پیرس (جیوڈیسک) فرانس نے شام کے خلاف محاذ کھول دیا، فرانس کاکہنا ہے کہ شام پر فوجی حملہ بدھ کو کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے جائزہ کار وں کا شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق شواہد جمع کر نے کا آج آخری دن ہے، آئندہ ہفتے رپورٹ جاری کی جائیگی، لیکن دوسری طرف فرانس نے شام کو ڈیڈ لائن دیدی، فرانسیسی صدر فرانسو اولاند کا کہنا ہے کہ بدھ کو شام کے خلاف فوجی کارروائی کی جائے گی، کہتے ہیں، برطانوی پارلیمنٹ میں قرارداد مسترد کیے جانے پر فرانس کا شام پر حملے کا نظریہ نہیں بدلا۔
جرمنی نے شام میں ممکنہ فوجی جارحیت کے خلاف ساتھ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، کینیڈا کا کہنا ہے کہ اسد حکومت کی کیمیائی ہتھیاروں کے خلاف جنگ میں اپنے اتحادیون کا ساتھ دیگا۔ دوسری جانب امریکا کا کہنا ہے کہ وہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر شام کے خلاف کارروائی کرنا چاہتا ہے۔ ادھر واشنگٹن میں وائٹ ہاوس کے سامنے درجنوں افراد نے مظاہرہ کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ شام پر حملے سے گریز کیا جائے۔
جاپان کا کہنا ہے کہ کسی صورت بھی شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، آسڑیلوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور قتل عام کی ذمہ دار ہے، دوسر ی جانب ایران میں اسدحکومت کے حامیوں تہران یونیورسٹی میں اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا، یونان میں شام کے معاملے پر منقسم مظاہرین نے ملٹری کارروائی کے خلاف مظاہرہ کیا۔