مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پر اتفاق

PML Q - PTI

PML Q – PTI

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پر اتفاق کر لیا، چودھری شجاعت حسین کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کے ایک دو ارکان خود ہی استعفی دے دیں گے جبکہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کے استعفے پر مکمل اتفاق راے ہے۔

شاہ محمود قریشی کی قیادت میں تحریک انصاف کے وفد نے پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین سے انکے گھر اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں جماعتوں نے کا الیکشن کمیشن کی تشکیل نو پر اتفاق کیا جبکہ یہ بھی اتفاق کیا گیا کہ قانون سازی میں بھی ایک ساتھ مل کر کام کیا جائیگا، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ انتخابات کے بارے میں اپنا نقطہ نظر ق لیگ کو پیش کر دیا ہے۔

گزشتہ انتخابات میں دھاندلی کے نئے ریکارڈ قائم کیے گئے ہیں۔ موجودہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہا۔ ملک کو انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ق لیگ نے ہمارے چارٹر آف ڈیمانڈ کی حمایت کی ہے، الیکشن کمیشن کے ارکان کے استعفے پر مکمل اتفاق رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشاب کے ضمنی انتخابات میں انتطامیہ کو استعمال کیا گیا۔

دھاندلی پر الیکشن کمیشن کیوں خاموش رہا۔ الیکشن کمیشن کے ارکان فوری مستعفی ہوں۔ ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حیسن نے کہا کہ حکومت نے 330 دن میں کچھ نہیں کیا، الیکشن کمیشن کے ایک دو ارکان خود ہی استعفی دے دیں گے جو لوگ الیکشن جیتے ہوئے ہیں وہ بھی دھاندلی کہہ رہے ہیں۔

اس موقع پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، حکومت کی غلطیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ فخرالدین ابراہیم نے کس بات پر استعفٰی دیا ہے، الیکشن کمیشن کے دوسرے ارکان کو بھی مستعفی ہو جانا چاہئے۔