فیصل آباد (جیوڈیسک) ریلوے افسران کی عدم توجہی کے باعث ریلوے پھاٹکوں مینڈلیول کراسنگ پر تعینات ملازمین موسم کے رحم و کرم پر رہ گئے۔ شہریوں کو حادثات سے بچانے کیلئے ریلوے پھاٹک بند کرنے اور کھولنے والے ملازمین کو بیٹھنے کے لئے بھی جگہ بنا کر نہ دے سکی۔ جس کی وجہ سے کئی ایک ملازمین نے ریلوے ٹریک کو مضبوطی سے قائم رکھنے کیلئے استعمال ہونے والے سلیپرز ہی جوڑ کر اپنے بیٹھنے کا انتظام کرلیا تاکہ سخت گرمی کے علاوہ بارش اور آندھی سے بچا جا سکے۔
علاوہ ازیں پھاٹک کے تاخیر سے کھلنے کی شکایات درج کرنے کے لئے رجسٹر شکایات بھی ہونا ضروری ہے لیکن وہ بھی اکثر مقامات پر دستیاب نہیں۔ ریلوے ذرائع کے مطابق ہر زونل سٹیشن کے انسپکٹر آف ورکس کی ذمہ داری ہوتا ہے کہ کراسنگ ڈیوٹی دینے والے ملازمین کے بیٹھنے کے لئے چھوٹے کمروں کی تعمیر کرے لیکن فیصل آباد کی حدود میں اکثر مقامات پر ایسا کچھ بھی موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے موسم خراب ہونے پر ملازمین پھاٹک بند کرکے گھروں کو روانہ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے کئی ایک پھاٹک گھنٹوں کے لئے بندرہ جاتے ہیں اور مجبوراً عوام کو اپنی مدد آپ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔