پشاور (جیوڈیسک) پشاور میں پی آئی اے کے طیارے پر فائرنگ کیلئے ایس ایم جی استعمال کی گئی، جہاز کو دیکھنے کیلئے پہلے روشنی کے گولے پھینکے گئے، حملہ آوروں کے گروپ کی شناخت کر لی گئی۔
پشاور ائیرپورٹ پر پی آئی اے کی پرواز پر فائرنگ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق فائرنگ گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے ائیرپورٹ کی قریبی آبادی سے کی گئی جس وقت گولیاں ماری گئیں اس وقت جہاز رن وے سے تین سو پچیس میٹر کی بلندی پر تھا۔
جہاز کی پوزیشن معلوم کرنے کیلئے پہلے روشنی کے گولے پھینکے گئے اور اس کے بعد مشین گن سے فائرنگ کی گئی۔
بارہ گولیاں جہاز کے درمیانی اور نچلے حصے میں لگیں جس سے عمرے کی ادائیگی سے واپس آنے والی خاتون جاں بحق اور عملے کے دو ارکان زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کر کے دو سو پچاس افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ فائرنگ میں کالعدم تحریک طالبان کا درہ آدم خیل گروپ ملوث ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق سرکاری علاقے اور فاٹا میں کوئی بفر زون نہیں جبکہ تین کلومیٹر کا بفر زون ضروری ہے۔