کراچی (جویوڈیسک) شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے مبینہ استعمال پر مغربی ممالک دمشق پر فوج کشی کے منصوبے بنارہے ہیں۔امریکا نے کہا ہے کہ شام کی تنصیبات پر حملہ کرکے عسکری صلاحیت کو مفلوج کردیں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کے بارے میں ہنگامی اجلاس جاری ہے۔ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی بحث کے ساتھ ہی مغربی ممالک نیا محاذ جنگ کھولنے کی تیاریوں میں مصروف ہوگئے ہیں۔ امریکا کا کہنا ہے کہ شام پرمجوزہ حملے کے ٹھوس مقاصد کا جائزہ لے کریک طرفہ حملے کے بجائے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کارروائیاں کی جائیں گی۔
امریکا کے کروزمیزائل سے لیس4جنگی بحری بیڑے بحیرہ ِروم کے مشرق میں شام کے نزدیک موجود ہیں۔ ترکی کے فوجی اڈوں کو بھی شام پرفضائی حملوں کے لیے استعمال کیاجا سکتاہے۔ روس کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے معائنہ کاروں کی رپورٹ سے پہلے شام پر فوجی کارروائی سے گریز کیا جائے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے معائنہ کارشام میں کیمیائی ہتھیاروں پر رپورٹ4 روزبعددیں گے۔
دوسری جانب شامی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شام کو حملہ آورں کا قبرستان بنا دیں گے۔ شامی نائب وزیرخارجہ نے دعوی کیاکہ امریکا، برطانیہ اور فرانس نے شام کے تنازع میں دہشت گردوں کو کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کیلئے دیئے اور یہ تمام شواہد اقوام متحدہ کی ٹیم کو فراہم کردیئے ہیں۔