سردیوں کی آمد آمد ہے جس میں بادام، پستے اور دیگر میوہ جات بڑی تعداد میں کھائے جاتے ہیں۔ تاہم بہت سے افراد نہیں جانتے کہ پستے کھانے سے کس قدر اہم طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
باقاعدہ سائنسی تحقیق کے بعد پستے کے یہ دس فوائد سامنے آئے ہیں جنہیں کسی بھی طرح نظر انداز نہیں کیا جاسکتا:
غذائیت سے بھرپور
چھلکوں کے بغیر ایک پیالی پستے میں 159 کیلوریز، 5.72 گرام پروٹین، 13 گرام چکنائیاں، 3 گرام فائبر، 7.70 گرام کاربوہائڈریٹس، 34 ملی گرام میگنیشیم، 291 ملی گرام پوٹاشیم، 0.482 ملی گرام وٹامن بی 6 اور 0.247 ملی گرام تھایامن ہوتا ہے۔
ان اجزا میں سے وٹامن بی 6 میٹابولزم اور دماغی نشوونما کےلیے نہایت مفید قرار پایا ہے۔
کم کیلوریز
اگر آپ غذائی حراروں (کیلوریز) کی وجہ سے پریشان ہیں تو 50 پستوں میں صرف 159 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ اس طرح یہ خیال غلط ہے کہ پستے کھانے سے جسم موٹاپے کی جانب مائل ہوتا ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا خزانہ
پستے ہر طرح کے مفید اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتےہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس کینسر اور دل کے امراض کو دور رکھ کر ہمیں توانا اور صحتمند رکھتے ہیں۔
آنکھوں کے لیے مفید
پستے میں دو اینٹی آکسیڈنٹس لیوٹین اور زی ایکسینتھن پائے جاتے ہیں جو موتیا اور عمررسیدگی سے متاثرہ بیماریوں کو روکتے ہیں۔
پستے اور آنتوں کی حفاظت
چونکہ پستے ریشوں یعنی فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، اسی بنا پر یہ نظامِ ہاضمہ اور آنتوں کو تندرست رکھتے ہیں۔ قبض سے بچانے میں بھی ان کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔ پستے کھانے سے معدے میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھتی ہے جس سے کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
پروٹین کی ضروریات پوری کرے
جو لوگ گوشت نہیں کھاتے اور پروٹین کی ضروریات پورا کرنا چاہتے ہیں تو پستے ان کے لیے بہت مفید ہیں۔ اس کی وجہ ہے کہ ایک پستے کا 21 فیصد وزن پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے۔
وزن گھٹانے میں مفید
2102 میں کئے گئے ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ پستے کھانے سے وزن میں کمی ہوتی ہے کیونکہ یہ پیٹ بھرنے (شکم سیری) کا احساس پیدا کرتے ہیں۔ دوسری جانب ان میں کیلوریز کی تعداد بھی کم ہوتی ہے۔
امریکا میں 12 سال تک کیے گئے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ پستے کھانے سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور بلڈ پریشر بھی مناسب رہتا ہے۔ اس طرح امراضِ قلب کا خطرہ بھی ٹل جاتا ہے۔
ذیابیطس کو روکنے میں مددگار
ایک چھوٹے سے تجربے میں شوگر بڑھانے والی غذاؤں کے ساتھ جب پستے دیئے گئے تو اس سے خون میں شکر کی مقدار میں اضافہ نہیں ہوا۔ اس سے ماہرین کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے پستے کھانے والے افراد کے خون میں شکر کی سطح معمول پر رہتی ہے۔
سرطان کو بھگائے
2017 کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فائبر کی وجہ سے پستے آنتوں کے سرطان کو روکنے میں نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔