اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میاں نواز شریف کی راہ میں مشرف رہانہ تیسری بار وزیراعظم بننے پر پابندی، ن لیگ کے قائد13 سال 8 ماہ بعد وزارت عظمی کا عہدہ آج سنبھالیں گے۔ جے یوآئی، ایم کیو ایم اور شیرپا انتخابات میں انہیں ووٹ دے گی جبکہ پیپلز پارٹی کے امین فہیم اور تحریک انصاف کے مخدوم جاوید ہاشمی سے ان کا مقابلہ ہے۔ نواز شریف تیسری بار پاکستان کے وزیر اعظم بنیں گے؟ فیصلہ قومی اسمبلی نے کرنا ہے جس کا اجلاس دن گیارہ بجے ہو گا۔
قائد ایوان کے لیے 342 رکنی ایوان میں 171 سے زائد ارکان کی حمایت درکار ہوگی اور ن لیگ کے صرف اپنے ارکان کی تعداد ہی اس سے زائد ہے۔ مسلیم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے ہیں مثبت جواب مل رہا ہے۔ وزارت عظمی کے لئے نواز شریف کے مقابلے میں دو مخدوم میدان میں آ گئے ہیں، مخدوم امین فہیم پیپلز پارٹی اور مخدوم جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے امیدوار ہیں۔
مخدوم امین فہیم کہتے ہیں کہ امکانات پر بات نہیں کرتے پہلے الیکشن ہونے دیں، جبکہ مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ جمہوریت کا حسن ہے کہ ہم مقابلہ کریں۔ قائد ایوان کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی میں تمام امیدواروں کے لیے الگ الگ لابیز بنائی جائیں گی جو رکن جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہے گا، اس کی لابی میں چلا جائے گا جس کے بعد ہر امیدوار کے حامی ارکان کی گنتی کی جائے گی۔
اسپیکر نتائج کا اعلان کریں گے۔ قومی اسمبلی سے انتخاب کے بعد نئے قائد ایوان صدر مملکت سے وزارت عظمی کا حلف لیں گے اور سربراہ حکومت کی حیثیت سے امور کی انجام دہی شروع کردیں گے جس کے ساتھ ہی ملک میں نئے دور حکومت کا آغاز ہو جائے گا۔