اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب پراسیکیوٹر نے انکشاف کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے مضاربہ اسکینڈل کے ملزم سے 36 لاکھ کا جنریٹر 11 لاکھ روپے کے چیک کے عوض حاصل کیا۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مضاربہ اسیکنڈل کیس کے ملزم ارشاد اللہ خان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی ۔ دوران سماعت نیب کے پراسیکیوٹر عدنان طاہر نے اس بات کا انکشاف کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما حنیف عباسی بھی مضاربہ اسیکنڈل سے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔
نیب پراسیکیوٹر عدنان طاہر کے مطابق مضاربہ اسکینڈل کا مرکزی کردار مفتی احسان اڈیالہ جیل میں قید ہے جبکہ ملزم ارشاد اللہ خان مفتی احسان کی کمپنی میں بحیثیت منیجر 75 ہزار روپے ماہوار پر ملازمت کرتا تھا جبکہ مفتی احسان کی گرفتاری کے بعد کمپنی کے مینجر نے گاڑیاں اور دیگر سامان غیر قانونی طریقے سے فروخت کیا ۔ اور ملزم نے اپنے عزیز و اقارب کے نام پر 16 گاڑیاں منتقل کیں جن میں سے 6 گاڑیوں کا ریکارڈ نیب نے حاصل کرلیا ہے۔
عدنان طاہر نے عدالت کو بتایا کہ ارشاد اللہ خان سے فائدہ اٹھانے والوں میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور موٹر وے پروجیکٹ کے چیئرمین حنیف عباسی بھی شامل ہیں، حنیف عباسی نے ارشاد اللہ سے غیر قانونی طور پر اپنی فارماسوٹیکل کمپنی کےلئے 36 لاکھ کا جنریٹر صرف 11 لاکھ روپے کے چیک کے عوض حاصل کیا ۔ نیب نے حنیف عباسی کا 11 لاکھ روپے کا چیک بھی بطور ثبوت حاصل کرلیا ہے ۔ عدالت نے ملزم ارشاداللہ جان کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔