نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں طیارہ انسداد اغوا بل 2016ء کو راجیہ سبھا سے منظوری کے بعد لوک سبھا سے بھی منظور کر لیا گیا ہے۔
بل کے مطابق ایسے معاملات میں صرف طیارے کے مسافروں اور عملے کے ارکان ہی نہیں بلکہ گراؤنڈ عملے کے مارے جانے پر بھی اغوا کاروں کو سزائے موت دی جائے گی۔ لوک سبھا میں بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے ہوا بازی کے وزیر اشوک گجپتی نے کہا کہ ملک کے اندر طیارہ اغوا کی اب تک اٹھارہ وارداتیں ہو چکی ہیں۔ ان واقعات اور اس طرح کے معاملات کو روکنے کیلئے طے کئے گئے بین الاقوامی التزامات کو ذہن میں رکھتے ہوئے نئے بل کے ذریعے ایسی وارداتوں سے نمٹنت کیلئے زیادہ سے زیادہ سخت اور موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طیارے کے اغوا کے واقعات سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ بندی کی گئی ہے لیکن سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے اسے عام نہیں کیا جا سکتا۔ طیارہ اغوا کو انتہائی سنگن جرم کے زمرے میں دکھتے ہوئے بل میں طیارہ اغوا کی تعیر کا دائرہ کار بڑھا کر ایسے واقعات میں اب گراؤنڈ عملے کے مارے جانے پر بھی اغوا کاروں کیلئے سزائے موت کا انتظام کیا گیا ہے۔ ایسا کرنے سے بین ان قوانین کو الاقوامی قوانین کے برابر لا کھڑا کیا گیا ہے۔