اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے میثاق جمہوریت کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔
بلاول بھٹو نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ میں نے اعلان کیا تھا کہ سینیٹ میں ہمارے امیدوار صادق سنجرانی اور سلیم مانڈوی والا ہوں گے اور اور امید ہے کہ صادق سنجرانی امیدوں پر پورا اتریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا تجربہ سب مانتے ہیں اور سینیٹ میں ن لیگ کی اکثریت ہوتی تو وہ اپنا چیئرمین لاتے، سینیٹ الیکشن میں ن لیگ کے لوگوں نے بھی ہمیں ووٹ دیے، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کا موقف تھا کہ وہ سینیٹ ہمیں ووٹ نہیں دیں گے لیکن ہم نے اپنا موقف تبدیل نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کیا نواز شریف نے رضا ربانی سے پوچھا تھا کہ ان کو چیئرمین سینیٹ بننا ہے، نواز شریف کی جانب سے رضا ربانی کا نام لینے سے پہلے ہی ہم نے نام طے کر لیا تھا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ 18ویں ترمیم کی خلاف ورزی میں رضا ربانی نے نواز شریف کا ساتھ دیا، آصف زرداری کے بیان کا یہ مطلب نہیں کہ وہ رضا ربانی سے ناراض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رضا ربانی عام انتخابات میں کراچی سے الیکشن لڑیں گے اور قومی اسمبلی میں آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی 2018 کے الیکشن اپنی طاقت اور بل بوتے پر لڑے گی، ہم نے سب کے ساتھ مل کر کام کرنا ہے کیونکہ پیپلزپارٹی اکیلے سیاست پر یقین نہیں رکتھی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایم کیو ایم کراچی میں نفرت، تشدد اور دہشتگردی کی سیاست لائی اور عمران خان بھی نفرت کی سیاست کرتے ہیں۔
انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور بانی متحدہ میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہے، عمران خان کے بیان بھی بانی متحدہ کے بیان کی طرح ہوتے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے میثاق جمہوریت کا بیڑا غرق کر دیا، ہم نے اپنے دور میں بھی آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کی کوشش کی، پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 62 اور63 پر آیندہ پارلیمان میں بحث ہو لیکن عدالتی اصلاحات پر (ن) لیگ نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے کیس میں عدالت کے فیصلے کا انتظار ہے لیکن نواز شریف کی عادت رہی ہے کہ وہ ہر دوسرے سیاستدان پر غداری کا الزام لگا دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ صدر مملکت کو نواز شریف کی سزا معاف کرنی چاہیے۔