لاہور (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے سابق صوبائی وزیر رانا مشہود کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔
رانا مشہود نے حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس طرح پی ٹی آئی کو اکثریت دی گئی یہ ساری دنیا کو پتہ ہے اور اب یہ سوچ پیدا ہورہی ہے کہ یہ لوگ ڈلیور نہیں کر پائے اور یہ بھی احساس ہورہا ہے کہ انتخابات میں جو ہوا غلط ہوا۔
رانا مشہود نے کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف کے پاس معمولی اکثریت ہے اور جن لوگوں نے اکثریت دی ان سے بات ہوتی رہتی ہے، وہ پرانے دوست اور ساتھی ہیں اور اب وہاں چینج آف ہارٹ (دلوں کی تبدیلی) دیکھنے میں آرہی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ انہیں سمجھ آگئی ہے کہ شہباز شریف ہی بہتر چوائس تھے، الیکشن میں جیتنے والی جماعت کو گھوڑا سمجھا گیا لیکن وہ خچر نکلی۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ان حالات میں وزیراعظم ہوتے تو بہت بہتر پرفارم کرتے، انہوں نے ہمیشہ اداروں کو ساتھ لے کر چلنے کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 ڈھائی ماہ بہت اہم ہیں اسی دوران ضمنی انتخابات بھی ہونے ہیں، عدالت یا عوام کے ذریعے موجودہ حکومت کا خاتمہ ہونا ہے۔
رانا مشہود کے بیان پر مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ رانا مشہود کا بیان ان کی ذاتی رائے ہے جس کا مسلم لیگ (ن) اور اس کی قیادت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا مشہود کا بیان قابل حیرت اور باعث تعجب ہے اور ان سے بیان پر جواب طلب کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک نے بھی ن لیگی رہنما کے بیان پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ رانا مشہود نے 2018 کے الیکشن کو مشکوک بنانے کی کوشش کی اور وہ شہباز شریف کو ‘ٹارزن’ اور ‘سِکس ملین ڈالر مین’ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا مشہود شہباز شریف کے بل بوتے پر اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کررہے ہیں جب کہ عوام نے ووٹ کی طاقت سے تحریک انصاف کو اقتدار پر فائز کیا ہے۔