کراچی (جیوڈیسک) حکمراں جماعت ن لیگ کی قیادت نے اہم اپوزیشن جماعتوں خصوصا تحریک انصاف کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کے خلاف کرپشن کے مبینہ الزامات عائدکرنے والوںکے خلاف بھرپورسیاسی جواب و قانونی جنگ لڑنے کی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔اس حوالے سے طویل مشاورت کے بعد طے کیا گیا ہے کہ تحریک انصاف سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنمائوں، پارلیمنٹرین اور ارکان صوبائی اسمبلی کی مبینہ کرپشن اور عوامی مسائل میں عدم دلچسپی کو بھی عوام کے سامنے لایا جائے گا اور ماضی وحال میں جو جماعتیں حکومتی نظام کا حصہ رہی ہیں ۔
ان کے خلاف تمام مبینہ کرپشن اور دیگر شکایات پر وائٹ پیپرز پارٹی قیادت کی منظوری کے بعد شائع کیے جائیں گے ۔حکمراں لیگ نے طے کیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف محاذ آرائی ترک نہیںکی تو پھر ان جماعتوں کے خلاف عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ن لیگ کے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی قیادت پانامہ لیکس کے معاملے اپوزیشن کی حکومت کے خلاف جاری رابطوں ومطالبات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمراں لیگ اپوزیشن کے احتجاج کا جواب احتجاج پالیسی سے دے گی اور اس حوالے سے پارٹی قیادت عوامی رابطہ مہم کو صوبائی وضلعی سطح پر منتقل کردیا ہے اور پارٹی کے رہنمائوں کو جلسے وحکومت کے حق میں مظاہرے منعقد کر نے کی پالیسی دے دی گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمران مسلم لیگ کے اہم رہنما اپوزیشن جماعتوں کی کرپشن سے متعلق شکایات اور شواہد جمع کررہے ہیں ۔
ان اپوزیشن رہنمائوں کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں جنھوں نے ماضی میں قرضے لیکر معاف کرائے ہیں اور ان پر مبینہ طور پرکرپشن کے کیسز بننے ہیں۔ان تمام معاملات کوپارلیمنٹ اور عوام کے سامنے لایا جائے گا ۔ذرائع کہنا ہے کہ پارٹی قیادت نے طے کیا ہے کہوزیراعظم نواز شریف کے خلاف کرپشن کے مبینہ الزاماتعائد کرنے والوںکے خلاف عدالت سے رجوع کیا جائے گا اور ان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے دائر کیے جائیں گے۔ اگر اپوزیشن نے حکومت کے خلاف اپنی احتجاج کی حکمت عملی پر نظر ثانی کی تو حکمراں لیگ بھی اپنی سیاسی پالیسی تبدیل کرلے گی ۔