اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے تو فوجی عدالتیں بنتی ہیں اس لئے حکومت کو تاریخ سے سبق سیکھنا چاہیئے کہ 2 وزرائے اعظم کو مارشل لا کے ذریعے ہٹایا گیا۔
سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ سول عدالتیں موجود ہیں اس لئے ان کا نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے اور موجودہ عدالتوں کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے ذریعے دہشت گردی ختم نہیں کی جاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایک سال قبل قومی سلامتی پالیسی پیش کی جب کہ اے پی سی کے 20 نکات بھی اسی سیکیورٹی پالیسی کی سمری ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت ملٹری کورٹس کی طرف جارہی ہے۔
سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ آئین میں ملٹری کورٹس نظر نہیں آتیں، آرٹیکل 245 کا نفاذ ہو اوراس پر فوجی عدالتیں قائم کردی جائیں تو پارلیمنٹ کا جواز نہیں بنتا اس لئے اراکین پارلیمنٹ کو استعفے دے دینے چاہییں۔