پیرمحل کی خبریں 25/1/2017

Pir Mahal Meeting

Pir Mahal Meeting

پیرمحل (نامہ نگار) اساتذہ کے جائز حقوق کے لیے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج کرتے رہیں گے حکومت فی الفور اساتذہ کے مسائل حل کرے ان خیالا ت کااظہار ٹیچر یونین جائنٹ ایکشن کمیٹی سعید اختر ورک ، چوہدری اقبا ل گورایہ ، ظفر آصف ،ساجد رفیق ، احسان اور چوہدری جمیل خاں نے تحصیل کے مختلف سکولوں کے دورہ کے دوران کیا ، ظفر آصف نے کہا اساتذہ قوم کے معمار ہے مگر اس قوم کا معمار اپنے مسائل کے بھنور میں پھنس کر رہ گیااساتذہ سے تدریسی کام کے علاوہ دنیا جہاں کے غیر تدریسی کام لے کر اس عزت پیشہ کو بدنام کیا جارہے دنیا بھرمیں اساتذہ کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے مگر اپنے ملک میں اساتذہ کے ساتھ نارواسلوک قابل افسوس ہے سعید اختر ورک نے کہا کہ اساتذہ کومسائل کے بھنور میں پھنسانے کی بجائے اساتذہ کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے ملک کے مستقبل کو محفوظ بنانا وقت کا اہم تقاضا ہے اگر استاد خوشحال ہوگا تو ملک کا مستقبل بھی خوشحال ہوگا مگر افسوس پالیسی ساز اساتذہ پربے جا سختیاں پابندیاں عائد کرکے انہیں احتجاج پر مجبور کررہے ہیں اساتذہ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ہم نکل کھڑے ہوئے ہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) سب ڈویژن اسسٹنٹ سپرنڈنٹ پوسٹ آفس کمالیہ رحمت اللہ کی بے خبری یا غفلت ، پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس دو سال سے بند کرنے پر مکینوں کا شدید احتجاج فی الفورپیرمحل ٹائون پوسٹ آفس بحال کیاجائے تفصیل کے مطابق پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس عرصہ دراز سے محکمانہ خسارہ جات کے بغیر احسن طریقہ سے کام کررہاتھا پیرمحل کو تحصیل کا درجہ ملنے کے بعد نائٹ پوسٹ کی ضرورت تھی جس کی تحریری طورپر شہریوں اور تاجروں نے ڈائریکٹر جنرل صاحب پاکستان پوسٹل سروسز اسلام آبادکوگذارش کی گئی مین پوسٹ آفس میں نائٹ پوسٹ آفس توکھول دیاگیا لیکن اے ایس پی او کمالیہ رحمت اللہ کی رپورٹ پر پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس دوسال قبل بند کردیا گیا حالانکہ پیرمحل ٹائون آفس شہر کے وسط میں ہونے کے باعث نہ صرف شہریوں کو شہر کے اندرسروس مل رہی تھی بلکہ عملی طورپر پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس منافع میں جارہا تھا پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس بند ہونے سے شہریوں کو دور دراز کا سفر طے کرکے جنرل پوسٹ آفس جانا پڑتا ہے ٹائم کی قلت کے پیش نظر شہری پرائیویٹ کوریئر کمپنیوں سے رجوع کرنے پر مجبور ہے اے ایس پی او کمالیہ رحمت اللہ کو پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس بندکرنے کی بجائے نائٹ سروس بھی پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس میں شروع کرنی چاہیے تھی مگر ایس پی او رحمت اللہ کی غفلت لاپرواہی کے باعث عوام کو شہر کے اندر سہولت فراہم کرنے والا پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس بھی بندکرکے نہ صرف مفاد عامہ کی سہولت ختم کردی بلکہ جدید دور میں قدیم وسائل سے محروم کردیا سیاسی سماجی فلاحی کاروباری حلقوںنے ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹل سروسز اسلام آبادسے مطالبہ کیا کہ نااہل اے ایس پی او کمالیہ رحمت اللہ کو معطل کرکے پیرمحل ٹائون پوسٹ آفس بحال کیاجائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے مگر وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے کسانوں کے مسائل کو مسلسل نظر انداز کرکے کسانوں کو معاشی بدحالی کاشکار کردیا ہیکھاد کی آئے روز بڑھتی ہوئی قیمتیں کاشتکاروں کے لئے مشکلا ت پیدا کررہی ہے حکومت گندم کی امداد ی قیمت بڑھانے کی بجائے کسانوں کو کھاد زرعی ادویات اور پٹرول ڈیزل پر سبسڈی دے ان خیالات کا اظہار مہر مشتاق احمد گرو جنر ل سیکرٹری نمبردار ایسوسی ایشن سابق چیئرمین یونین کونسل ناصرنگرسندیلیانوالی نے ہمراہ غلام شبیر وڑائچ صدر فارمرز ایسوسی ایشن اعجاز احمدگرو ایڈوکیٹ نے صحافیوں سے گفتگومیں کیا انہوںنے کہا حکومت کو چھوٹے کاشتکاروں کی فلاح کے لیے پالیسی متعارف کروانی ہوگی تاکہ کم سے کم اخراجات میں زیادہ سے زیادہ فصلیں پیداکرکے ملک کو زرعی اجناس میں خودکفیل کیا جاسکے انہوںنے کہا ہمسایہ ملک بھارت میں کسانوں زمینداروں کو کھاد زرعی بیج ، ادویات ڈیزل ، زرعی آلات مفت یا برائے نام قیمت پرمہیاکرکے زیادہ سے زیادہ پیداوار کے لیے حوصلہ افزائی کیا جاتی ہے مگر ہمارے ملک کے حکمرانوں نے کبھی زرعی شعبہ کے لیے کسی قسم کی پالیسی پر توجہ دینا گوارانہ کی جس سے ملک کا کسان زمیندار مہنگائی کے بوجھ تلے دب کر زمیندار ہ پیشہ کو چھوڑنے پر مجبور ہے انہوںنے کہا ہرسال گندم کی امدادی قیمت بڑھا دی جاتی ہے مگر اس سے ہزارگنا زائد کھاد وں ، زرعی ادویات کی قیمتیں بڑھاد ی جاتی ہے جس سے کسان زمیندار کو فوائد حاصل ہونے کی بجائے عام افراد کی زندگی مشکل سے مشکل تر ہورہی ہے انہوںنے کہا حکومت کو فی الفور امدادی قیمت بڑھانے کی بجائے کسانوں کو کھاد زرعی ادویات اور پٹرول ڈیزل پر سبسڈی دینی چاہیے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) وفاقی حکومت لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کی بجائے غربت کے خاتمہ کے نام پر نوازشریف نے نوجوانوں کو قرضوں کا ، لولی پاپ دے کر انتظار کے تکلیف دہ مراحل میں پھینک دیا بہتر تو یہ تھا کہ میٹرو اور موٹر وے تعمیر کرنے کے ساتھ ساتھ انتہائی پسماندہ علاقوںکے غریبوںکے لئے بجلی پٹرول گیس اور ضروریات زندگی کی تمام اشیا میں ریلیف دیا جاتا تاکہ انہیں ملک میں جمہوری حکومت کی موجودگی کا تاثر مل سکتاتاہم موجودہ حالات میںجمہوریت اور آمریت کا موازنہ کرنا ممکن نہیںرہا ان خیالات کا اظہار ممتا زاحمد دولتانہ ضلعی راہنما کسان ونگ نے اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہاکہ میاں نواز شریف نے اپنے پہلے خطاب میں نوجوانوں کے لیے مختلف پیکجزکا اعلان کیا جس کے ذریعے غریب عوام کوخوشحال بنانے کے دعوے کیے ان وعدوں اور دعووں جس میں نوجوانوں کو چھوٹے قرضوں کی آسان شرائط پر فراہمی کا عندیہ دیا گیا تین ماہ گذرنے کے باوجود کسی قسم کی پیش رفت نہ ہوسکی حکومت کے ایسے جعلی منصوبوں سے لگتا ہے کہ وہ غربت ختم کرنے کی بجائے آئی یم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے ملک سے غریب ختم کررہی ہے ۔انہوںنے کہا کہ حالات اسی طرح رہے تو کسی بھی وقت انقلاب نکل سکتا ہے جبکہ بھوک اورننگ کی وجہ سے ڈکیتیوں کے نام پر خانہ جنگی جاری ہے جوآہستہ آہستہ بڑہ رہی ہے ۔مہنگائی کی وجہ سے عوام خودکشیوں پر مجبورہے جبکہ حکمران لوٹ مار میںمصروف ہیںانہیں غربت اور غریبوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے انہوںنے کہا میاں نوازشریف فی الفور اپنے خطاب میں کیے گئے وعدوں کو پور اکریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پیرمحل (نامہ نگار) خان شوکت علی خان سابق امیدوار پنجاب اسمبلی پی پی 89نے کہا دومقتدر خاندان’ ان کے حاشیہ برداراور استحصالی نظام کرپشن فری پاکستان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیںقومی خزانہ لوٹنے والے خود کو محب وطن اور دوسروں کو غدار قرار دے رہے ہیں استحصالی نظام و موروثی سیاستدانوں سیاست کو دھوکا فریب کا دوسرا روپ بنادیا ہے جمہوریت کے نام پر ظلم و استحصال وہ نظام قائم ہے جو دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آنے والوں کو قومی امنگوں کے برخلاف مفاداتی فیصلوں کا اختیار دیتا ہے جس کے سہارے حکمران دونوں ہاتھوں سے قومی خزانے کو لوٹنے کے باوجود بھی حب الوطنی کے ٹائٹل کے حامل اور دوسروں کو غدار قرار دینے کے اہل ہیں انہوں کہا کہ استحصال ‘ ظلم اور نانصافی سے نجات اور مستقبل کو محفوظ و خوشحال بنانے کا اختیار عوام کے پاس ہے عوام انتخابات میں اگر روایتی سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو مسترد کرکے صحیح معنوں میں مخلص ‘ تعلیم یافتہ اور دیانتدار افراد کو کامیاب بناکر اپنے مستقبل کو استحصال و ظالم حکمرانوں کے چنگل سے بازیاب کراسکتے ہیں پاکستانی قوم کیلئے کرپشن دہشتگردی سے بڑا خطرہ ہے مگر افسوس کہ دہشتگردی کیخلاف نبردآزما فوج کو جمہوریت کے نام پر قائم استحصالی نظام نے اس طرح سے مفلوج کردیا ہے کہ فوج قومی امنگوں و ضرورتوں کے مطابق کرپشن کیخلاف آپریشن سے معذور ہے حالانکہ کرپشن فری پاکستان وقت کا تقاضہ اور قوم کی اولین ضرورت ہے مگر دومقتدر خاندان’ ان کے حاشیہ برداراور استحصالی نظام کرپشن فری پاکستان کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ قومی خزانہ لوٹنے ‘ عوام سے وسائل اور ان کے بچوں کے منہ سے نوالہ اور آنے والی نسلوں سے محفوظ و خوشحال مستقبل چھین لینے والے مسند اقتدار پر براجمان اور دیگر اپنی باری کی تیاریوں میں مصروف ہیں مگر نہ تو عدلیہ اور نہ ہی فوج کرپشن فری پاکستان کی قومی ضرورت و تقاضے کے مطابق اپنے کردار کی ادائیگی کیلئے تیار دکھائی دے رہے ہیںیہی وجہ ہے کہ توانائی بحران کے خاتمہ کے نام پر اقتدار پانے والے توانائی کے خاتمے کیلئے 2022ء تک کا نیا وقت دیکر قوم کو مزید بیوقوف بناکر پھر سے قوم پر حکمرانی اور مزید لوٹ مار کی تیاری کررہے ہیں۔