فیصل آباد : انصاف بزنس فورم کے سرپرست اعلیٰ چوہدری محمد اجمل چیمہ’ چیئرمین شبیر چاولہ ‘ صدرچوہدری ظفر اقبال سندھو ‘ جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض ‘ سینئر وائس چیئرمین رانا سکندراعظم سمیت ظریف خان نیازی’ عبداللہ خان دمڑ’ مدثر جواد’ کامران گیلانی’ میاں معین الدین’ شیخ شفیق اور نعیم اللہ خاں نے پنجاب حکومت کی طرف سے لاہور کے قریب قائم کئے جانیوالے کول پاورپلانٹ کا منصوبہ ختم کرنے کے فیصلے کو لوڈشیڈنگ کے خاتمے جیسے نعرے لگانے اور 2017 ء تک پاکستان کو لوڈشیڈنگ فری بنانے کے دعوئوں کی نفی قراردیتے ہوئے کہا آج پاکستان کی انرجی ضروریات 18 ہزارمیگاواٹ جبکہ پیداوار 13 ہزارمیگاواٹ ہے 2018 ء میں ملکی ضروریات بڑھ کر 22 ہزار میگاواٹ ہو جائے گی جبکہ مسلم لیگی حکومت کے اعلان کردہ منصوبے دسمبر2017 ء تک 16 ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کرسکیں گے ان میں سے بھی نیلم جہلم پاور پراجیکٹ ‘ منڈا ڈیم اور گولن گول ہائیڈرو پاور منصوبے آصف زرداری کے دور میں شروع کئے گئے تھے۔
یعنی 8 ہزارمیگاواٹ مزید بجلی پیدا کرنیکا کریڈٹ شریف برادران نہیں لے سکتے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ مسلم لیگی حکومت پانچ برس میں 3 ہزارمیگاواٹ بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوگی اگر لاہور کول پلانٹ منصوبہ ختم ہونے سے مزید 1320 میگاواٹ کم رہ جائے گی۔