اقوام متحدہ کے مطابق شام میں دو سال سے جاری لڑائی میں ترانوے ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ حکومتی افواج اور باغی بچوں کو خودکش بمبار یا انسانی حصار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر کے مطابق گزشتہ سال سے رواں سال ہلاکتوں میں کافی حد تک کمی واقعہ ہوئہ ہے۔
اقوام متحدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ گزشتہ سال ہر ماہ تقریبا پانچ ہزار القمہ اجل بن جاتے تھے۔ اقوام متحدہ کے اعلی افسر نوی پللی نے بتایا گزشتہ سال سے ابتک صورتحال میں مزید کشیدگی پیدا ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دو سال سے جاری اس لڑائی میں تقریبا ساڑھے چھ ہزار بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کل واشنگٹن میں برطانوی ہم منصب کے ہمراہ پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ شام کی حکومت کے خلاف باغیوں کی مدد کے لئے تاحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے تاہم ابھی بھی مختلف آپشنز زیرغور ہیں۔ جان کیری نے مزید تفصیلات دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی فیصلہ ہوگا تو بتا دیا جائے گا۔