کیا مسلم لیگ ن الیکشن ہار جائے گی

PML-N

PML-N

تحریر : ریاض احمد ملک

آج کل الیکشن 2018 کی تیاریاں شروع ہیںہر جگہ یہ باتیں ہو رہی ہیں کہ لیکن کون جیتے کا پی ٹی آئی والے تو حکومت ایڈوانس کی بنا چکے ہیںیعنی نفسیاتی طور پر جیت چکے ہیںاور مسلم لیگ ن کا کارکن جو اپنی حکومت اور اپنے نمائندوں کی روش سے بدظن ہیں مایوس ہو چکے ہیں پی ٹی آئی کی قیادت نے تو 100 دن کا پروگرام بھی دے دیا ہیمیں اس تفصیل میں نہیں جانا چاہتا کہ انہوں نے پروگرام اچھا دیا یا برا میں یہاں یہ بات ضرور کروں گا کہ انہوں نے اپنے سارے پروگرام کو دیتے ہوئے یہ نہیں کہا کہ اگر ان کی حکومت بنی تو وہ یہ کریا گے میری بات سے کسی کو اختلاف ہو تو وہ ٹی وی فوٹیج بار بار دیکھ لے کہ انہوں نے اگر کا لفظ ایک بار بھی استعمال نہیں کیا گویا انہیں یقین کامل ہے کہ اسٹبلشمنٹ جس کے سر پر ہاتھ رکھ دے اس کی کامیابی یقینی ہوتی ہے اسی لئے وہ انشااللہ اور اگر کے الفاظ استعمال کرنے سے اجتناب کر رہے ہیںاگر ماضی کے اوراق الٹ کر دیکھیں1988ء کے الیکشن میں جب محترمہ بینظر بھٹو طویل جلاوطنی کے بعد الیکن لڑیں تو کیا اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ تھی نہیں بلکہ وہ تو انہیں ہر حال میں اقتدار سے باہر رکھنے کی کوشش میں تھی تو کیا ہوا خلاف توقع پیپلز پارٹی اقتدار میں آگئی اور پھر اسٹیبلشمنٹ نے اپنے مہرے غلام اسحاق خان کو استعمال کیا اوران کی حکومت کا دھڑن تختہ کر دیا1993ء میں میاں نواز شریف نے ن لیگ بنائی اس وقت بھی اسٹیبلشمنٹ نے خوب کردار ادا کیااور پھر پہلی بار نواز شریف اور اسٹبلشمنٹ آمنے سامنے ہوئیں جو آج تک ان کی لڑائی جاری ہے تو کیا نواز شریف الیکشن ہارتے رہے ہیں۔

میں اس بات کو ماننے کے لئے تیار نہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ جیت کے لئے ضروری ہیمیں یہ بھی نہیں کہوں گا کہ میاں نواز شریف ہاریں گے یا جیتیں گے البتہ انہیں مسیج دینا چاہتا ہوں جو اس بات کو لوہے کی لکیر سمجھ کر اپنی حکومت ایڈوانس بنائے بیٹھے ہیں کہ اسٹیبلمنٹ پر انحصار کرنے کے بجائے کام پر توجع دو کیونکہ مسلم لیگ ن کے کارکن اپنے مقامی لیڈروں کی وجہ سے مایوس ہیں اور وہ اس طرح کام نہیں کر رہے جس طرح وہ پہلے کیا کرتے تھے اس کا فائدہ اڑھا سکتے ہو اگر مسلم لیگ ن کا کارکن متحرک ہو گیا تو کیا کرا خاک میں مل سکتا ہے اب ہونے کیا جا رہا ہے میں نے اس وقت اپنے کالم میں لکھا تھا کہ اگلی حکومت پیپلز پارٹی کی ہو گی تو میرے کئی دوستوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب ختم ہو چلی ہے یہ دیوانے کا خواب ہے مگر میں آج بھی اس بات پر قائم ہوں کہ اگلی حکومت پیپلز پارٹی کی ہی ہو گی سندھ میں پیپلز پارٹی کلین سویپ کرے گی جنوبی پنجاب میں بھی انہی کی جیت ہو گی آپ جن لوگوں کو مسلم لیگ ن چھوڑ کر پی ی آئی میں جاتا دیکھ رہے ہیں ان کا فائدہ پیپلز پارٹی ہی اٹھائے گی قارئیں جب میں یہ الفاظ لکھ رہا ہوں ضلع چکوال کی سیاست میں بونچال آ چکا ہے۔

میں جب لکھتا ہوں تو میرے دوست مجھے پتہ نہیں کیا کیا کہتے ہیں مگر جلد ہی نہ صرف مان جاتے ہیں بلکہ اس کی تعریف بھی کرتے ہیں میں نے لکھا تھا کہ سرداران کی قلابازیوں کی وجہ سے اس کا سیاسی مستقبل تاریک ہو چکا ہے اب وہ کوئی لیبل نھی لگا لیں جیت نہیں سکتے وہ آج سامنے آ چکا ہے اب اگر خلائی مخلوق پیپلز پارٹی کو اوپر لانا چاہتی ہو تو اب وقے آ گیا ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی کہاں جا رکیں گی اور پیپز پارتی ایک بار پھر سامنے آ جائے گی میں نے کافی عرصہ لکھنا بند رکھا میں نے آٹھ ماہ قبل لکھا کہ اگلی حکومت پیپلز پارتی کی ہو گی تو میرے بھائی بہت ہنسے جو آج بھی میری باتوں سے ہنستے ہیںجلد منظر نامہ سامنے آنے والا ہے۔

چکوال میں سرداران نے پی ٹی آئی میں جان ڈالی سردار دلہہ کے آنے سے مسلم لیگ ن حلقہ میں نظر آئی خلائی مخلوق نے ادھر کا پتہ ادھر کیا سردار غلام عباس اڑ گئے وہ آدھے سے زائد پی ٹی آئی ساتھ لے گئے ادھر دوسرے حلقہ میں مسلم لیگ ن بری طرح متاثر ہوئی پی ٹی آئی کے پاس تو ایک امیدوار بچا ہوا تھا مسلم لیگ ن کے پاس تو اب امیدوار بھی کوئی نہیں رہااسی طرح پنجاب میں کئی جب پتے ہلیں گے تو کیا ہو گا کیا عوامی خواہشوں کے مطابق کون سی پارٹی حکومت بنا سکے گی اور وہ لوگ جو زہنی طور پر حکمران بن چکے ہیں وہ اس بات کو برداشت نہین کرتے لڑنے مرنے کو تیار ہو جاتے ہیں جب یہ کہا جائے کہ اگلی حکومت ان کی نہیں ہو گی انہیں یقین ہے کہ عوامی ووٹوں سے تو مسلم لیگ ن ہی جیت سکتی ہے ہم تو خلائی مخلوق کے ووٹوں سے ہی جیتنے کے خواہش مند ہیں مگر اب خلائی مخلوق بھی شائد ان کی طرف یہی توجع دے گی کہ وہ کہا ں سے ووٹ لے رہے ہیں وہاں سے پتہ ادھر ادھر کر دیں گے اور جہاں ان کے ارمان دفن ہو جائیں گے اسی طرح پورے ملک میں پتون کی یہ گیم تیز ہو جائے گی اور ،،،،،،،،،،،

Riaz Malik

Riaz Malik

تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
03348732994
riazmalik57@gmail. com