لاہور (جیوڈیسک) قومی کرکٹرز کوسخت محنت کا پھل مل گیا، ٹرینر گرانٹ لیوڈن نے یویو ٹیسٹ کی مشقت سے گزارنے کے بعد فٹنس کو مثالی قرار دیدیا، ٹیم انگلش چیلنج کا سامنا کرنے کیلیے مکمل تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹرز نے کاکول اکیڈمی میں آرمی ٹرینرز کی نگرانی میں کیمپ کے دوران فٹنس مسائل پر قابو پانے کیلیے سخت محنت کی تھی، بعد ازاں لاہور میں اسکلز کیمپ کے دوران بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ پریکٹس کی گئی۔ پلیئرز کو خوراک کا بھی ایک پلان دیا گیا تھا، ساؤتھمپٹن میں 10روزہ کنڈیشننگ کیمپ کے دوران بھی ٹرینرز اور فزیو کھلاڑیوں کی جسمانی استعداد کو بہتر بنانے کیلیے کام کرتے رہے، میزبان انگلینڈ کے سخت چیلنج کا سامنا کرنے سے قبل اتوار کو پاکستانی ٹیم کو پہلے پریکٹس میچ میں تیاری کا موقع ملے گا، اس سے پہلے ٹاؤنٹن میں ٹرینر گرانٹ لیوڈن نے کھلاڑیوں کو یویو ٹیسٹ کی مشقت سے گزارنے کا فیصلہ کیا، انھوں نے تمام پلیئرز کو کلیئرنس سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا، ان کا کہنا ہے کہ کاکول اکیڈمی کے بعد ہیمپشائر میں سخت محنت کے مثبت نتائج نظر آرہے ہیں، پلیئرز نے پلان کے مطابق خوراک کا بھی خیال رکھا، ٹاؤنٹن میں بھی بہترین ٹریننگ جاری رہی، یہاں مختلف ڈرلز اور ٹائم ٹرائلز کرائے گئے جن سے کھلاڑیوں کی جسمانی استعداد خاصی بہتر ہوگئی،ان کی محنت و لگن دیکھ کر خوشی ہوئی، میرے خیال میں تمام پلیئرز ٹیسٹ سیریز میں بہتر کارکردگی کیلیے تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فٹنس ہمیشہ فیلڈنگ سمیت تمام شعبوں میں عمدہ کارکردگی کی بنیاد بنتی ہے، امید ہے کہ دورئہ انگلینڈ میں اس ضمن میں نمایاں فرق نظر آئیگا۔ دریں اثنا جمعے کو کرکٹرز نے جم ٹریننگ میں طویل سیشن کیا، اس موقع پر وزن اٹھانے کیساتھ مختلف مشقوں سے خوب لہو گرمایا گیا،انھیں ٹرینرز کی رہنمائی بھی حاصل رہی،کھلاڑی ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے، بعد ازاں فیلڈنگ کوچ اسٹیورکسن نے بھرپور مشقیں کرانے کا سلسلہ جاری رکھا، انھوں نے چھوٹا بیٹ ہاتھ میں پکڑ کر کرکٹرز کو سلپ میں کیچز کی خاص طور پر پریکٹس کرائی، باؤنڈری کے قریب فیلڈنگ کیلیے وہاب ، راحت علی اور دیگر نے پک اینڈ تھرو میں وقت کم کرنے کی کوشش کی۔
نیٹ میں شان مسعود، اظہر علی، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق اور دیگر بیٹسمینوں نے صلاحیتیں نکھارنے پر کام کیا، مشتاق احمد نے اسپنرز یاسر، ذوالفقار بابر اور افتخار احمد کو انگلش کنڈیشنز میں بہتر پرفارم کرنے کیلیے مشورے دیے،ان کی زیادہ تر توجہ سلو بولرز کی لینتھ بہتر بنانے پر مرکوز رہی، محمد عامر، وہاب ریاض اور راحت علی سمیت پیسرز نے بھی پچ میں باؤنس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلیے سخت محنت کی،ہر کامیاب کوشش پر ان کے جوش میں مزید اضافہ ہوا، نیٹ میں معاونت کیلیے بلائے جانے والے مقامی نوجوان کھلاڑی بھی بولرز کی رفتار اور کارکردگی کو رشک کی نظروں سے دیکھتے اور داد دیتے رہے۔