قصور کی خبریں 11/8/2016

Girl

Girl

پیرمحل (نامہ نگار) پیرمحل مرکزی قبرستان سے نیم بے ہوش لڑکی برآمد پولیس نے سول ہسپتال پیرمحل میں طبی امدا د دی بچی والدین کی وفات سے سخت صدمہ میں ہے اہل محلہ تفصیل کے مطابق بارہ سالہ بچی ثمرینہ دختر محمد رفیع غوثیہ آباد پیرمحل جو کہ علی الصبح مرکزی قبرستان پیرمحل میں بے ہوش پڑی ہوئی لوگوںنے دیکھی مقامی پولیس نے اطلاع پاکر بچی کو سول ہسپتال پیرمحل میں پہنچایا جس کو بروقت طبی امدا د ے کر ہوش میں لایا گیا اہل محلہ کے مطابق بچی کے والدین فوت ہوچکے ہیں بچی اپنے والدین کی قبر پر گئی اور ساری رات خوف میں مبتلا ہونے کے باعث قبرستان میں بے ہوش پڑی رہی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) ڈینگی کی روک تھام کے پیش نظر محکمہ ماحولیات کی کاروائی درجنوں کباڑ اور ٹائر ورکشاپیں سیل تفصیل کے مطابق انفورسمنٹ انسپکٹر محکمہ ماحولیات نے پنجاب لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2005 کی دفعہ 146D-1(C)کے تحت پیرمحل شہراور گردونواح میں کھلے عام ٹائر رکھ کر کاروبار کرنے اور ڈینگی لاروا کی روک تھام کے پیش نظر درجنوں کباڑ کی دکانوں اور ٹائر پنکچر کی ورکشاپس اور دکانو ں کو سیل کردیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) آزادی کی نعمت کو وہی سمجھتے ہیں جو آزادی کی نعمت کو جانتے ہیںآزادی تقریبات کا مقصدملک و قوم کے لیے قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کر نا ہے آزاد وطن قائد اعظم محمد علی جناح کی کوششوں سے معرض وجود میں آیا پاکستان کی خالق جماعت بھی مسلم لیگ ہے اور اب اس کی تعمیر و ترقی میں بھی مسلم لیگ ہی کا کردار نمایاں ہے ان خیالات کا اظہارعبدالشفیق میو ضلعی چیئرمین بیت المال نے یوم آزادی پر اپنے بیان میں کیا انہوںنے کہا سب پاکستانی اس سبز ہلالی پرچم تلے ایک ہیں ہمیں اپنے ملک کی خاطر ذاتی اختلافات کو ملکی مفادات پر ہرگز ترجیح نہیں دینا چاہیے ۔ انہوںنے کہا پاکستان کی بدولت ہمیں عزت ملی ہے ہمارے کاروبار اور عہدے بھی اسی آزاد مملکت پاکستان کا عطیہ ہیں ہمیں اپنی آزادی اور وطن کی کی قدر کرتے ہوئے کسی قسم کی قربانی سے گریز نہیں کرنا چاہیے پاکستان کو مزید مستحکم اور خوشحال بنانے میںہر کسی کو اپنا اپناکردار ادا کرنا چاہیے 14اگست کو پاکستان معرض وجود میں آیا۔ اس ملک کو حاصل کرنے کیلئے مسلمانوں نے بڑی قربانیاں دیں قائداعظم کا پاکستان صرف جغرافیہ پر نہیں بنا تھا بلکہ ایسا خطہ جو برداشت رواداری کا مادا اور رنگ و نسل کی تمیز کے بغیر ہو۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ہم اپنی توجہ غیر ضروری اقدامات کی بجائے ملک میں جاری بحرانوں کے خاتمہ سمیت ہر اس قدام کی طرف دیں جس سے پاکستان ایک مضبوط ریاست کے طورپر ترقی کرے دہشت گرد ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کے ناپاک عزائم کو ہم مل کر اتحاد یگانگت سے ناکام بنا دیں گے اگر ہم آپس میں اتحاد اور محبت پیدا کر لیں تو دنیا کی کوئی طاقت بھی پاکستان سے نہیں ٹکراسکتی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل (نامہ نگار) ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144کے تحت ضلع بھر میں سائیلنسر نکال کر موٹر سائیکل چلانے اور ون ویلنگ کرنے پر فوری پابندی عائد کی جائے تفصیل کے مطابق یوم پاکستان 14اگست کے روز پیرمحل اور گردونواح سے نوعمر ون ویلر اپلائیڈفا رموٹرسائیکلوں پر دو دوتین تین کی ٹولیوں میں پیرمحل شہر کی گلیوں میں بازاروں میں جمع ہوکر خطرناک ون ویلنگ کرتے ہوئے نہ صرف اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں پولیس ون ویلروں کی کاروائیوں سے آگاہ ہونے کے باوجود کاروائی سے گریزاں ہے جبکہ یوم آزادی کے موقع پر بغیر سائیلنسر موٹر سائیکل چلانے اور موٹر سائیکل پر ون ویلنگ کرنے کے لیے خصوصی پریکٹس کی جارہی ہے جو بے خبر والدین کے ان بگڑے رئیس زادوں کا غیر اخلاقی،غیر قانونی اورجان لیوا فعل ہے سماجی فلاحی تنظیموںنے ڈی سی اوٹوبہ ٹیک سنگھ ، ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے مطالبہ کیا کہ فی الفور ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144کے تحت ضلع بھر میں سائیلنسر نکال کر موٹر سائیکل چلانے اور ون ویلنگ کرنے پر فوری پابندی عائد کی جائے اس پابندی پر عملدرآمد کرانے کے لئے انتظامی افسران کی چھاپہ مار ٹیمیں مختلف عوامی مقامات،پبلک پارکس اور شاہراہوں پر متحرک کی جائیں تاکہ کسی بھی بڑے سانحہ سے بچا جاسکے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پیرمحل ( نامہ نگار ) خانہ بدوشوں کی جھگیاں جرائم کی آماجگاہ جھگیاں لگاکرجرائم پیشہ افراد نے درکھانہ
سندھلیانولی روڈ کے ساتھ ملحقہ جگہوںپر ڈیرے ڈال لئے عورتیں سارادن بھیک مانگتی ہے جبکہ مرد کوڑا کرکٹ سے کباڑ اکٹھا کرنے کے بہانے موٹرسائیکل چوری کی وارداتوں میں ملوث اور بعد ازاں جھگیوں میں جواء کھیلتے ہیں تفصیل کے مطابق پیرمحل واپڈاگریڈ اسٹیشن کے سامنے سٹیڈیم کے لیے مختص کی گئی جگہوں پر خانہ بدوش چنگڑ نما افراد نے جھگیاں لگارکھی ہے جس میں شہر کے جرائم پیشہ افراد سارادن جواء کھیلتے ہیں اور ہیروئن چرس سمیت تمام نشہ فروخت ہورہاہے جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر سماجی فلاحی تنظیموںنے اپنی مدد آپکے تحت پولیس کے تعاون سے ان جھگیوں کو ختم کروایا تھا جس سے وارداتیں بالکل ختم ہوگئی تھی مگر انتظامیہ کی سردمہری کے باعث دوبارہ جھگیاں قائم ہوچکی ہے جس میں عورتیں باقاعدہ طورپر میک اپ کرکے بھیک مانگنے کے روپ میں شہر میں چلی جاتی ہے اپنے شکار پھانس کرسرشام اپنی جھگیوں میں لوٹ آتی ہے جبکہ ان کے مرد کوڑا کرکٹ سے کباڑ اکٹھا کرنے کے بہانے موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں کرکے ا ن کو کباڑ والوں کو فروخت کرکے اس سے حاصل کردہ رقم سے جواء کھیلتے ہیں جبکہ شہر کے نامی گرامی جرائم پیشہ لوگ ان جھگیوں میں آتے جاتے دیکھے گئے ہیں سماجی فلاحی تنظیموں نے ڈی پی اوٹوبہ ٹیک سنگھ سے اپیل کی کہ مقامی پولیس کو پابند بنایا جائے ان جھگیوں کے مکینوں کی چھان بین کرے کہ جن پر معمولی شبہ بھی ہوان کی تفتیش کی جائے علاوہ ازیں جرائم کے خاتمہ کے لیے فی الفور انہیں علاقہ بدرکیا جائے کیونکہ ، شہر میں بڑھتے ہوئے جرائم کا اصل گڑھ یہی جھگیاں ہے شہرکے گردونواح میں کئی سنگین وارداتیں ہو چکی جن کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

پیر محل (پ ر) پاکستان امن وانسانی حقوق کونسل کے مرکزی چیئرمین رانا محمد سعید راشد منج نے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عطائیت کا قلع قمع کرنے کیلئے پالیسی مرتب کی جائے ملک بھر میں انسانی جانوں سے کھیلنے والے قصاب اور انکے سہولت کارکسی رعائیت کے مستحق نہیں سرکاری ہسپتالوںکو تمام بنیادی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنایا جائے وزیر صحت ،محکمہ ہیلتھ کے آفسران عملی اقدامات کریں دہشت گردی کی جنگ میں سول سوسائٹی، پاک فوج سمیت تمام سیکیورٹی فورسز نے لازورال قربانیاں دی ہیں جن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پوری قوم متحد ہے امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سیاسی،سماجی،مذہبی جماعتوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زند گی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا مثبت کر دار ادا کریں گرمیوں کی تعطیلات سے قبل تعلیمی اداروں میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں نا مکمل ہونے پر ایکشن لیا جائے غیر تربیت یافتہ سکیورٹی گارڈز سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے بچوں کے اغواء کے بڑھتے ہوئے واقعات سے والدین میں تشویش کی لہر عدم تحفظ کی فضاء کو ختم کرنے کیلئے پولیس انتظامیہ اور دیگر قانون نافذکرنے والے اداروں کو تمام بنیادی سہولتوں کے ساتھ چوکس کیا جائے آخر میں کوئٹہ دھماکے کے شہیدا کے درجات کی بلندی کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعا واقع کی بھر پور الفاظ میں مذمت کی۔