائم کرلیے انتظامیہ نے بیکری مالکان کوبھی چیک کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی۔ محکمہ ہیلتھ سے کاروائی کامطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر ا وراس کے گردونواح کے مختلف مقامات پرغیر معیاری سویٹس تیار کرنے اوران کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے متعدد بار بیکری مالکان کی شکایات سامنے آئی ہیں مٹھائی کی تیاری کیلئے دکاندارو ںنے مختلف مقامات پر آبادی والے محلہ جات میں چھوٹے چھوٹے کارخانے قائم کررکھے ہیں جہاں سے مختلف بیکریوں کوغیرمعیاری سویٹس کی سپلائی کی جاتی ہے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کبھی بھی ان بیکریوں کوچیک نہیں کیاگیا جس کی وجہ سے بیکری مالکان کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔ شہریوں نے محکمہ ہیلتھ کی اس غفلت پرگہری تشویش کااظہارکیاہے اور اعلی حکام سے مطالبہ کیاہے کہ غیرمعیاری مٹھائی کی تقسیم کرنے والے افراد کیخلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔