فلوریڈا (جیوڈیسک) امریکی خلائی ادارے ناسا نے پلوٹو سیارے کے لئے اپنا پہلا مشن ’نیو ہورائزنز‘ فلوریڈا میں ’کیپ کاناویرل‘ سے 2006ء میں روانہ کیا تھا توقع کی جا رہی تھی کہ مشن 5 ارب کلومیٹر کا یہ سفر 9 سال میں طے کرے گا۔
جہاں یہ اس سیارے کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرے گا، تاہم اب اس مشن کو خطرات کا سامنا ہے۔ ناسا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اُمید کی جا رہی تھی کہ ناسا کا یہ خلائی مشن 2015ء تک اپنا مشن مکمل کرے گا تاہم ابھی آدھے مشن کی تکمیل بھی مکمل نہ ہو سکی ہے۔
اور ’نیو ہورائزنز‘ کو خطرات نے آ گھیرا ہے۔ اس خلائی شٹل کو میری لینڈ میں موجود لیبارٹری سے کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ 70 کروڑ امریکی ڈالرز کی لاگت سے کی جانے والی اس تحقیق کا مقصد پلوٹو اور اس کے چاندوں کے متعلق معلومات اکٹھی کرنا ہے۔ اگر خطرات ٹل گئے تو خلائی جہاز ’نیو ہورائزنز‘ جولائی 2015ء میں پلوٹو کے پاس پہنچے گا۔ اس خلائی جہاز میں ایسے آلات ہیں جن سے پلوٹو کی سطح، آب و ہوا اور ساخت کے بارے میں معلومات حاصل کی جائیں گی۔