کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیشنل بنک آف پاکستان فٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ ناصر اسماعیل نے کہا ہے کہ عیسیٰ خان پلیئر ایسوسی ایشن فٹ بال کا انعقاد کرانا ایک ڈارمہ ہے جس کے پنپنے میں کرنل احمد یار خان اور فیصل صالح حیات جبکہ سندھ میں سید خادم علی شاہ کا ہاتھ ہے ۔کسی بھی ایسوسی ایشن کا قیام اس وقت تک نہیں ہو سکتا ہے جب تک اس کے بارے میں جانکاری نہ ہو عیسیٰ خان اس بارے میں کچھ نہیں جانتے پلیئر ایسوسی ایشن کا وجود دنیا میں کہیں نہیں ہے۔
پروفیشنل ایسوسی ایشن اس ملک میں ہوتی ہے جہاں پروفیشنل فٹ بال ہو وہاں پروفیشنل پلیئر ایسوسی ایشن بن سکتی ہے جبکہ بد قسمتی سے پاکستان میں سیمی پروفیشنل فٹ بال کا بھی وجود نہیں ہے تو یہ نام نہاد ایسوسی ایشن کے نام پر ریلی نکالنا بھی ایک ڈرامہ تھا جو عیسیٰ خان نے فیصل صالح حیات اور کرنل احمد یار خان لودھی کو خوش کرنے کے لئے رچایا ہے ۔ناصر اسماعیل نے کہاکہ پاکستان میں فٹ بال کے آغاز کے لئے جو کیسز عدالت میں زیر سماعت ہیں ان کا فوری فیصلہ ہونا ضروری ہے تاکہ پاکستان میں فٹ بال کی سرگرمیاں بحال ہوں اور فٹ بال کھیل کو ترقی اور فروغ حاصل ہو انہوں نے درخواست کی کہ فیفا ،ایف سی کو اس فیصلے میں پاکستان کی مدد کرنی چاہیئے ناصر اسماعیل نے کہاکہ فیصل صالح حیات کے دور میں فیڈریشن میں جتنی کرپشن ہوئی ہے اس پر فیفا اور ایف سی فوری ایکشن لے جیسے کہ انہوں نے سابقہ صدر فیفا سیلف بلاٹر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کی یہ بھی انہیں کے گروپ کے کرپشن کا ایک حصہ ہے۔
سندھ فٹ بال ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری رحیم بخش بلوچ سے بھی گزارش ہے کہ اپنی آنکھیں کھولیں اور سندھ میں جو دو نمائندے جو کانگریس کے لئے منتخب ہوئے جس کو کوئی نہیں جانتا یہ آپ کے ساتھ اور سندھ کے ساتھ ایک دھوکہ ہے صدر فیصل صالح حیات نے بلوچستان کو ڈہڑھ کروڑ روپے کی لیگ دی یہ آپ کی سندھ کے عہدیداروں اور فٹ بال کے ذمہ داروں کی آنکھیں کوھلنے کے لئے کافی ہیں پی ایف ایف کے عہدیداران (لودھی گروپ ) مستقل مراعات اور انٹرنیشنل ٹورز میں مصروف ہیں اگر وہ فٹ بال کے اتنے بڑے ہمدرد ہیں تو کود بیانات کیو ں نہیں دیتے عیسیٰ خان جیسے لوگوں کو کیوں استعمال کررہے ہیں اور سندھ میں جہاں فٹ بال مستقل چل رہی ہے خاص طور پر لیاری میں جہاں ان کے گروپ کو الیکشن میں شکست ہوئی ہے۔ جاری کردہ :۔ میڈیا کوارڈینٹر