پیر محل (خرم شہزاد بھٹی سے) پیر محل شہر میں ڈاکوئوں کی کھلے عام لوٹ مار عوام اپنے گھروں میں بھی غیر محفوظ شہری لاکھوں روپے نقدی طلائی زیورات موبائل فونز اور قیمتی اشیاء سے محروم ڈاکو پولیس کے سامنے تسلی سے فرار ہو گئے عوام شدید خوف و حراس میں مبتلاء تفصیل کے مطابق پیر محل شہر میں ایک ہی رات میں ڈکیتی کو متعدد وارتیں ہونے سے شہری خوف کا شکارہو گئے۔
پہلی واردات میںاسلحہ سے لیس پانچ ڈاکواپر کالونی کی اضافی آبادی کے رہائشی اصغر علی ولد محمد بشیر کے گھر میں داخل ہو کر اہل خانہ کو یرغمال بنا کر طلائی زیورات 2تولے ہزاروں روپے نقدی اور قیمتی اشیاء لوٹ کر لے گئے جبکہ اسی محلہ کی رہائشی خاتون ٹیچر فرحین جو کہ گورنمنٹ گرلز ہائیر سیکنڈری سکول میں پڑھاتی ہیں کے گھر سے بھی ڈاکوئوں نے طلائی زیورات 5تولے قیمتی گھڑیاں اور ہزاروںروپے نقدی لوٹ لی اور فرار ہو گئے ڈکیتی کے دوران ڈاکو تسلی سے فریج میں رکھا فروٹ کھانے اور مشروبات کے ساتھ دعوتیں اڑاتے رہے او تیسری ر واردات یو کے گارڈن میں ہوئی جہاں پر سات ڈاکوئوں نے نجی موبائل کمپنی کے ملازم حاجی محمد شاہد کے گھر میں داخل ہو کر اہل خانہ کو یرغمال بنا لیا اور ایک لاکھ روپے نقدی آٹھ تولے طلائی زیورات موبائل فون اور قیمتی اشیاء لوٹ لیں کہ اسی دوران اہلخانہ نے موقعہ پا کر پولیس اور سیکیورٹی گارڈ سمیت رشتہ داروں کو اطلاع کر دی جنہوں نے فوری پہنچ کر گھر کو گھیرا ڈال لیا مگر ڈاکو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اہلخانہ نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی گارڈ کو بروقت اطلاع ہونے پر ڈاکوئوں کو گھیرا میںلے لیا گیا تھا مگر پولیس نے علاقہ کے سیکیورٹی گارڈ کو بھی فائرنگ کرنے سے منع کر دیا جس سے نہ تو پولیس نے کوئی کاروائی کی اور نہ ہی گارڈ کو فائرنگ کرنے دی اور ڈاکو پولیس کے سامنے سے سکون کے ساتھ فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے۔
اس کے علاوہ ڈاکوئوں کے ایک اور گروہ نے درکھانہ روڈ پر دو گھنٹے سے زائد ناکہ لگا کر درجنوں راہگیروں کو نقدی اور قیمتی اشیاء سے محروم کر دیا ایک ہی رات میں ڈکیتی کی اتنی وارداتیں ہونے کی بنا پر شہریوں میں شدید خوف و حراس کی لہر دوڑ گئی ہے پولیس نے گھروں سے ڈاکوئوں کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے کے بعد کھوجیوں کی مدد سے تلاش شروع کر دی شہری تنظیموں کے عہدیداروں سمیت اہلیا ن پیر محل نے ارباب اختیار اور پولیس کے اعلٰی افسران سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں بڑھتی ہو ئی ڈکیتیو ں کے روک تھا م کے لئے ٹھو س اور مو ئثر اقدام کریں۔