پیرمحل (نامہ نگار) حقیقی خاوند نے بیوی کو بدفعلی کا نشانہ بنا ڈالا غیر فطری فعل سے منع کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی زیادتی کا شکار خاتون تھانہ اروتی پولیس کے پاس پہنچ گئی تفتیشی نے انصاف دینے کی بجائے دھکے دے کر تھانہ سے نکال دیا مجھے انصاف نہ ملا تو وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے خود سوزی کروں گی متاثرہ خاتون سحرش ارشد تفصیل کے مطابق کچی کوٹھی پیرمحل کی رہائشی سحرش ارشد ولد محمدا رشد کی شادی الطاف حسین ولد محمد علی قوم آرائیں چک نمبر771گ ب تحصیل پیرمحل سے ہوئی جوکہ پہلے سے شادی شدہ تھا جس نے اپنی بیوی سحرش ارشد کے ساتھ شرعی حقوق اداکرنے کی بجائے غیر فطری اور غیر شرعی فعل کرنا شروع کردیا جب خاتون نے اپنے خاوندکو غیر فطری فعل کرنے سے روکا تو اپنی بیوی کو تشدد کانشانہ بنایا اورانتقام لینے کے لیے روزانہ اپنی بیوی سے بدفعلی کرنے لگا کسی کو بتانے پر قتل کرنے کی دھمکی دی سحرش ارشد کی حالت غیر ہونے پر خاتو ن کے والدین جب اس کو میکے لینے گئے تو سحرش ارشد کے ساتھ مبینہ بدفعلی کا معلوم ہوا جس پر متاثرہ خاتون کے ورثاء نے تھانہ اروتی پولیس کو وقوعہ کو تحریر ی دی تفتیشی منور حسین اے ایس آئی جو کہ ملزم سے ساز باز ہوگیا نے متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ کو جھوٹے مقدمہ میں پھنسانے کی دھمکی دے کر تھانہ سے نکال دیا جس پر متاثرہ خاتون ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ پہنچ گئی جنہوںنے تحریری درخواست نمبر774-5مورخہ31-8-2016کو مقامی تھانہ اروتی کو کاروائی کے لیے بھجوادیا ایس ایچ او تھانہ اروتی میاں محمد اسلم نے کاروائی کی بجائے متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ کو غلیظ گالیاں دیتے ہوئے ہتک آمیز رویہ اختیا رکرتے ہوئے ڈی پی او ٹوبہ ٹیک سنگھ سے انصاف لینے کا مشور ہ دے ڈالا متاثر خاتون سحرش ارشد نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ، آئی جی پنجاب ، آرپی او فیصل آباد سے انصاف فراہم کرنے کامطالبہ کیا ہے انصاف نہ ملنے پر وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے خود سوزی کا اعلان کیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) پنجاب حکومت کے محکمہ صحت میں ترقی کے دعوے ،،، سول ہسپتال پیرمحل میں لیڈی ڈاکٹر نازیاب کئی ماہ سے لیڈی ڈاکٹر تعینات نہ ہونے پر خواتین مریض اپنا علاج معالجہ مرد ڈاکٹر سے کروانے پرمجبور ،، میڈیکل لیگل کے لیے مریض کمالیہ جانے پرمجبور فی الفور سول ہسپتال پیرمحل میں دولیڈی ڈاکٹر تعینات کی جائیں تفصیل کے مطابق سول ہسپتال پیرمحل کو تحصیل ہیڈکوآرٹر کا درجہ حاصل ہوئے دوسال کا عرصہ گذر چکا ہے جس میں ہر آنے والی لیڈی ڈاکٹر چند دن اپنی تعیناتی کرواتی ہے مگربعد ازاں اچھی اور پرکشش تنخواہ پر کورس کے بہانے استعفیٰ دے کر چلی جاتی ہے جس سے سول ہسپتال پیرمحل کی پوسٹ مستقل طورپر خالی چلی آرہی ہے سول ہسپتال پیرمحل جو کہ ملتان فیصل آباد روڈ پر واقع ہونے کے باعث آئے روز حادثات میں زخمی ہونے والے مرد وخواتین سمیت روزانہ ہزاروں مریض جن میں خواتین بچے بوڑھے مردحضرات شامل ہے علاج معالجہ کے لیے آتے ہیں سول ہسپتال پیرمحل میںلیڈی ڈاکٹر کی دوپوسٹ ہونے کے باوجود دونوں پوسٹیں خالی چلی آرہی ہے جس سے ہسپتال میں آنے والی سینکڑوں خواتین اپنا علاج معالجہ مر د ڈاکٹر سے کروانے پر مجبور ہے جبکہ میڈیکل لیگل اور پوسٹ مارٹم کے لیے لواحقین کو دوردراز کا سفر طے کرکے کمالیہ جانا پڑتا ہے جس سے مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے سماجی فلاحی حلقوںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ای ڈی اوہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ سول ہسپتال پیرمحل میں مستقل طورپر لیڈی ڈاکٹر تعینات کی جائے تاکہ حکومت پنجاب کا علاج معالجہ کا دعویٰ اور کروڑوں روپے سالانہ بجٹ سے عوام کو صحت کی سہولیات میسر آسکیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل ( نامہ نگار ) اغیار کی بھیک سے قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں چہروں کو نہیں کرپٹ نظام کو تبدیل کرنا وقت کا اہم تقاضا ہے حکمرانوں کی ناقص حکمت عملی کے باعث کرپشن نے اپنی جڑیں مضبوط کرلی ہیں اور جب تک عوام کرپٹ اور چور لٹیروں کو ووٹ دیتے رہیں گے ملک میں کرپشن اور لوٹ مار کو فروغ ملتا رہے گا ہر آنے والاحکمران اپنی تجوریاں بھرتارہے گا موجودہ اور پچھلے دور حکومت کے حکمران ایک ہی کھوٹے سکے کے دو رخ ہیں ان خیالات کا اظہارچوہدی احسان عرف ننھا آرے والے راہنما تحریک انصاف نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا تبدیلی کا نعرہ لگانے والے پہلے اپنے اندر تو تبدیلی لا کر دکھائیں عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آنے کے لیے بڑے بڑے دعوے کرکے بجلی کا بحران ختم کرنے کا ایجنڈا دے کر مہنگی بجلی اشیائے خوردونوش پر بے جا ٹیکس حکمرانوں کا منشور بن چکا ہے اپنی اپنی جماعتوں میں موجود کرپٹ لوگوں کا احتساب نہ کرکے یہ حکمران کیا تبدیلی لائیں گے اقتدار ان کی منزل اور جھوٹ ان کا منشور ہے حکمرانوں کا ویژن اداروں کو مضبوط کرنا، عوام کو ان کی دہلیز پر تمام سہولیات فراہم کرنا،قائد اوراقبال کے خواب کو شرمندہ تعمیر کرنا ہوناچاہیے مگر وفاقی وصوبائی حکمرانوںنے بے جا ٹیکس عائد کرکے عوام کو بحرانوں کاشکار کرنا اپنا منشور بنارکھا ہے انہوں نے کہاکہ جن قوموں نے ترقی کی وہ کبھی دوسروں سے امداد نہیںلیتی رہیں ،ہمارے پاس لاتعداد وسائل ہیں مگرہم انہیں استعمال نہیں کررہے ،وفاقی حکومت کوئی ایسی پالیسی نہیں بنا سکی جس سے ان وسائل کو استعمال کیاجائے اپنے وسائل پر انحصار کرنے کے دعوے کرکے قرضوں کی ادائیگی کا بہانہ بناکر دوبارہ آئی ایم ایف سے قرضے لے کر اپنی قوم کو بجلی سوئی گیس اور دیگر اشیا ء کی قیمتوں میںا ضافہ کرکے موجودہ حکمرانوں نے قوم کو کیا عندیہ دیا انہوںنے کہا اگر عوام کو عملی طورپر ریلیف نہ ملا تو پھر موجود ہ حکمرانوںکا حشر بھی سابق حکمرانوں کی طرح ہوگا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
MPA
پیرمحل( نامہ نگار ) پاکستان مسلم لیگ نے ملک بنا یا تھا اور اب مشکل حالات میں بھی مسلم لیگ ہی اسکو بچا ئے گی ۔نو ا ز شریف اور شہباز شریف سے استعفیٰ لینے کی با تیں کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، جب تک ایک بھی مسلم لیگی ورکر موجود ہے کسی بھی غیر آئینی اقدام کے لیے اپنا تن من دھن قربان کردیں گے ان خیالات کااظہار معین خان ممبر پاکستان مسلم لیگ ن سعودیہ عربیہ نے صحافیوں سے ٹیلفونک گفتگو میں کیا انہوںنے کہا جس پارٹی کا چیئرمین اپنے صدر کو ساتھ نہ رکھ سکا اس پارٹی کا نیا پاکستان بنانے کا دعویٰ بھی اس کی پارٹی کے انتشار کی طرح ہوگا انہوںنے کہا پاکستان کے معاشی حالات میں بہتری کیلئے قیام امن اور سیاسی استحکام ضروری ہے ،دھرنا سیاست سے ”ملکی معیشت ” کو نقصان ہونے سے پاکستان دشمن عناصر کے عزائم کی تکمیل ہورہی ہے 18 کروڑ عوام جان چکے ہیں ترقی کے دشمن کون ہیں اور عوام کے خدمتگار اور دوست کون؟ اصل طاقت کا سرچشمہ عوام ہی ہیں وقت کا تقاضا ہے کہ غیر ملکی قوتوں کے جمہوریت دشمن ایجنڈے کے خلاف اہم قومی معاملات میں ملک کی سار ی سیاسی قیادت کو ایک صفحے پر ہونا چاہیے اوراسی طرح پاکستان ترقی کرسکتا ہے انہوںنے کہا سڑک روڈ بلاک کرنے سے آئین اور جمہوریت کے دعویداروں کا مکروہ چہرہ پوری قوم کے سامنے آ گیا ہے۔پاکستان کے استحکام اور پاکستان کی ترقی کے دشمن ملک کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں۔ غیر آئینی طریقے سے اقتدار کی ہوس میں ملک کو روزانہ اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ قوم کا ہر فرد حیران ہے کہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کامنشور کیا ہے جمہوریت اور آئین کا نام لینے والے نام نہاد لیڈروں نے سرعام قانون کی دھجیاں اڑائیں۔جمہوریت اور ترقی کے دشمنو ںکو آئین اور جمہوریت کی بات کرنا زیب نہیں دیتا۔