پیرمحل (نامہ نگار) پنجاب حکومت کے احکامات پر 1122 کے حوالے کی گئی رورل ہیلتھ سنٹر وں کی ایمبولینسیں موت کے پھندے حادثات میں زخمی ہونے والے مریض موت کی وادی میں جانے لگے فی الفور قصبہ کی سطح پر 1122ریسکیو یونٹ بناکر شہری دیہاتی علاقوں میں یکساں ریسکیو سروس مہیا کی جائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کے احکاما ت پر ضلع بھر کے رورل ہیلتھ سنٹر وں اور تحصیل ہسپتالوں کی ایمبولینسوں کو ادارہ 1122ریسکیو کے حوالے کردیا دوردراز کے دیہاتوں چکوک میں موجود رورل ہیلتھ سنٹر ز ، پرائیویٹ ہسپتالوں میں آنے والے مریض یا روڈ ز پر ہونے والے حادثات میں زخمی ہونے والے مریضوں کو ضلعی ہیڈکوآرٹر پر منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس ضلعی ہیڈکوآرٹر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے منگوانی پڑتی ہے جس کا رسپانس ٹائم کم سے کم 30منٹ ہے اس طرح مریض کو کم سے کم وقت میں لے جانے کے لیے ایک گھنٹہ سے زائد کا وقت لگ جاتا ہے جس سے اکثر اوقا ت مریض طبی امداد سے قبل ہی فوت ہوجاتے ہیں ریسیکو1122کو ضلع بھر میں رسپانس کے لیے دستیاب وسائل کم ہونے کی بناء پر چوبیس گھنٹے ہمہ وقت آپریشن جاری رکھنا پڑتا ہے جس سے ایک ہی وقت میں متعدد جگہوں پر ریسیکو کرنا سخت ترین مرحلہ ہوتا ہے پنجاب حکومت حادثات اور دیگر طبی واقعات میں ایمرجنسی مریضوں کو ریفر کرنے کے لیے اگر دیہات اور چکوک میں قائم رورل ہیلتھ سنٹروں یا تحصیل ہسپتالوں میں ریسکیو1122کے یونٹ قائم کردے تو ممکنہ طورپر جانی نقصان کو کم کیا جاسکتا ہے سماجی حلقوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف سے رورل ہیلتھ سنٹر وں کی ایمبولینسوں کو فی الفور ہسپتالوں میں واپس بھجوانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ فی الفور تحصیل پیرمحل میں ریکسیو 1122یونٹ کا فعال کیا جائے تاکہ آئے روز ہونے والے حادثات میں جانی نقصان کو روکا جاسکے پیرمحل ( نامہ نگار ) روایتی سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کی جمہوریت کے نام پر محاذآرائی عوام دوستی یا حب الوطنی نہیں بلکہ اختیارو اقتدار کی ہوس ہوتی ہے دشمن سیاستدانوں نے اقتدار و حکومت لو ٹ مار و کرپشن کا ذریعہ بنا رکھا ہے اسلئے جب کبھی یہ پھنس جاتے ہیں تو جمہوریت کے نام پر عوام کو بے وقوف بناکر اپنے اپنے مفادات کیلئے یکجا ہوجاتے ہیں” میثاق جمہوریت ”جیسے مفاداتی ہتھکنڈوں سے عوام کو بے وقوف بناتے ہیں مگر اب عوام ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے کیونکہ اگر اس بار بلاول نے مریم کو مایوس کرنے کی بجائے قوم کو مایوس کیا تووہ حکمرانوں اور جمہوریت کو تو شاید بچالیں مگر اپنے سیاسی مستقبل کوتباہی سے نہیں بچاپائیں گے ! ان خیالات کا اظہار محمد اسلم مجاہد کونسلر میونسپل کمیٹی پیرمحل پانامہ کیس سے حکومت ‘ اختیارات اور مستقبل کو لاحق خطرات سے باہر نکلنے کیلئے نوازشریف کی اجازت سے مریم نواز کی جانب سے بلاول بھٹو سے ملاقات کی کوشش پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا میثاق جمہوریت کے نام پر عوام کو بیوقوف بنانے والے اپنے مفادات کیلئے نئی گیم پلان کررہے ہیںبلاول نے مریم کیلئے عوام کو مایوس کیا تو ان کا اپنا سیاسی مستقبل تاریک ہوجائیگاانہوںنے کہا ہے کہ قوم اس بات پر پریشان و حیران ہے کہ پاکستان میں جب بھی احتساب یا انصاف کی منزل قریب آنے لگتی ہے یا حکمران مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں تو خود کش حملوں ‘ سیکورٹی فورسز کی ٹارگیٹ کلنگ اور دہشتگردی کی وارداتوں میں اچانک اضافہ کیوں ہوجاتا ہے انہوں نے سانحہ لاہور میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں اور معصوم شہریوں کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کیلئے دعائے صحت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں خود کش دھماکہ یقینا قومی المیہ و سانحہ ہے مگر یہ بھی یاد رکھا جائے کہ حق و صداقت کی راہ پر چلتے ہوئے یزیدی لشکر سے نکل کر ظلم کیخلاف اعلان جہاد کرنے سے ہی ایسے واقعات و سانحات کا تدارک ممکن ہے پیرمحل( نامہ نگا ر) ویٹرنری ڈاکٹر کی عدم دلچسپی شہری جراثیم شدہ گوشت استعمال کرنے سے بیماریوںمیں مبتلا قصاب کے پھٹہ جات کے گرد جالیاں لگوائی جائیں شہریوں کا مطالبہ تفصیل کے مطابق پیرمحل شہر میںویٹرنری ڈاکٹرکی عدم دلچسپی کے باعث شہری جراثیم شدہ گوشت استعمال کرنے پرمجبور ہے گوشت فروخت کرنے والے پھٹہ جات کے گرد جالیاں نہ ہونے کے باعث گندی مکھیاں گوشت کو آلودہ کردیتی ہے گوشت اسی طرح شہریوں کو فروخت کردیا جاتاہے جبکہ قصاب کے ان پھٹہ جات پر رات کے وقت آوارہ کتے موج مستی کرتے ہے قصاب ان پھٹہ جات کو دھونے کی بجائے انہیں جراثیم شدہ پھٹہ جات پر گوشت رکھ کر شہریوں کو فروخت کررہے ہیں جس سے شہری سنگین قسم کے متعددی امراض کا شکار ہورہے ہیں حاجی اللہ دتہ سماجی شخصیت ، نے اعلٰی حکام سے اپیل کی کہ فی الفور ان قصاب کے پھٹہ جات کے گرد جالیاں لگواکر حفظان صحت کے اصولوں کاپابند بنایاجائے پیرمحل ( نامہ نگار ) پاکستان میں موبائل صارفین کا مستقبل خطرے میں ،ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں سرکاری ٹیکس کے علاوہ خفیہ چارجز بھی وصول کرنے لگیں ، پی ٹی اے اور وزیر اعظم پاکستان نوٹس لیں عوامی حلقے ،تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو ٹیکس جمع کرنے کی حد مقر ر کی گئی تھی ،لیکن ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں حکومتی احکامات کو پس پشت ڈال کر عوام کے پیسے کو لوٹنے میں مصروف ہیں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیاں سرکاری حد کے علاوہ خفیہ چارجز بھی وصول کررہیں اور بیلنس کی مدت بھی مقر ر کررکھی ہے اور ہر پیکج کے علاوہ چارجز بھی وصول کررہی ہیں کمپنیاں موبائل صارفین سے ہیلپ لائن کال کے چارجز بھی وصول کیے جاتے ہیں جو صارفین دشمنی کا واضح ثبوت ہے ،100روپے کے کارڈ سے لیکر ایزی لوڈ کی بھی مدت مقرر ہے اگر مقررہ مدت تک صارف بیلنس استعمال نہ کرنے تو کمپنیاں بیلنس ہڑپ کرجاتی ہیں جو کہ قانوناًاور شرعاًطور پر منع ہے عوام نے چیف جسٹس آف پاکستان،وزیر اعظم ،صدر ،وزیر داخلہ ،چیئرمین پی ٹی اے ،وفاقی محتسب عدالت اور چیئرمین نیب سے اصلاح و احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔ پیرمحل ( نامہ نگار ) پنجاب حکومت کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے،، ضلع بھر میں 70بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹر زکروڑوں روپے ماہانہ تنخواہیں بجٹ وصول کرنے کے باوجود فرضی اعدادوشمار کی نذر ہوگئے اکثریت بیسک ہیلتھ یونٹ میں دو سے زیادہ مریض عملی طورپر دیکھنے کی بجائے فرضی اعدادشمار کے ذریعے روزانہ سینکڑوں مریضوں کے علاج معالجہ کی انٹریاں ہونے لگی محکمہ صحت کے ضلعی افسران کی پراسرار خاموشی لمحہ فکریہ عوام کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ سنٹروں پر چیک بیلنس رکھا جائے توضلع بھر میں کوئی بھی مریض پرائیویٹ کلینک پر نہ جائے سماجی حلقے تفصیل کے مطابق پنجاب حکومت کی طرف سے عوام کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بیسک ہیلتھ یونٹ قائم کرکے ہر بیسک یونٹ میں ایک ڈاکٹر ، ایک ٹیکنیشن ایک ڈسپنسر ، ویکسی نیٹر ،نیوٹریریشن سپروائزر ،نائب قاصد ، سینٹری ورکر ،ایل ایچ وی سمیت دیگر سٹاف تعینات کیا جاتاہے ضلع بھر میں70بیسک ہیلتھ یونٹ اور آٹھ رورل ہیلتھ سنٹر موجود ہے جس میں اکثر بیسک ہیلتھ یونٹ اور رورل ہیلتھ یونٹ چکوک میں موجود ہونے کے باعث ان بیسک ہیلتھ سنٹروں میں تعینات عملہ ڈاکٹر سمیت اکثر اپنے گھریلو کام کاج میں مصروف رہتا ہے بیسک ہیلتھ یونٹس میں ڈلیوری آپریشن سمیت ان ڈور آئوٹ ڈور مریضوں کا علاج معالجہ کے لیے سالانہ لاکھوں روپے کا بجٹ فراہم کیا جاتا ہے جس میں ایل پی سمیت ادویات کی مقامی سطح پر خرید کا اختیار ڈاکٹر کو حاصل ہوتا ہے ان بیسک ہیلتھ یونٹس میں علاج معالجہ کے لیے اکثر اوقات ڈاکٹر ز اور عملہ کے دستیاب نہ ہونے کے باعث روزانہ کی بنیاد پر دوسے زیادہ مریضوں کاعلاج بھی نہیں کیاجاتا جبکہ ڈلیوری آپریشن قصہ پارینہ بن چکے ہیں بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل ہیلتھ سنٹروں میں روزانہ کی بنیاد سینکڑوں کی تعداد میں مریضوں کے علاج معالجہ کی فرضی انٹری کی جارہی ہے اگر ضلعی افسران ضلع بھر میں موجود 70بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹر ز کی روزانہ کی بنیاد پر مریضوں کو دی جانے والی سروس کی مانیٹرنگ کریں تو پورے ضلع بھر میں ایک بھی مریض پرائیویٹ کلینک کا رخ نہ کرسکے گا ان بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل سنٹر زمیں لیڈی ڈاکٹر سمیت نرسز کی فوج موجود ہونے کے باوجود ہر قسم کے علاج معالجہ آپریشن کی سہولیات نہ ہونے کے باعث لاکھوں کروڑوں کا بجٹ ضلعی انتظامیہ کی غفلت کی نذر ہونے سمیت 70بیسک ہیلتھ یونٹ 8 رورل سنٹر زسفید ہاتھی بن چکے ہیںسماجی فلاحی حلقوںنے وزیر اعلیٰ پنجاب ، صوبائی سیکرٹری صحت سے مطالبہ کیا کہ ضلع بھرمیں موجود بیسک ہیلتھ یونٹس اور رورل سنٹر ز کو عوامی مفاد کے پیش نظر عملی طور پر علاج معالجہ کے لیے مانیٹر کیا جائے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بہتری کی کوشش کررہے ہیں غفلت کے مرتکب ملازمین کے خلاف کاروائی کی ہے کوئی شکایت ملی تو کاروائی کریں گے پیرمحل ( نامہ نگار ) ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایجوکیٹرزکی تعیناتیاں تاحال تعطل کاشکار، تفصیل کے مطابق ایجوکیٹرزامیدواروں نے اپنانام ظاہرنہ کرنے پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں ایجوکیٹرزکی بھرتیوں کے لئے لاکھوں امیدواروں نے درخواستیں جمع کرائیں تھیں اورفیس اداکرکے این ٹی ایس کے ٹیسٹ بھی دیئے تھے مگرضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں امیدواروں کی حتمی لسٹ تکمیل کے مراحل میں بتائی جارہی ہے امیدواران بے بسی اور بے چارگی کے عالم میں ای ڈی او ایجوکیشن کے دفاترکے چکر کاٹ رہے ہیں مگران کوکوئی تسلی بخش جواب نہیں دیاجارہاہے انہوں نے بتایا کہ اے ٹی او آفیسرز اورسکیل16 کے ایجوکیٹرز کی تعیناتی مکمل ہوچکی ہے مگرسکیل 9 کے ایجوکیٹرزسائنس وآرٹس کی تعیناتی وحتمی لسٹ تعطل کاشکارہے جس کی وجہ سے امیدواروں میں سخت بے چینی پائی جاتی ہے انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ فوری طورپر 9 ویں سکیل کے ایجوکیٹرز کی حتمی لسٹ شائع وآن لائن کرکے ان کی تعیناتی کاعمل مکمل کیاجائے پیرمحل ( نامہ نگار )پیپلزپارٹی اور تمام جمہوری قوتیں اداروں کے استحکام کے لئے کوشاں ہیں جھوٹے اور لٹیرے حکمرانوں اور نام نہاد اشرافیہ کا سخت احتساب کر کے ہی قوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس لائی جاسکتی ہے۔نواز شریف نوشتہ دیوار پڑھ کر باعزت مستعفیٰ ہوجائیں وہ صادق اور امین نہیں ہیں،جھوٹے حکمرانوں کو قوم دھتکار چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار رانا محمد جمیل سٹی صدر پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا سیاستدانوں کے ساتھ ہر شعبہ زندگی کے کرپٹ مافیا کو بھی بلا کسی تخصیص انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا تاکہ معاشرہ کو تباہی سے بچایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ میاں برادران اپنے آپ کو بھٹو خاندان سے تشبیہ دے کر عوامی ہمدردیاں حاصل کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں لیکن قوم جانتی ہے کہ عدالتی قتل کے بعد پھانسی کے پھندے پر جھولنے والے بھٹو اور سامراجی دہشت گردی کاشکار بے نظیر بھٹو نے وطن عزیز،جمہوریت اور پاکستان کے قومی اداروں کے استحکام اور سالمیت کے لئے ہر طرح کے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کرتے ہوئے ہر ریاستی جبر کو شکست دے دی۔جبکہ نواز شریف رات کی تاریلی میں ایک فوجی آمر سے ڈیل کر کے اپنے کارکنوں کو ان کے ظلم وستم سہنے کے لئے تنہا چھوڑ گئے تھے۔اب نواز شریف کی باری ہے انکا احتساب ہوگااور عوام انکے ساتھ نہیں آئے گی حکمرانوں کے جھوٹے دعووں کے برعکس ملک بھر میں آج بھی 8، 8 گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ معمول بن چکی ہے،عوام گھروں میں کھانا پکانے کے لئے گیس کو ترس رہے ہیں۔حکمران آج جس سی پیک کے منصوبے کی تختیاں لگا کر خوش ہورہے ہیں انہیں یاد رکھا چاہئے کہ یہ سب پیپلزپارٹی کے قائدین کی محنت اور کاوشوں کا صلہ ہے۔صنعت اور تجارت کی ترقی کے دعوے داروں کی ناقص پالیسیوں اور جاہلانہ گورننس کی وجہ سے تجارتی خسارہ 99 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکا ہے