لاہور (جیوڈیسک) ڈبل ایم اے پاس کرکٹرز ہی کیوں نہ لے آئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پی سی بی کے پاس کھلاڑیوں کے خلاف شواہد ہیں تو میڈیا اور قوم کے سامنے رکھیں جائیں۔اگر کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں ملوث تھے توانہیں فوری پکڑ لینا چاہئے تھا لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ اپنے کھلاڑیوں کو خود ہی ضائع کیا جا رہا ہے۔
محمد عرفان پر پابندی کے بعد تبصرہ کرتے ہوئے محمد یوسف کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو کرکٹرز کی تربیت کرنا چاہئے کیونکہ پاکستان میں ہر ادارے کے اندر کرپشن ہے اور اب یہ سلسلہ ختم کرنا ہی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔