پلیئرز خود کو ناقابل شکست سمجھنے کی غلطی سے بچیں، کوچ کا انتباہ

Waqar Younis

Waqar Younis

ابو ظبی (جیوڈیسک) کینگروز کا شکار کرنے سے پاکستانی حوصلے آسمان کو چھونے لگے۔ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ ہمیں اب فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھنا ہوگا،آسٹریلیا کو پچھاڑ کر خود کو ناقابل شکست سمجھنے کی غلطی سے بچنے کی ضرورت ہے۔ کپتان مصباح الحق کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف بھی کامیابی کیلیے پُراعتماد ہیں، ورلڈ کپ کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں، ابھی سے شارٹ پچ بالز کے سامنے پریکٹس شروع کردی۔ دوسری جانب اسکواڈ کا اعلان جمعرات کو متوقع ہے، آسٹریلیا کیخلاف ناکام ثابت ہونے والے محمد حفیظ کی شمولیت پر سوالیہ نشان ثبت ہو گیا۔

پاکستان نے آسٹریلیا کو 2-0 سے وائٹ واش شکست سے دوچار کیا، اب ٹیم کی نگاہیں نیوزی لینڈ پر مرکوز ہیں جس کے ساتھ تین ٹیسٹ میچزکی سیریز اتوار کو ابوظبی ٹیسٹ سے شروع ہورہی ہے۔ 3 ٹیسٹ کیلیے اسکواڈ کا اعلان جمعرات کومتوقع ہے، دونوں ٹیسٹ میں ناکام ثابت ہونے والے محمد حفیظ کے حوالے سے صلاح و مشورے جاری ہیں، اگر کپتان مصباح الحق نے ان کی حمایت جاری رکھی تو وہ بدستور یو اے ای میں ہی رہیں گے۔ فٹنس مسائل سے نجات پانے والے فاسٹ بولر وہاب ریاض کو بورڈ نے فارم حاصل کرنے کیلیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی ہدایت دی ہے۔

کوچ وقار یونس اور کپتان مصباح الحق کینگروز کو پچھاڑنے پر خوشی کے ساتھ اگلے معرکوں کیلیے اچھی طرح تیار ہونے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ وقار کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کو شکست دے کر خود کو ناقابل شکست نہیں سمجھنا چاہیے، ہم نے اس سیریز میں لگن، خلوص اور انتھک محنت کا ثبوت دیا اور آگے بھی یہ سلسلہ برقراررکھنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مصباح کی مثبت سوچ کو اس شاندارکامیابی کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم کی کافی مدد کرتے رہے اور اپنی بیٹنگ سے دوسرے کھلاڑیوں کو بہترین کھیل پیش کرنے کا احساس دلایا۔ وقار یونس نے یونس خان کے بارے میں کہا کہ ہم سب ان کی صلاحیتوں سے اچھی طرح آگاہ تھے، اس پرفارمنس سے تو انھوں نے ایک بار پھر خود کو ایک انسٹی ٹیوشن ثابت کردیا، ان کی ڈریسنگ روم میں موجودگی سے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے۔

کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ سہل پسندی کا شکار ہونے کے بجائے کارکردگی میں تسلسل لاتے ہوئے فتوحات کی راہ پر گامزن رہیں۔ انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا سے آخری ون ڈے میں دباؤ کے باعث باہر نہیں بیٹھا بلکہ میں اپنی جگہ کسی نوجوان کھلاڑی کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دینا چاہتا تھا، میں نے خود بھی اس دوران نیٹس میں اضافی پریکٹس کی، کوچنگ اسٹاف نے میرا کافی ساتھ دیا، میں نے مشتاق احمدکی مدد سے اسپنرز کے خلاف اپنے کھیل کو بہتر بنایا جبکہ وقار یونس نے فاسٹ بولنگ کے سامنے میری خامیوں کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ایک سوال پر کپتان نے کہا کہ میں چوتھے، پانچویں نمبر پر بیٹنگ سے خوش اور ون ڈاؤن پر کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، حفیظ کو بطور اوپنر کھلانے کا فیصلہ درست تھا، وہ ون ڈے میچز میں بھی کافی کارآمد ثابت ہورہے ہیں۔

ورلڈ کپ کے حوالے سے مصباح نے کہا کہ ہم نے آسٹریلیا سے سیریز میں بہت کچھ سیکھا ہے، کیویز سے بھی اب میچز ہونے والے ہیں، اگرچہ ورلڈ کپ میں کنڈیشنز مختلف ہوں گی لیکن ہم نے ماربل پر شارٹ پچ بالز کے خلاف پریکٹس شروع کردی ہے، میگا ایونٹ سے قبل نیوزی لینڈ میں ہمارے چند وارم اپ میچز بھی ہیں، ان سے ہمیں اچھی طرح تیار ہونے کا موقع مل جائے گا۔