پاکستان انڈیا کے میچ سے قبل ہر طرف مختلف تبصرے ہو رہے تھے دونوں ملکوں کے لوگ اپنی اپنی ٹیم کی جیت کے دعوے کر رہے تھے لیکن پاکستانی ٹیم اپنی محنت اور اچھی کارکردگی کی باعث میچ کی فاتح ثابت ہوئی۔
پاکستانی ٹیم کے چاہنے والوں نے دنیا کے مختلف حصوں میں ٹیم کی جیت پر جشن منایا لیکن جموں کشمیر اور بھارت میں پاکستانی ٹیم کے حامیوں کو یہ خوشی منانا مہنگی پڑ گئی۔
جموں کشمیر میں تعنیات بھارتی فوج کے مکروہ چہرے کے بارے میں بتاتا چلوں۔بھارتی فوج جن کے اصولوں کی پاسداری کی تعریف بھارتی حکومت پوری دنیا میں کرتے نہیں تھکتی۔ حقیقتاً انتہائی درجے کی بے اصول اور ظالم فوج ہے۔بھارتی فوج نے جموں کشمیر میں پاکستانی ٹیم کی جیت پر خوشی کا اظہار کرنے والے نوجوان کو پہلے توسرعام تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد سے نوجوان نیم بے ہوشی کی حالت میں چلا گیا۔اور جب تشدد سے بھی بھارتی فوجی جوانوں کا غصہ ٹھندا نہ ہوا تو پھر تیز دھار آلے سے اس نوجوان کو ذبح کردیاگیا۔
یقینا یہ ہی ہے دنیا کی با اصول بھارتی فوج کا مکروہ چہرہ۔جن سے پاکستان کے حق میں بات کرنے والوں یا پاکستان کی جیت پر خوشی کا اظہار کرنے والوں کی زندگی برداشت نہیں ہوتی۔اور انکے نزدیک ایسے افراد کا انجام صرف اور صرف موت ہے گو بھارتی گورنمنٹ نے اطلاعات کے مطابق ان فوجیوں کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے لیکن بھارتی فوج کے سربراہ کی بے حسی دیکھیں ،جنہوں نے اتنا بڑا سانحہ ہونے کے باوجود بھارتی فوج کے ہاتھوں ایک بے گناہ شہری کا قتل ہونے کے باوجود ابھی تک کسی بھی فوجی جوان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
دنیا میں کھیل جہاں بھی کھیلے جاتے ہیں یقینا کھیل کا مقصد انسانی ذہن کو تروتازہ رکھنا ہوتا ہے لوگوں میں نظم و ضبط کا شعور بیدار کرنا ہوتاہے لیکن کچھ روز قبل ہونے والے پاک بھارت میچ میں تو کچھ اور ہی ہوا۔بھارت میں موجود سبھارتی یونیورسٹی میں پاکستان کی جیت پر تالیاں بجانے والے 130طلبہ کو ان کا تالی بجانا مہنگا پڑ گیا تمام طلبہ کو پہلے تو بھارتی طال علموں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ کشمیری طالب علموں کے ہوسٹل کے دروازے اور کھڑکیاں توڑ دی گئیں۔
Kashmiri Students
یہ سب دیکھ کر بھی یونیورسٹی انتظامیہ کا دل نہ بھرا اور میچ کے اگلے ہی روز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکڑ منظور احمد نے تمام کشمیری طلبہ کے نام یونیورسٹی سے خارج کردئیے۔اور بھارتی سرکار نے بھی تمام طلبہ پر غداری کا مقدمہ درج کروادیا اور یونیورسٹی انتظامیہ نے آئندہ سال کے لیے بھی یونیورسٹی کے تمام دروازے کشمیری طلبہ کے لیے بند کرنے کا اعلان کردیا۔اسی طرح ایک اور واقع اترپردیش کی شاردھا یونیورسٹی میں بھی پیش آیا اور یہاں بھی تمام طلبہ کو ہوسٹل سے نکال دیا گیا۔بھارتی گورنمنٹ نے پوری دنیا کے میڈیا کے سامنے ذلیل ہونے کے بعد کشمیری طلبہ پر غداری کا مقدمہ تو ختم کر دیا لیکن کسی بھی طالب علم کا نام یونیورسٹی میں بحال نہیں کیا گیا۔
قارئین بھارت میں آجکل الیکشن سیزن عروج پر ہے ۔ہرپارٹی اپنے منشور کو عوام کے سامنے بڑ ھ چڑھ کے پیش کررہی ہے لیکن یقینا اس وقت بھارت کی تمام سیاسی پارٹیاں ( بھارتی جنتیا پارٹی ) کے نقش قدم پر چلنے لگیں ہیں جن کے نزدیک پاکستان کا نام لینے والوں کے خلاف اعلان جنگ ہی انکی کامیابی کا باعث بنے گا۔اور بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کی اس پالیسی کی وجہ سے کسی بھی سیاسی جماعت کو یونیورسٹی انتظامیہ ،بھارتی سرکار،یا بھارتی پولیس کے خلاف بولنے کے ہمت نہ ہوئی۔بھارت کی بھارتی جنتیا پارٹی کے رہنماوں نے تو تمام طلبہ کو پاکستانی دہشت گرد قرار دے دیا۔بھاری رہنمائوں نے یہ تمام بیان دے کر ثابت کردیا ہے کہ بھارت رقبے کے لحاظ سے چاہے کتنا ہی بڑا کیوںنہ ہو لیکن اس کا دل بہت ہی چھوٹا ہے۔
بھارت کے اس جاہلانہ او رظلم اندوز واقعہ کے بعد United nationکی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو اپنی پہلی ترجیحات میں شامل کرے۔مقبوضہ کشمیر کی عوام نے پاکستانی ٹیم کی جیت پر خوشی کا اظہار کرکے اپنا حق خوداریت پوری دنیا کے سامنے ظاہر کردیا ہے کہ وہ چاہے انڈیا کے قبضے میں ہیں لیکن ان کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیںکشمیری طلبہ چاہے انڈین یونیورسٹیز میں تعلیم حاصل کریں یا دنیا کے کسی بھی گوشے کی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کریں۔انکے دل صرف اورصرف پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیںان کی جان صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔
آخر اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل،کو کشمیری عوام پر ہوتا ظلم دکھائی کیوں نہیں دیتا۔کیوں نہیں اقوام متحدہ یا سلامتی کونسل کے نمائندے بھارت کے ہاتھوں کشمیر میں ہونے والے ظلم وستم پر آواز بلند کرتے۔ کیا اقوام متحدہ کے سامنے کشمیری عوام کا جرم صرف مسلمان ہونا تو نہیں۔ دنیا میں جہاں کہیں مسلم امہ پر ظلم و ستم ہوتا ہے وہا ں پوری دنیا کیوں خاموش تماشائی بن جاتی ہے بھارت نے کشمیری طلبہ کے ساتھ جو ظلم کیا ہے اسکے بعد اقوام متحدہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھارت سے کشمیری عوا م کو اسکا حق خودارایت دلائے۔اگر بھارت اس کے فیصلوں پر عمل نہیں کرتا تواقوام متحدہ بھارت کی رکنیت معطل کر دیئے۔