اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر تقریر کے بعد مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باوجود کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور بھرپور جشن منایا۔
گزشتہ روز عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا اور مسلسل محاصرے اور ذرائع مواصلات کی بندش کے باعث کشمیر یوں کو درپیش مصائب و مشکلات کو بھر پور اور مؤثر انداز میں اجاگر کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جیسے ہی وزیراعظم عمران خان کی تقریر ختم ہوئی تو بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور سخت سیکیورٹی کے باوجود مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کشمیری گھروں سے نکل آئے۔
کشمیری عوام نے بھر پور جشن منایا، پٹاخے بھی چلائے اور خوشی سے رقص بھی کیا، اس موقع پر لوگوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں جبکہ بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے بھی لگائے۔
واضح رہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ کر رکھا ہے جس کے باعث کشمیری اپنے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں، 56 روز سے انٹرنیٹ موبائل سروس اور کاروبار بند ہیں جبکہ ہزاروں نوجوانوں کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا جا چکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی 74 ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگا کر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کر دیا ہے۔
وزیراعظم نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ مودی آر ایس ایس کے رکن ہیں جو ہٹلر اور مسولینی کی پیروکار تنظیم ہے، آر ایس ایس کے نفرت انگیز نظریے کی وجہ سے گاندھی کا قتل ہوا، آر ایس ایس بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کر رہی ہے۔
ان کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افرادکو جانوروں کی طرح بند کیا ہوا ہے، دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زیادہ کی منڈی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں لاکھوں کشمیری آزادی کی تحریک میں جان دے چکےہیں، مقبوضہ وادی میں 11ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حامی سیاسی قیادت کو بھی قید کر رکھا ہے،بھارتی حکومت نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو مختلف جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے خبردار کیا کہ ’جب ایٹمی طاقت کا حامل ملک آخری حد تک جنگ لڑتا ہے اس کے اثرات صرف اس کی سرحد تک محدود نہیں رہتے، دنیا بھر میں ہوتے ہیں، میں پھر کہتا ہوں کہ یہی وجہ ہے کہ میں آج یہاں کھڑا ہوں، میں دنیا کو خبردار کررہا ہوں، یہ دھمکی نہیں، لمحہ فکریہ ہے‘۔
آخر میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اقوام متحدہ کیلئے ٹیسٹ کیس ہے، اقوام متحدہ ہی تھا جس نے کشمیریوں کو حق خودارادیت کی ضمانت دی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ یہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کیخلاف ایکشن لینے کا وقت ہے اور سب سے پہلا کام مقبوضہ کشمیر میں یہ ہونا چاہیے کہ بھارت وہاں 55 روز سے جاری غیر انسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کرے۔
اپنے اختتامی کلمات میں وزیراعظم نے کہا کہ ان اقدامات کے بعد عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوائے۔